دوسرا ٹی 20،پاکستان ویسٹ انڈیز کو ہرانے میں کامیاب،کرک سین پیش گوئی سچ
پاکستان نے سخت مقابلہ کے بعد ویسٹ انڈیز کو دوسرے ٹی 20میچ میں7 رنز سے شکست دے کر 4 میچزکی سیریز میں برتری حاصل کرلی ہے ،پہلا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا.گیانا میں لو سکورنگ شو میں ویسٹ انڈین ٹیم 157 رنزکے جواب میں150 رنز ہی کرسکی،پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ بڑے ہیرو رہے جنہوں نے 4 اوورز مفت میں نکال دیئے اسی وجہ سے پاکستان کو آخر میں مدد ملی اور ٹیم کا میاب رہی، حفیظ مرد میدان قرار پائے.اس کے ساتھ ہی کرک سین کے تمام تجزیے و پیش گوئی سچ ثا بت ہوئی.میچ کے نتیجہ سے لے کر،ٹاس،پہلے بیٹنگ اور صہیب مقصود کو کھلائے جانے کی تمام باتیں درست رہیں.
محمد حفیظ کا کمال
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے 158 رنزکے تعاقب میں اننگ شروع کی تو محمد حفیظ نے اننگ کی دوسری بال پر آندرے فلیچر کو صفر پر بولڈ کرکے میزبان کیمپ میں سنسنی پھیلادی.یہ توقعات کے عین مطابق پاکستان کا اچھا اٹیک تھا کیونکہ وکٹ اسپنرز کو مدد دے رہی تھی.حفیظ کی کامیابی کا اندازا اس بات سے لگالیں کہ انہوں نے اپنے شروع کے 3 اوورز میں سے ایک میڈن کیا اور صرف 5 رنزکے عوض ایک کھلاڑی آئوٹ کررکھا تھا،اس کے مقابل جب عثمان قادر کو لایا گیا تو انہیں پہلے ہی اوور میں 11 رنزکی مار پڑی.یہ بعد کی بات تھی،اس سے قبل ویسٹ انڈیز کو دوسرا نقصان 31 کے مجموعہ پر ہوا جب حسن علی نے سب سے بڑی وکٹ کرس گیل کی اڑادی ،20 بالز پر 16 رنزکرنے والے گیل کلین بولڈ ہوگئے،ویسٹ انڈیز کی اننگ کے 6 اوورز مکمل ہوچکے تھے اور پاور پلے کے بعد پاکستان کی پوزیشن بظاہر مستحکم تھی،یہاں شیمرون ہیٹمیئر نے دوسرے اوپنرایون لیوس کا اچھا ساتھ دیا،دونوں نے اگر چہ 39 رنزکی شراکت قائم کی لیکن سلو بیٹنگ کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کا 12 اوورز میں 3 وکٹ پر 71ہی اسکور ہوسکا تھا.پاکستانی بائولرز کا غلبہ جاری تھا.محمدوسیم نے جب ہیٹمیئر کو 17 کے انفرادی اسکور پر بولڈ کیا تو ویسٹ انڈیز کا اسکور اس وقت صرف 70 تھا.محمد حفیظ نے اپنا آخری اور اننگ کا 13واں اوور نہایت ہی اچھا کیا اور صرف ایک رن دیا،یہاں میزبان ٹیم جہاں شدید دبائو میں آئی ،وہاں حفیظ کے اوورز کا کوٹہ کچھ اس طرح مکمل ہوا تھا .4 اوورز میں سے ایک میڈن،6 رنزکے عوض ایک وکٹ.اس طرح حفیظ نے آخری اوور میں سنگل ہی دیا تھا.
ویسٹ انڈیز کے حالات ٹھیک نہیں تھے
اننگ کے 15اوورز مکمل ہوئے تو ویسٹ انڈیز کے حالات ٹھیک نہیں تھے لیکن نکولس پورن نے محمد وسیم کو مسلسل 2 چھکے مار کر سنسنی پھیلادی تھی،رائٹ ہینڈ بائولر شدید دبائو میں آگئے تھے،نتیجہ میں اگلی بال وائیڈ کرگئے اور اس سے اگلی بال پر چوکا کھاگئے.ویسٹ انڈیز نے اپنے 100 اسکور 16ویں اوور کی چوتھی بال پر مکمل کرلئے تھے.وسیم کا یہ اوور مہنگا پڑا،اس میں 18 اسکور بنائے گئے.ویسٹ انڈیز کو آخری 24 بالوں پر 56رنز بنانے تھے.7 وکٹیں باقی تھیں.اگلے اوور میں حسن علی کو بھی بائونڈری پڑی،ایسا لگتا تھا کہ نکولس پورن اور کیرون پولارڈ کو ذرا بھی جلدی نہیں تھی.5 اوورز میں 74 رنزدرکار تھے.4 اوورز میں 56 اور پھر 3 اوورز میں 46 اسکور.ویسٹ انڈیز نے 2 اوورز میں 28 رنزبٹورلئے تھے.یہ 14 کی اوسط جاری تھی کہ اننگ کا 18واں اوور کروانے شاہین آفریدی آئے .انہوں نے 11 رنز دیئے،اس طرح میزبان ٹیم کو اب 12 بالز پر35 رنز درکار تھے کہ یہاں نکلوس پورن نے چھکا مارکر ففٹی رنز کی شراکت مکمل کی،اسی پر بس نہیں کیا بلکہ اس سے اگلی بال پر چھکا لگاکر اپنی ہاف سنچری صرف 28 بالز پر مکمل کی،اس میں 5 چھکے شامل تھے.حسن علی دبائو میں آگئے تھے تاہم آخری 3 بالز اچھی کرکے وہ پاکستان کے لئے تھوڑی آسانی کرگئے،اب ویسٹ انڈیز کو جیت کے لئے آخری اوور میں 20رنز درکار تھے.شاہین شاہ آفریدی آخری اوور کروانے آئے.پہلی بال پر انہوں نے سنگل دیا.اگلی بال پر انہوں نے کیرون پولارڈ کو محمد وسیم کے ہاتھوں کیچ کروادیا،وہ 14 بالز پر 13 ہی کرسکے،پوری بیٹنگ میں وہ آف کلر ہی دکھائی دیئے.اس کے بعد شاہین نے آخری اوور مکمل کروادیا،میزبان اننگ 4 وکٹ پر 150تک محدود رہی.
