پہلا ٹیسٹ،پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست،44 سالہ ریکارڈ بھی گیا

0 215

رپورٹ :عمران عثمانی
پاکستانی بیٹنگ لائن کی مکمل ناکامی کے بعد ویسٹ انڈیز نے پہلا ٹیسٹ میچ سنسنی خیز مقابلہ کے بعد صرف ایک وکٹ سے جیت لیا،میزبان ٹیم 168 رنزکے آسان ہدف کے تعاقب میں 9 وکٹ گنوانے کے بعد بھی فاتح رہی،آخری وکٹ نے 17رنزبنالئےمیچ نے متعدد بار پلٹا کھایا،ٹیسٹ کرکٹ کی سنسنی خیزی عروج پر رہی۔پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور حسن علی نے جاندار گیند بازی کی اور میچ میں تیزی،سنسنی اور دلچسپی اتنی رہی کہ آخر تک فتح کا کسی کو علم نہیں تھا،اس کے ساتھ ہی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023 میں یہ پاکستان کی پہلی ناکامی اور ویسٹ انڈیزکی پہلی کامیابی بھی ہے۔پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست،44 سالہ ریکارڈ بھی گیا،یہاں پاکستان 1977 میں آخری ٹیسٹ ہارا تھا،44سال بعد 2 مسلسل فتوحات کے دوران یہ اس کی پہلی شکست بھی ہے۔

