ٹی 20 سیریز،فاتح بین سٹوکس فارغ،انگلش کپتان سمیت بگ گن کی آمد
پاکستان کے خلاف ایک روزہ سیریز جیتنے والی انگلش ٹیم پھر تبدیل ہوگئی ہے. کپتان کو نہ صرف ہٹادیا گیا ہے بلکہ کئی نئے پلیئرز کے ساتھ پرانے جفادریوں کی واپسی ہوئی ہے. اصل کپتان اوئن مورگن بھی واپس آگئے ہیں. ایک روزہ سیریز کے ہیروز کو حقیقی خوشی مل گئی ہے.
انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 3 میچز کی ٹی 20 سیریز کے لئے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے. سری لنکا سیریز کے فوری بعد قرنطینہ کرنے والے انگلش پلیئرز کی آمد ہوگئی ہے. اس طرح پاکستان کو اب بی کی بجائے اے ٹیم کا سامنا ہوگا. اوئن مورگن کپتان ہونگے. ان کی جگہ قیادت کرنے والے بین سٹوکس کو آرام کی غرض سے سائیڈ لائن کر دیا گیا ہے. انگلش کیمپ کی یہ کلاس کوالٹی نکلی ہے کہ اس نے 16 نئے کھلاڑی شامل کئے. انہوں نے نتائج دیئے. کپتان نے ٹیم کو جتوایا لیکن اہم ترین سیریز سے قبل وہ بھی در بدر ہوگئے.
پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ
ایک روزہ سیریز میں اپنی عمدہ بائولنگ کی وجہ سے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ لینے والے ثاقب محمود کی ٹی 20 سیریز میں بھی آمد ہوگئی ہے. ان کے ساتھ لیوس کریگوری بھی سلیکٹ کر لئے گئے ہیں. دونوں پلیئرز نے پاکستان کی حقیقی معنوں میں کمر توڑ ڈالی تھی. پاکستان کے لئے ایک اور بڑا خطرہ بننے والے انگلش نائب کپتان جوس بٹلر کی بھی آمد ہوگئی ہے. جونی بیئرسٹو بھی ہیں اور معین علی بھی اسکواڈ کے ساتھ پاکستان کے علاج کے لئے موجود ہونگے. جیک بال پاکستان کی بال ہائی جیک کریں گے.ٹام بونٹن گرین کیپس کے لئے پینک بٹن پریس کریں گے. کرس جارڈن، لیام لونگسٹن، ڈیوڈ میلان ،میٹ پارکنسن،جیسن رائے، ڈیوڈ ویلی اور عادل رشید سے بھی اسکواڈ کا وزن بڑھے گا. پاکستان کے خلاف ٹی 20 سیریز کے لئے انگلینڈ کی تگڑی ٹیم سامنے آئی ہے اور ورلڈ ٹی 20 کے سال میں انگلش کیمپ ہوم گرائونڈ میں اس فارمیٹ میں ایک بھی شکست آسانی کے ساتھ قبول نہیں کرے گا.
ایک اور بڑا مسئلہ کھڑا
دوسری جانب ایک اور بڑا مسئلہ کھڑا ہے.پاکستان کی انگلینڈکے خلاف ایک روزہ سیریز کی کلین سویپ شکست نے سب کو غصہ میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ آخری ایک روزہ میچ میں 331 اسکور کرنے اور 165 پر ٹاپ فائیو انگلش پلیئرز کے شکار کئے جانے کے باوجود بھی ٹیم ناکامی سے دوچار ہوئی ہے.اس پر شعیب اختر نے تو یہاں تک بول دیا ہے کہ بورڈ اور ٹیم کے ساتھ نا اہل افراد موجود ہیں جبکہ نتائج ان کے ہوتے ہوئے ایسے ہی ہونگے .
انضمام الحق نے تو اپنے آفیشل یو ٹیوب چینل پر وقار یونس کی موجودگی پر سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے فاسٹ بائولرز کی یہ حالت کیوں ہوئی ہے.انہوں نے ٹیم میں ایک بھی تبدیلی نہ کئے جانے کو حیرت انگیز قرار دے کر کہا ہے کہ اس کا مطلب ہے تم یہ کہتے ہو کہ پہلی 2 ناکامیاں درست تھیں. ٹیم اچھا کھیل رہی ہے.انضمام نے خبردار کیا ہے کہ ایک روزہ سیریز کی ناکامی کے اثرات اب ورلڈ ٹی 20 پر بھی پڑیں گے اور ورلڈ ٹی 20 کے سال ایسی ناکامی حالت خراب کردے گی. اگر اہم تبدیلیاں نہ کی گئیں تو شکست مقدر بنے گی.