پاکستان کی جانب سے اگر حفیظ نے 4 اوورز میں صرف 6 رنز دے کر ایک وکٹ لی تھی،وہاں شاداب کے 4 اوورز میں بھی صرف 22رنزپڑے.عثمان قادر کو صرف ایک اوور ملا جس میں 11 رنز وہ دے گئے جبکہ محمد وسیم کو 3 اوورز میں 32کی مار پڑی .حسن علی نے4 اوورز میں 32 رنزکے عوض ایک وکٹ لی. شاہین نے 4 اوورز میں 44رنزکے عوض ایک وکٹ لی.
پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی،ٹیم میں اعظم خان کی جگہ صہیب مقصود کو لایا گیا،کرک سین نے 18 گھنٹے قبل خبر بریک کی تھی کہ صہیب کو موقع ملے گا اور یہ بھی لکھا تھا کہ اتنے حادثاتی مواقع پانے والے صہیب اب بھی اگر ناکام گئے تو ان کا باب ہمیشہ کے لئے بند ہوجائے گا اور وہ ناکام ہی ثابت ہوئے.
پاکستانی اننگ کا آغاز برا نہیں تھا کیونکہ شرجیل خان اور محمد رضوان نے 28 بالز پر46 رنزکا برق رفتار آغاز فراہم کیا.شرجیل خان بڑے عرصہ بعد اپنے اصل نمبر پر کھیل رہے تھے،پاکستان کی پہلی وکٹ جیسن ہولڈر نے اڑائی،انہوں نے20رنزبنانے والے شرجیل خان کو ہوسین کے ہاتھوں کیچ کروادیا،16 گیندیں کھیلنے والے شرجیل نے1 چھکا اور 2 چوکے لگائے.پاکستان کے لئے اگلی شراکت اگر چہ 67 رنزکی رہی اور اس کے لئے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے قریب 10 اورز کھیل ڈالے.کرک سین کا تجزیہ یہ ہے کہ ایسے سیٹ بیٹسمین اور ان فارم بلے بازوں کے کھڑا ہونے کی صورت میں یہ بہت سلو اسکور تھا جس کا آگے جاکر پاکستان کو بڑا نقصان ہوا.یہ 15 ویں اوور کی دوسری بال تھی جب رضوان 46 رنزبناکر رن آئوٹ ہوگئے،اس کے لئے انہوں نے 36 گیندیں کھیل لیں جب کہ 2 چھکے اور 2 چوکے بھی لگائے،اس اننگ کا یوں خلاصہ نکال لیں کہ 20رنز 4 بالز پر بنانے والے رضوان نے باقی 26 رنزکے لئے 32 بالیں کھیلیں.پاکستان کی دوسری وکٹ 113 پر گری.اب بابر کا ساتھ دینے فخرزمان آئے تھے لیکن ٹیم کا اسکور محض 6 کی اوسط سے ہی چل رہا تھا .جس وقت بارش کے باعث تھوڑی دیر کے لئے کھیل رکا تو پاکستان کا اسکور 2 وکٹ پر 134 تھا.یہ ایک خطرناک وقت تھا لیکن بارش جلد ہی رک گئی اور میچ دوبارہ شروع ہوگیا.
ایسا لگا کہ جیسے یہ بارش آئی ہی پاکستانی بیٹسمینوں کو بہانے تھی کیونکہ پاکستان نے آخری 24 بالز پر صرف 24 رنزبنائے اور 6 وکٹیں گنوادیں ،ان میں کپتان بابر اعظم 51کرکے گئے،انہوں نے اس کے لئے 40 بالیں کھیلیں ،4 چوکے اور 2 چھکے بھی لگائے.بابر اور رضوان کی اننگز کا سٹرائیک ریٹ 127 بنتا ہے جو کہ بہت ہی کم تھا.یہی وجہ ہے کہ جب جیسن ہولڈر کی درمیانی بائولنگ کھیلنا پاکستانی بیٹسمینوں کے لئے مشکل تر ہوگیا تو کم اسکور کا احساس اس وقت ہوا لیکن اب دیر ہوچکی تھی. فخرزمان 11 بالز پر 15 اور محمد حفیظ 6 بالز پر 6 کرکے گئے .حسن علی پہلی بال پر صفر پر گئے جب کہ صہیب مقصود 4 بالز پر 5 اور شاداب خان بھی 4 بالز پر 5 کے مہمان بنے پاکستان نے آخری 4 اوورز میں 6وکٹوں کے عوض صرف 24 رنزکا اضافہ کیا،اس طرح اس کی اننگ 8 وکٹ پر 157 تک محدود ہوگئی.ٹیم کی تباہی میں مرکزی کردار سابق ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے ادا کیا اور انہوں نے 4 اوورز میں 26رنز دے کر 4 وکٹیں لیں جب کہ ڈیوون براوو نے 24 رنزکے عوض 2 وکٹیں اپنے نام کیں .
یہ بھی پڑھیں
پاک ویسٹ انڈیز کا دوسراٹی 20 آج،موسم،گرائونڈ اور نتیجہ کے حوالہ سے اہم خبر