پاکستان کے انگلینڈ میں ریکارڈ 231 رنز،چھکوں اور چوکوں کی بارش،کون بنا ہیرو

0 257

ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں پاکستانی ٹیم کا نیا روپ،انگلش ٹیم حیران،انگلش فینز پریشان جب کہ پاکستانی شائقین جھوم اٹھے،گرائونڈ میں جشن کا سماں دکھائی دیا،پاکستانی اننگ کے دوران چوکوں اور چھکوں کی بارش نے ایک الگ ہی ماحول بنادیا ہے.پاکستان نے پہلے ٹی 20میچ میں انگلینڈ کو جیت کے لئے233 رنزکا ہدف دیا ہے.بابر اعظم اور رضوان کی زمہ دارانہ،جارحانہ ،پھر فخر ،صہیب اور حفیظ کے لاٹھی چارج کی وجہ سے پاکستان نے 20 اوورز میں6وکٹ پر 231 رنزبنائے جو انگلینڈ میں پاکستان کے ریکارڈ اسکور تھے،میزبان ٹیم کے خلاف بڑا اسکور تھا
انگلش کپتان اوئن مورگن نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی،بابر اعظم اور محمد رضوان نے وہ روپ دکھایا کہ جس کی توقع شاید انہیں خود بھی نہیں تھی،دونوں ابتدائی 2 اوورز میں بچے،بابر کا سلپ میں کیچ بھی ڈراپ ہوگیا لیکن اس کے بعد دونو اوپنرز نے انگلش بائولرز کی درگت بنادی اور پاکستان کے لئے 14 اوورز اور 4 بالز پر 150 رنزکا بڑا اوپننگ اسٹیند دیا.یہاں محمد رجوان گریگوری کی بال پر برسٹو کے ہاتھوں کیچ ہوگئے،رضوان نے 41بالز پر 63 رنزکئے،ایک چھکا اور 8 چوکے اننگ کا حسن تھے.دوسری جانب محمد رضوان ٹی 20 انٹر نیشنل کیریئر میں اپنی پہلی سنچری کی جانب گامزن تھے.
طویل عرصہ بعد واپسی
پاکستان ٹیم میں طویل عرصہ بعد واپسی کرنے والے صہیب مقصود کا کیچ پہلی ہی بال پر وکٹ کیپر نے چھوڑ دیا،نتیجہ میں انہوں نے اگلی چند بالز پر چھکے جڑدیئے،صہیب ہر بال پر ہٹ کر رہے تھے کیونکہ پاکستان کے ہاتھوں میں وکٹیں موجود تھیں،اس لئے انہوں نے جارحانہ انداز اپنایا لیکن 169 کے مجموعہ پر وہ 2 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے صرف 7 بالز پر 19 کر کے آئوٹ ہوگئے.ٹام کرن کی بال پر ویلی نے ان کا کیچ بائونڈری لائن پر لیا.
چوتھے نمبر پر آنے والے فخر زمان نے بھی خوبصورت چوکے سے کھاتہ کھولا،بیٹنگ ٹریک پر اسکور آسان لگ رہا تھا،پاکستان نے 16 اوورز میں 2 وکٹ پر 173 اسکور بنالئے تھے.پاکستان نے پہلے 50رنز37 بالز،پاکستان نے 100رنز صرف 68بالز پر بنائے،مطلب دوسرے 50رنز کے لئے پاکستان نے صرف 31 بالیں لیں.پاکستانی کپتان بابر اعظم نے اپنی ففٹی 35 بالز پر مکمل کی جبکہ رضوان نے یہ کام 34 بالز پر مکمل کیا.پاکستان نے اپنے 150اسکور صرف87 بالز پر مکمل کرلئے تھے.
پاکستان کو بڑا نقصان
پاکستان کو بڑا نقصان 17ویں اوور میں اس وقت ہوا جب صرف 49 بالز پر 85 رنزبنانے والے بابر اعظم ویلی کی آف اسٹمپ سے بہت باہر جاتی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کے ہاتھوں کچ ہوگئے،امپائر نے انہیں آئوٹ نہیں دیا لیکن ریویو پر بابر کو کریز چھوڑنی ہی پڑی،انہوں نے8 چوکے اور 3 چھکے مارے.پاکستان کے اسکور بنانے کی رفتار کم ہوگئی تھی،بابر اعظم کیریئر کی پہلی سنچری مکمل نہ کرسکے حالانکہ بہت اوورز باقی تھے،اسی اوور کی آخری بال پر محمد حفیظ نے چھکا لگا کر انگلش کامیابی کو اندھیرے میں ڈال دیا.
وکٹ پر اب تجربہ کار بیٹسمین حفیظ موجود تھے اور ان کا ساتھ فخرزمان دے رہے تھے،پاکستان کو آخری 3 اوورز میں 40رنزکی امید تھی کیونکہ وکٹ بیٹنگ کے لئے شاندار جارہی تھی.
