ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،پاکستان کا مکمل شیڈول،2023کے فائنل میں بھارت سے ٹاکرا یقینی،بریکنگ نیوز
گزشتہ سٹوری میں میں کرک سین نے پاک افغانستان ونڈے سیریز کے التوا کا دعویٰ کیا تھا ،جو آنے والے وقت میں کنفرم ہوجائے گا ،یہاں پاکستان کی اگلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ، 2 سالہ کرکٹ مصروفیات کا ذکر کرنا مقصود ہے جس میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے میچز بھی آجائیں گے اور باقیٹیموں کے ساتھ تفصیلی موازنہ بھی موجود ہوگا لیکن اس سے قبل کرک سین آپ کی توجہ 2جون کی اپنی اس خبر کی جانب مرکوز کروائے گا جس میں کرک سین نے اپنے ذرائع کے حوالہ سے دعویٰ کیا تھا کہ پی سی بی کے اگلے چیئرمین بھی احسان مانی ہی ہونگے اور ان کی عمران خا ن سے تازہ ملاقات کا حوالہ دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ فیصلہ کرلیا گیا ہے،کرک سین نے چند ماہ قبل یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ احسان مانی نہ صرف چیئرمین پی سی بی ہونگے بلکہ ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ وسیم خان کو بھی پی سی بی چیف کے طور پر اگلی مدت ملے گی.چنانچہ آج 29جون 2021 کو یہخبریں میڈیا میں پھیل گئی ہیں اور قومی میڈیا میں تو اس سے بھی ایک دن بعد 30 جون کو یہ خبر نمایاں ہوگی کہ احسان مانی پاکستان کرکٹ بورڈ کے اگلے چیئرمین ہونگے.
کرک سین کے قاری
کرک سین کے مستقل قاری یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اس جیسی اہم ترین خبریں سب سے پہلے،سب سے آگے کے مصداق صرف اور صرف کرک سین پر ہوتی ہیں.کرک سین اپنی یہ روایت جاری رکھے گا، اس کے لئے آپ پڑھنے والوں کی حوصلہ افزائی درکار ہے.کرک سین یہاں پاکستان کرکٹ کے اگلے 2 سالہ کرکٹ کلینڈر کا جائزہ لےرہا ہے اور یہ بتانا چاہ رہا ہے کہ آخر اگلے 2 سال کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں کیا ہوگا،پاکستان کے لئے کیا مواقع ہونگے اور کیا 2023 کا فائنل پاکستان کھیل سکے گا یا اس بار کی طرح نیوزی لینڈ ہی اگلا چیمپئن بنے گا اور یا نیوزی لینڈ جیسا کوئی اور ملک ٹیسٹ کرکٹ پر حکمرانی کرے گا.سب سے قبل پاکستان کے مجوزہ شیڈول کا جائزہ لیتے ہیں.
سیریز کا شیڈول
پاکستان کا دورہ ویسٹ انڈیز،جولائی اگست.اس دورے میں محدود اوورز کی سیریز بھی ہوگی لیکن ہمارا فوکس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حوالہ سے ہے کہ ٹیسٹ میچز کب اور کس سے اور کہاں ہونگے تو پاکستان ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ایڈیشن 2 کی شروعات ویسٹ انڈیز میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے ساتھ کرے گا.
نومبر ،دسمبر 2021 میں پاکستان کا دورہ بنگلہ دیش،2 ٹیسٹ میچز کی سیریز ہوگی.
فروری،مارچ 2022،آسٹریلیا کا دورہ پاکستان.2 ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے.
جولائی ،اگست 2022،پاکستان کا دورہ سری لنکا،2 ٹیسٹ میچز کی سیریز ہوگی.
اکتوبر،نومبر 2022،نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان،2 ٹیسٹ میچز کی سیریز ہوگی.
نومبر ،دسمبر 2022،انگلینڈ کا دورہ پاکستان،3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی.
پاکستان کرکٹ بورڈ آسٹریلیا کے خلاف 2 کی بجائے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لئے کوشاں ہے،اگر ایسا ہوا تو پاکستان کو اگلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 14 ٹیسٹ میچز ملیں گے،2 سال میں 14 میچز نہایت کم ہیں اور اگر آسٹریلیا نے 2 سے زائد ٹیسٹ میچز نہیں کھیلے تو پاکستان کے میچزکی تعداد 13 ہوجائے گی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن نیوزی لینڈ کو بھی اگلی چیمپئن شپ مں 13 ہی ٹیسٹ میچز ملے ہیں.اتفاق سے ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کی ٹیموں کے لئے بھی زیادہ مواقع نہیں ہونگے اور وہ بھی 13 ٹیسٹ میچز کھیلیں گے.بنگلہ دیش جیسی ٹیم 9 ٹیسٹ میچز تک محدود ہوگی.ٹیسٹ میچز کی بارش تو بگ تھری پر ہے،میچزکی تقسیم کا اندازا اس بات سے لگالیں کہ انگلینڈ پہلے،بھارت دوسرے اور آسٹریلیا تیسرے نمبر پر آگیا ہے کیونکہ انگلینڈ 21،بھارت 19 اور آسٹریلیا 18 ٹیسٹ میچزکھیلیں گے،میچزکی یہ غیرمنصفانہ تقسیم دوسری ٹیموں کے لئے حوصلہ شکنی کا سبب بنتی ہے اور آپ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ گزشتہ سال بھی ان 3 ٹیموں نے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلے تھے.
