دوسرا ٹیسٹ،انگلینڈ کو ایک اور دھچکا،کیا بھارت اب فیورٹ،ممکنہ پیش گوئی
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اہم ترین میچ جمعرات 12اگست 2021 سے لارڈز کرکٹ گرائونڈ لندن میں شروع ہورہا ہے،اس کے لئے میزبان ٹیم کے حالات نہایت ہی برے ہیں .سٹورٹ براڈ کے بعد ایک اور تجربہ کار کھلاڑی جمی اینڈرسن بھی میچ سے سائیڈ لائن ہوگئے ہیں،یہ ایک عجب بات ہے کہ انگلینڈ کا فرنٹ لائن پیس اٹیک لارڈز ٹیسٹ کے لئے دستیاب نہیں ہے.کرک سین نے 24 گھنٹے قبل یہ خبر بریک کردی تھی کہ سٹورٹ براڈ نہ صرف لارڈز ٹیسٹ بلکہ پوری سیریز سے باہر ہونگے ،کف انجری نے بدھ کو اس کی تصدیق کردی ہے جب کہ جمی اینڈرسن کے حوالہ سے بھی یہ اب کنفرم ہوگیا ہے کہ وہ بھی میچ نہیں کھیلیں گے.
بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن کے سامنے نیا انگلش اٹیک
بھارتی ٹیم کی بیٹنگ لائن نہایت ہی مضبوط ہے ،اس کے سامنے کئی سینئرز سائیڈ لائن ہوگئے ہیں،اب سٹورٹ براڈ کے بعد جمی اینڈرسن بھی نہیں کھیلییں گے،چنانچہ تمام نئے گیند باز ہونگے،اب دیکھنا ہوگا کہ بھارتی بیٹنگ لائن سابقہ خوف سے آزاد ہوکر بہتر انداز میں کھیلتی ہے اور یا پھر حسب سابق دفاعی لائن اختیار کرکے مخالف کیمپ کو اٹیک کا موقع دیتی ہے.صورتحال یہ ہے کہ اب سام کرن،اولی رابنسن، مارک ووڈ بائولنگ کریں گے.چوتھے بائولرکے لئے ثاقب محمود بھی ہوسکتے ہیں اور یا پھر کریگ اوور ٹون.کرک سین کا ماننا ہے کہ اگر ثاقب محمود کو موقع مل گیا تو وہ بھارتی بیٹنگ لائن کو حیران کردیں گے.اسی طرح انگلش بیٹنگ لائن میں تبدیلی کی ضرورت ہے.معین علی اسپنر کے طور پر پہلا ٹیک ہونگے.انگلینڈ کی تاریخ میں 14 برس بعد ایسا ہورہا ہے کہ جمی اینڈرسن اور سٹورٹ براڈ بیک وقت ٹیسٹ میچ نہیں کھیلیں گے،اسی لئے یہ کہنا بہت آسان ہے کہ یہ انگلینڈ کی کمزور ترین سائیڈ ہے.
انگلش بیٹنگ لائن
انگلش بیٹنگ لائن پہلے ٹیسٹ میں بھی دبائو میں تھی،اس لئے اب پاکستان کے خلاف سال پہلے ڈبل سنچری کرنے والے زک کرولی کی شمولیت سوالیہ نشان بنے گی ،اس لئے کہ ایک سال پہلے کی ڈبل سنچری سے اب تک 14 اننگز سے وہ ناکام جارہے ہیں،ان کی جگہ حسیب حمید کو کھلایا جاسکتا ہے جنہوں نے گزشتہ دورہ بھارت میں ڈیبیو کیا تھا لیکن پھر انجری کے بعد وہ ریڈار سے غائب تھے اور انہیں انگلینڈ کا نیا جیفری بائیکاٹ کہا گیا تھا.یہ ابت طے ہے کہ تاریخ کی کمزور ترین انگلش ٹیم بھارت کا سامنا کرے گی،سٹورٹ براڈ کے ساتھ جمی اینڈرسن کا باہر ہونا نہایت ہی تعجب والی بات ہے،سوال یہ ہے کہ انگلش کیمپ میں کیا چل رہا ہے کہ اوپر تلے 2 سینئرپیسرز کیوں ان فٹ ہوگئے ہیں.
بھارتی ٹیم میں کوئی تبدیلی
بھارتی ٹیم میں تجربہ کار اسپنر روی چندرن ایشون کی شمولیت متوقع ہے،اس لئے کہ معین علی کی آمد کے بعد بھارت بھی اسپنر کھلائے گا اور اس کے لئے ایشانت شرما کو آرام دیا جاسکتا ہے،اگر ایسا ہوا تو بھارتی بائولنگ لائن بھی محمد سراج،محمد شامی اور جسپریت بمراہ کی بنیاد پر سامنے آئے گی اور اس میں سوائے بمراہ کے باقی ایسی بات نہیں ہے کہ اسے کھیلا ہی نہ جاسکے.