اس سے قبل پاکستان نے اعظم خان کو ڈیبیو کروایا اور تجربہ کار ٹیم میدان میں اتاری کیونکہ ایک روزہ سیریز میں شکست کے بعد سے ٹیم پر دبائو بڑھ گیا تھا،پھر محمد حفیظ کو بھی اپنی موجودگی ثابت کرنی تھی.ٹرینٹ برج میں ہر طرف سبز پرچموں کی بہار تھی لیکن انگلش فینز کی موجودگی بھی بہت زیادہ تھی،پاکستانی ٹیم اپنا اسکور بڑھارہی تھی ،فخر زمان نہایت کھل کر ہٹنگ کر رہے تھے،انہوں نے بھی چھکے مارنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی .18ویں اوور میں انکا چھکا دیدنی تھا،ثاقب محمود بھی اپنی لائن بھول گئے،اننگ کے 18 ویں اوور میں انہوں نے ثاقب سے22 رنز بٹورے .پاکستان نےاپنے 200 اسکور 18 اوورز میں مکمل کرلئے تھے،اس طرح آخری 50 رنز تو صرف 21 بالز پر بنائے گئے.
انگلش بائولرز کو کہیں سے بھی مدد نہیں ملی
انگلش بائولرز کو کہیں سے بھی مدد نہیں مل رہی تھی،انگلینڈ میں پاکستان اپنی تاریخ کے بڑے ٹوٹل کی جانب پروازکررہا تھا،فخر اور حفیظ کے لاٹھی چارج نے انگلش ٹیم کو جھکادیا تھا.19ویں اوور میں محمد حفیظ کے چھکوں نے انگلش کیمپ کو مزید ادھ موا کردیا،اس کے بعد کپتان مورگن بائولر کے پاس خود گئے،معین علی بھی موجود تھے لیکن فخر اور حفیظ کے چھکے جاری تھے.19ویں اوور کی آخری بال پر محمد حفیظ 10 بالز پر تیز 24 رنزکر کے بولڈ ہوئے ،انہوں نے 3 چھکے اور ایک چوکا لگایا.پاکستان کی چوتھی وکٹ 221 پر گری لیکن 20 ویں اوور کی پہلی بال پر فخرزمان اونچا شاٹ کھیلنے کی پاداش میں سامنے بائونڈری پر کیچ ہوگئے،وہ 8بالز پر 26 کرگئے،انہوں نے بھی 3 چھکے لگائے تھے ،انکی وکٹ ثاقب محمود نے اڑائی تھی.پاکستان نے مقررہ اوورز میں6 وکٹ پر 232 رنزبنائے. ڈیبیو کرنے والے اعظم خان 5 پر ناقابل شسکست گئے.
انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ویلی نے 4 اوورز میں 39 رنز دے کر ایک وکٹ لی،جب کہ پارکنسن کو 4 اوورز میں 47 رنزپڑے،کوئی کامیابی نہ ملی. ٹام کرن کو 4 اوورز میں 47 رنز کی مار پڑی لیکن انہوں نے اپنی آخری بال پر حفیظ کو کلین بولڈ کردیا.انہوں نے مجموعی طور پر 2 وکٹیں لیں .ثاقب محمود نے ایک وکٹ کے لئے46رنزکی مارکھائی.
ٹی 20 انٹر نیشنل میں یہ پاکستان کا ہائی اسکور بھی تھا،یہ اس طرح نہیں بنا کیونکہ آخری 10اوورز میں پاکستان نے 152 رنزکا اضافہ کیا تھا،انگلینڈ میں بھی اسکور کی برسات ہوئی ہے،اب انگلینڈ کے لئے 233 رنزکا ہدف حاصل کرنا بڑا چیلنج بنے گا کیونکہ ٹی 20 انٹر نیشنل میں یہ دوسرا بڑاہدف ہوگا جو اگر حاصل کیا جاسکا تو دوسرا بڑا ریکارڈ ہوگا،پہلا بڑا ہدف کا ریکارڈ 244 کا ہے جو 3 برس قبل آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسری اننگ میں حاصل کرلیا تھا.ٹی 20 کرکٹ تو ہی ریکارڈز کے لئے لیکن 233 کے ہدف کو حاصل کرنا بڑی بات ہوگی ،اس لئے کہ تاریخ میں پاکستان نے پہلی بار اتنا بڑا ہدف بنایا ہے.کرک سین نے لکھا تھا کہ ٹرینٹ برج کی وکٹ بیٹنگ کے لئے نہایت ہی سازگار ہوگی اور ایسا ہی ہوا.
انگلینڈ کی جوابی اننگ مشکلات کا شکار تھی،اننگ کے دوسرے اوور میں شاہین آفریدی نے خطرناک بیٹسمین ڈیوڈ میلان کو اپنی ہی بال پر کیچ کرکے ایک کے انفرادی اسکور پر چلتا کردیا.دوسری جانب ایک روزہ سیریزکے فاتح کپتان بین سٹوکس نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے 232 کا بن جانا انگلینڈ کے لئے ایک برا شو تھا.

Leave A Reply

Your email address will not be published.