پوائنٹس سسٹم کا بنیادی فارمولہ
آئی سی سی نے پوائنٹس سسٹم کا بنیادی فارمولہ وہی گزشتہ ایڈیشن کے ترمیم والا رکھا ہے کہ ٹیموں کی پوزیشن دستیاب پوائنٹس کی پرسنٹیج کی بنیاد پر ہوگی ،یہ میچز وہ ہونگے جو انہوں نے اس سیریز میں سے کھیلیں ہونگے جبکہ ایک سیریز 120 پوائنٹس کی تھی لیکن اب فتح پر 12،ڈرا پر 4 اور ٹائی پر 6پوائنٹس ملیں گے لیکن ساتھ ہی یہ پرسنٹیج دستیاب پوائنٹس میں سے نکالی جائے گی،گویا کسی کی سیریز منسوخ یا ملتوی ہوتی ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور کوئی 21 میچ کھیلے یا 13میچز میں ایکشن میں ہو ،کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ 21 میچزبھی ٹوٹل 6 سیریز کے 720پوائنٹس کے مدار پر ہونگے اور 13میچز بھی 720پوائنٹس کی کسوٹی پر کھیلے جائیں گے ،اس لئے زیادہ میچز کھیلنے والے فائنل سے باہر بھی ہوسکتے ہیں جیسا کہ گزشتہ ایڈیشن میں انگلینڈ کے ساتھ ہوا تھا. ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،
حالات کس کروٹ جاتے ہیں
پاکستان کی سیریز کی تفصیل پیش کردی گئی ہے ،اب ساتھ میں یہ بھی ذکر ہو کہ پاکستان دیگر ممالک کی طرح 6 سیریز کھیلے گا،ان میں سے 3 سیریز ہوم گرائونڈز میں آسٹریلیا،نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف ہونگی جبکہ 3 غیر ممالک میں ویسٹ انڈیز،بنگلہ دیش اور سری لنکا سے کھیلی جائیں گی.گزشتہ ایڈیشن کے مقابلہ میں پاکستان کے لئے یہ آسان چیلنج ہوگا کیونکہ اس کی 3 سیریز جن 3 بڑے ممالک کے خلاف ہیں،وہ اگر چہ انگلینڈ،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسے سخت ممالک ہیں لیکن یہ ممالک پاکستانی سر زمین پر 90 فیصد ناکام ہی رہے ہیں،پاکستان نے اگر سابقہ ریکارڈ برقرار رکھا تو یہ تینوں سیریز اس کی پاکٹ میں جاسکتی ہیں جب کہ غیر ممالک میں بنگلہ دیش کی سیریز آسان ہوگی،اسی طرح ویسٹ انڈیز میں پاکستان آخری بار کامیاب ہوا تھا اور اس کا موجودہ اسٹیٹس کمزور ہے،اس لئے پاکستان یہ سیریز بھی جیت سکتاہے.سری لنکا کے حالات بھی تباہ کن ہیں ،پاکستان سری لنکا میں فاتح ہوسکتا ہے تو کوئی بعید نہیں ہےکہ پاکستان 2021 سے شروع ہونے والی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کے مد مقابل ہو.ویسے اگلے سال پاک بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی کی امیدیں بدستور موجود ہیں،دیکھنا ہوگا کہ حالات کس کروٹ جاتے ہیں،اگر یہ سیریز شیڈول ہوگئی تو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کو تھوڑا ری شیڈول کرنا پڑے گا اور ساتھ میں یہ ایونٹ بھی آسمانوں پر پرواز کرے گا. ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،
دیگر ممالک کے فائنل تک جانے کے کیا امکانات
آسٹریلیا نے اس بار ہوم گرائونڈز میں انگلینڈ،ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقا سے کھیلنا ہے،تینوں سیریز جیت سکتا ہے لیکن بیرونی دوروں میں اس کے پاکستان اور بھارت کے دوروں میں کامیابی کے امکانات کم ہیں جبکہ سری لنکا میں ففٹی ففٹی ہونگے.
انگلینڈ نے ہوم میدانوں میں بھارت،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا سے کھیلنا ہے،کامیابی پکی ہے لیکن بیرونی دوروں میں آسٹریلیا اور پاکستان میں مشکلات جبکہ ویسٹ انڈیز میں ففٹی ففٹی چانسز ہیں.
بھارت اپنے گھر میں نیوزی لینڈ،سری لنکا اور آسٹریلیا کو ہرادے گا جبکہ بیرونی ممالک میں انگلینڈ سے ہار سکتا ہے ،جنوبی افریقا میں ففٹی ففٹی اور بنگلہ دیش میں جیت جائے گا .
دفاعی چیمپئن نیوزی لینڈ اپنے گھر میں بنگلہ دیش،جنوبی افریقا اور سری لنکا سے جیت جائے گا،گھر سے باہر بھارت اور پاکستان میں جیت مشکل ہے اور انگلینڈ میں ففٹی ففٹی ہے.
پاکستان اور بھارت 2023 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آمنے سامنے
ان ممالک کی سیریز سامنے رکھیں تو بھارت ایک بار پھر فائنل کھیلنے کا امیدوار دکھائی دیتا ہے اور اوپر پاکستان کے چانسز بھی ہم نے بیان کردیئے ہیں تو کوئی بعید نہیں ہے کہ پاکستان اور بھارت 2023 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آمنے سامنے ہوں،اگر ایسا ہوا تو یہ ایک بڑا دھماکا ہوگا،شیڈول دونوں ٹیموں کا معاون ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ پاکستان کو اگلے 2 برس میں کسی بڑے یا مشکل ملک کے دورے پر نہیں جانا ہے،یہ تحقیق اور مجوزہ فائنل کرک سین کی تحقیق ہے،تاحال کہیں اس کا تصور بھی نہیں ہے.