سابق کمنٹیٹر رمیز راجہ نے کہا ہے کہ اس شرمناک شکست کا کوئی جواز نہ ہوگا .پاکستان دوسرے درجہ کی ٹیم سے کلین سویپ ہوا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ ٹیم نے کہیں بھی جم کر مقابلہ نہیں کیا ہے .یہ تینوں کرکٹرز ہر میچ کی شکست پر بول رہے تھے لیکن کلین سویپ کے زخم سے یہ پھٹ پڑے ہیں.
مصباح کے ارشادات
دوسری جانب ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ ہمارے بیٹسمینوں نے ذمہ داری نہیں نبھائی اور بائولرز بھی اپنی فارم میں نہ آئے اس لئے ہمیں شکست ہوئی ہے.یہاں جیتنے کے لئے آئے تھے لیکن ہار جیت کھیل کا حصہ ہے .آخری میچ میں با بر اور رضوان نے بیٹنگ کی ہے اور اس کے اثرات محسوس کئے گئے.مصباح کہتے ہیں کہ شروع کے میچز میں موسم اور کنڈیشنز مشکل تھیں لیکن آخری میچ جیتنا چاہئیےتھا. انگلینڈ ورلڈ چیمپئن ٹیم ہے .انہوں نے اپنا بیک اپ سسٹم بنارکھا ہے اس لئے یہ کہنا کہ ہم بی ٹیم سے ہارے درست نہ ہوگا.ضرورت پڑنے پر ان میں سے کئی پلیئرز انگلینڈ کی نمائندگی کرتے ہیں.پاکستان کی ٹیم ٹی 20 سیریز جیتنے کی کوشش کرے گی.اس میں ہمارے پلیئرز نکھر کر سامنے آئیں گے.مصباح نے یہ بھی کہا ہے کہ تنقید ہوتی رہتی ہے ہم اس سے قبل جیتے بھی ہیں اور انگلینڈ میں محدوداوورز کرکٹ میں ہمارا ریکارڈ پہلے بھی کوئی اچھا نہیں تھا اس لئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہوئی ہے لیکن شکست قبول نہیں ہے اس سے مورال پر اثر پڑتا ہے مگر ہم اب آگے بڑھیںگے اور انگلینڈ کو ٹی 20 فارمیٹ میں ہرانے کی بھر پور کوشش کریں گے.پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹی 20 میچوں کی سیریز کا اولین میچ جمعہ 16 جولائی کو کھیلا جائے گا.
کرکٹ کی نئی درجہ بندی جاری
دوسری جانب آئی سی سی نے ایک روزہ کرکٹ کی نئی درجہ بندی جاری کردی ہے .بابر اعظم کی ریٹنگ میں 8 پوائنٹس کی ترقی ہوئی ہے اور وہ 873 ریٹنگ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں .ویرات کوہلی کے 857 سے وہ اب آگے نکل گئے ہیں لیکن پاکستان کا کوئی کھلاڑی ٹاپ 10 بائولرز میں نہیں ہے .اسی طرح بیٹنگ میں بھی کوئی نہیں ہے.بابر سیریز کے آغاز سے قبل بھی پہلےنمبر پر موجود تھے لیکن ابتدائی 2 میچز کی ناکامی سے ان کی پوزیشن خطرے میں تھی. تیسرے میچ میں 158 رنز کی اننگ نے ان کو ٹاپ پر کردیا ہے.
ٹیم رینکنگ میں پاکستان کی پوائنٹس کے اعتبار سے تنزلی ہوئی ہے .ٹیم گرتے ہوئے 93 ریٹنگ پر آگئی ہے اگرچہ اس کی چھٹی پوزیشن اب بھی محفوظ ہے لیکن 7 ویں نمبر پر موجود بنگلہ دیش سے اب اس کا فاصلہ صرف 3 ریٹنگ کا رہ گیا ہے .بنگلہ دیش 90 ریٹنگ کے ساتھ 7ویں پوزیشن پر موجود ہے.پاکستانی ٹیم کی اتنی بڑی شکست کے بعد ریٹنگ کا محفوظ ہوجانا اور بابر اعظم کا پہلی پوزیشن برقرار رکھنا بھی ایک اہم بات ہے.انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ہر بدھ کو رینکنگ اپ ڈیٹ کرتی ہے اور پاکستان کی سیریز کے اگلے روز اس کا سامنے آنا محض اتفاق ہے.