آسان ہدف،ویسٹ انڈیز کو آغاز میں جھٹکے

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے بظاہر 168 رنزکے آسان ہدف کا تعاقب شروع کیا تو میزبان ٹیم کے پاس وقت کی کوئی کمی نہیں تھی،اس لئے میچ چوتھے روز ہی ختم ہونے جارہا تھا۔پاکستانی بائولرز نے نئی بال کا فائدہ پہلی اننگ کی طرح ہی اٹھایا اور ویسٹ انڈیز کے اوپنرز سمیت 3 کھلاڑی 16 پر پویلین لوٹادیئے۔کپتان کریگ بریتھویٹ 2، کیرون پاول4 اور بونیر 5رنزبناسکے،تینوں وکٹیں شاہین آفریدی نے لے کر سنسنی پھیلادی۔
ویسٹ انڈیز کی امیدیں پھر سے برقرار
ویسٹ انڈیز نے 3 وکٹ کھونے کے باوجود بھی امیدیں اس لئے برقرار رکھیں کہ روسٹن چیزاور جرمین بلیک ووڈ نے چوتھی وکٹ پر پیش قدمی کرلی تھی اور دونوں نے اسکور کو84 تک پہنچادیا،اس کا مطلب یہ تھا کہ جیتنے کے لئے اتنے ہی مطلب 84رنز مزید درکار تھے اور سیٹ بلے بازوں سمیت 7 وکٹیں باقی تھیں،پاکستانی کیمپ پریشانی میں تھا،بابر اعظم اور پوری ٹیم نروس دکھائی دے رہی تھی کیونکہ میزبان ٹیم فتح کے قریب تر ہورہی تھی۔
فہیم اشرف کی جانب سے بروقت کمک
آ ل رائونڈر فہیم اشرف نے پاکستان کےلئے نہایت خطرناک بننے والی اس شراکت کا خاتمہ روسٹن چیز کو آئوٹ کرکے کیا۔وہ 22 رنزبناسکے،سلپ میں کھڑے عمران بٹ نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔کیل میئرز بھی فہیم کا شکار بن گئے۔پاکستان 92 پر 5 وکٹ لینے کے بعد میں واپسی کررہا تھا کہ انتہائی خطرناک آل رائونڈر جیسن ہولڈر کی آمد ہوئی جنہوں نے بلیک ووڈ کے ساتھ اسکور 11 تک پہنچادیا لیکن یہاں پر55رنزبنانے والے جرمین بلیک ووڈ حسن علی کا شکار بن گئے اور یہی نہیں 3 رنز کے اضافہ کے بعد حسن علی نے جیسن ہولڈر کو 16کے انفرادی اسکور پر بولڈ کرکے بڑی کامیابی اپنے نام کرلی۔
چائے کے وقفہ پر پاکستان جیت کے قریب
ویسٹ انڈیز کی 114 پر 7 وکٹیں گر گئی تھیں اور اسی وقت چائے کا وقفہ ہوگیا،فتح کے لئے اسے مزید 54 رنز درکار تھے ،مستند بیٹسمین کوئی نہیں تھا،اس لئے بظاہر میچ پاکستان کے حق میں تھا،پاکستان نے پہلی اننگ میں 3 وکٹیں صفر کے اندر اور دوسری اننگ میں 33 رنز میں کھودی تھیں،اس لئے پاکستانی فینز کو یقین تھا کہ ٹیم جیت جائے گی۔
چائے کے وقفہ کے بعد بگڑتے ،بنتے،حالات
ویسٹ انڈیز نے آخری سیشن کا آغاز اچھا کیا اور قریب 50 منٹ بیٹنگ کی اور پاکستانی وکٹ کے لئے ترس گئے۔ویسٹ انڈیز کو جیت کے لئے صرف اب26 رنز درکار تھے کہ ایسے میں ایک بار پھر شاہین آفریدی کا م آئے،انہوں نے جوشا ڈی سلوا کو آئوٹ کردیا،13 رنزبنانے والے سلوا کا کیچ رضوان نے نہایت خوبصورتی سے پکڑا۔پاکستان کے لئے پھر سے امیدیں جاگ گئی تھیں۔سنسنی خیزی عروج پر تھی اور اب کمار روچ سے امیدیں وابستہ تھیں جو کافی دیر سے بیٹنگ کر رہے تھے۔ایسے میں پاکستانی فیلڈرز نے 2 کیچز بھی ڈراپ کئے لیکن وکٹ کیپر محمد رضوان نے وکٹوں کے پیچھے بھاگتے ہوئے جومل وورکسن کا کیچ حسن علی کی بال پر لے کر پاکستان کو پھر فتح کے قریب کردیا،میزبان ٹیم کی 9ویں وکٹ 151 پر گری۔فتح اب 17 رنز کی دوری اور پاکستان ایک وکٹ کے فاصلے پر تھا۔
اب پاکستان صرف ایک بال کی وکٹ پر دور تھا اور ویسٹ انڈیز کو 14 رنزبنانے تھے،امیدیں دونوں جانب تھیں ۔آخری جوڑی نے آہستہ آہستہ اتنی پیش قدمی کی کہ 9 رنز رہ گئے،پھرکمار روچ اور جیڈن کھڑے رہےاور آخر کار ایک وکٹ سے ویسٹ انڈیز کو جتوادیا۔پاکستان ایک وکٹ سے ہارگیا۔کمار روچ 30قیمتی اسکور کے ساتھ ناٹ آئوٹ گئے۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگ میں شاہین آفریدی نے 4،حسن علی نے اور فہیم اشرف نے 2 وکٹیں لیں لیکن آخری وکٹ نہایت اہم تھی۔
پاکستان کی دوسری اننگ میں پھر ڈرامہ
پاکستان کرکٹ ٹیم کی باقی ماندہ بیٹنگ لائن نے وہی کیا جو اوسط درجہ کی ٹیم کیا کرتی ہے۔ٹیم نے 160رنز 5 وکٹ سے اننگ شروع کی تو ہر ایک نے یہ امید ضرور رکھی کہ باقی کھلاڑی کم سے کم 80 کے قریب اسکور ضرور کریں گے لیکن وہی بات کی جمیکا میں 2ایسی ٹیموں کا مقابلہ تھا جو بے وقوفی میں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔پاکستان کے باقی ماندہ5 کھلاڑی اسکور میں صرف 43 اسکور کا اضافہ کرسکے اور پاکستانی ٹیم دوسری اننگ میں 203 پر سمٹ گئی چونکہ ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگ میں 36 رنزکی برتری حاصل کی تھی تو اسے جیت کے لئے صرف 168 رنزکا ہدف ملا۔
پاکستانی ناکامی کی داستان
سبائنا پارک میں میچ کے چوتھے روز 8 رنزکے اضافہ کے بعد پاکستان کو بڑا نقصان فہیم اشرف کا اٹھانا پڑا جو 20رنزبنانے لئے ایسے 92 گیندیں کھیل گئے کہ جیسے میچ کا وقت ختم کرنا مقصد تھا۔2رنز کے اضافہ کے بعد پاکستان کو سب سے بڑا نقصان بابر اعظم کی شکل میں برداشت کرنا پڑا جب وہ کیل میئرز کی بال پر جیسن کے ہاتھوں کیچ ہوگئے،انہوں نے160 بالز پر 55 رنزکی اننگ کھیلی۔پاکستانی کیمپ پھر دبائو میں آگیا اور یاسر شاہ 4 جب کہ شاہین آفریدی صفر پر چلے گئے،اکیلے حسن علی نے ہمت دکھائی اور26 بالز پر 28 رنزکر کے پاکستان کو 200 سے اوپر پہنچادیا۔ٹیم 84ویں اوور میں 203پر فارغ ہوگئی۔ویسٹ انڈیزکی جانب سے جیڈن سلیز نے 55 رنزکے عوض 5 اور کمار روچ نے 30رنزکے اندر 3 وکٹیں لیں۔
میچ کی مختصر سمری
پاکستان نے پہلی اننگ میں 2017 رنز بنائے،فواد عالم نے56اور فہیم اشرف نے 44 کئے ،جیسن سیئلز اور جیسن ہولڈر نے 3،3 وکٹیں لیں ۔ویسٹ انڈیز ٹیم 253 رنزبناکر 36 رنز کی اہم سبقت لے گئی،بریتھویٹ نے 97 اور جیسن ہولڈرنے 58 رنزبنائے۔شاہین آفریدی نے 4 اورعباس نے 3 وکٹیں لیں۔پاکستانی ٹیم دوسری اننگ میں 203 رنز کرسکی،جیڈن سیلئز کی 5 ملا کر میچ میں 8 وکٹیں بنیں ،جواب مین میزبان ٹیم نے رنز بنائے ،شاہین آفریدی نے 4 وکٹیں لیں،میچ میں انہوں نے بھی 8 شکار کئے ،میچ سنسنی خیز تھا.

Leave A Reply

Your email address will not be published.