موسم کیسا،وکٹ کیا ہوگی
پہلا ٹیسٹ بارش سے بری طرح متاثر ہوا تھا،اس بار لندن کا موسم بہتر ہے،میچ کے تمام روز موسم کلیئر ہوگا،پھر بھی ایک روز بارش کی پیش گوئی ہے لیکن زیادہ تر وقت دھوپ ہوگی ،جہاں تک وکٹ کا تعلق ہے تو یہ بات کلیئر ہے کہ وکٹ بیٹنگ کے لئے سازگار ضرور ہوگی مگر پہلے 2 گھٹوں کے بعد،شام کا سیش بائولرز کے لئے ساز گار ہوگا.ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کی جانب جاسکتی ہے.
لارڈز میں بھارت کا مایوس کن ریکارڈ
کرک سین نے اپنی گزشتہ سٹوری میں لکھاتھا کہ لارڈز میں بھارت 18میں سے صرف 2میچز جیتا ہے اور صرف 4ہی ڈرا کرسکا ہے اور اس طرح اسے 12میچزمیں شکست ہوئی ہے،یہ ریکارڈ تو اسے فیورٹ نہیں کرتا لیکن آج کی انگلش ٹیم کو دیکھاجائے تو حالات نہایت ہی خراب ہیں اور بھارت کے پاس بھر پور موقع ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح اپنے برے ریکارڈ سے باہر نکل آئے.
انگلینڈ کے لئے تاریک لمحات
نئی صدی شروع ہوئے 21 واں سال چل رہا ہے اور انگلش ٹیم اپنے ہوم سیزن کے 3 ٹیسٹ کھیل چکی ہے،اس سال 2 ٹیسٹ نیوزی لینڈ سےکھیلے،کامیابی نہیں ملی،اس طرح بھارت کے خلاف پہلا ٹیسٹ بھی ایسے ہی گزر گیا تو رواں صدی میں ایسا دوسری بار ہوا ہے کہ انگلینڈ ہوم سیزن میں پہلے 3 ٹیسٹ میچزکھیل کر فتح سے محروم ہے.
لارڈز ٹیسٹ کس کا
مائیکل ہولڈنگ،مائیکل وان،ناصر حسین،سنیل گاواسکر سمیت تمام سابق کرکٹرز اور تجزیہ نگار حرف آخرکی طرح بھارت کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں اور یہ بھی بول رہے ہیں کہ بھارت اب بھی نہ جیتا تو پھر وہ اپنے اچھا ہونے پر غور کرے،کرک سین تجزیہ کے مطابق جمی اینڈرسن کے نکلنے کے بعد واقعی بھارت ہی فیورٹ ہوگیا ہے لیکن لارڈز کے میدان میں بھارت کبھی لارڈ نہ بن سکا،حالات جیسے بھی رہے ہیں،بھارت کو یہاں ناکامی ہی ہوئی ہے اور 18 میں سے صرف 2 فتوحات اس کی سابقہ کرکٹ تاریخ کے واضح اثر کو ظاہر کرتی ہیں،اس لئے ممکن ہے کہ ٹاس کا سکہ انگلش کپتان جوئے روٹ کے حق میں ایسے گرے یا ایسا جائے کہ بھارتی ٹیم کو خمیازہ بھگتنا پڑجائے.اسی طرح نئے انگلش بیس اٹیک میں سے رابنسن یا مارک ووڈ اور اگر ثاقب کھیلے تو وہ ایک سیشن میں ہی انگلش ٹیم کو اوپر لے جائیں اور بھارتی بیٹنگ لائن تہس نہس ہوجائے.انگلینڈ کی کرکٹ میں کچھ بھی ممکن ہے ،وہاں کی کنڈیشن میں کچھ بھی ہوسکتا ہے،کوئی بعید نہیں کہ گزشتہ ماہ دنیا نے دیکھا کہ کیسے انگلش کی دوسرے درجہ کی ٹیم نے پاکستان کو محدود اوورز کرکٹ میں شکست دے دی،اسی طرح اس ماہ اس کی دوسرے درجہ کی ٹیسٹ ٹیم بھارت کو بھی ہرادے.
لارڈز میں آج پاکستانی وقت کے مطابق ٹاس دوپہر اڑھائی بجے ہوگا اور میچ 3 بجے شروع ہوگا .ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں دونوں ٹیموں کے 2،2 پوائنٹس ہیں کیونکہ باقی 2،2 پوائنٹس کٹ چکے ہیں،اس لئے اس میچ میں فہلڈرز و بائولرز کی دوڑیں بھی دیکھنے والی ہونگی،ایک بار پھر سلو اوو ریٹ کا جرمانہ برداشت سے باہر ہوگا.
یہ خبر اسی سے متعلق،دلچسپی سے خالی نہیں
ہوم آف کرکٹ میں دوسرا ٹیسٹ،بھارت اور انگلینڈ دونوں ہی خوفزدہ،دلچسپ خبر