اسپنرز کے سامنے پاکستانی بیٹسمین لیٹ گئے،مانچسٹر میں شام اور شکست کے سائے گہرے
رپورٹ : عمران عثمانی
پاکستان نے انگلینڈ کو فیصلہ کن ٹی 20میچ میں جیت کے لئے صرف155 رنزکا ہدف دیا ہے،اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں 3 ٹی 20میچزکی سیریز کے آخری و فیصلہ کن معرکہ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے6 وکٹ پر 154 رنزبنائے.اننگ کی خاص بات ایک تھی کہ رضوان نے 76 رنزکی ناقابل شکست اننگ کھیلی مگر اس کے لئے انہوں نے 57 بالیں کھیل لیں،باقی کوئی بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکا.کرک سین نے ایک روز قبل اپنی پیش گوئی میں پاکستانی ٹیم میں تبدیلی،پہلے بیٹنگ کرنے اور اسکور کے 170سے 180 تک جانے کی پیش گوئی کی تھی،ٹیم وہاں تک بھی نہیں جاسکی اور فارغ ہوگئی.
آغاز خراب
پاکستانی اننگ کا آغاز زیادہ بہتر نہیں تھا،ایک کپتان ٹاس جیت کر اگر کسی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کا کہے اور نئی وکٹ و بال سے فائدہ اٹھانے کا سوچے تو انگلش کپتان کو یہ سب ٹاس ہارکر بھی حاصل ہوگیا تھا کیونکہ اس کے بائولرز نے 42 کے مجموعہ پر بڑی کامیابی اپنے نام کرلی،جب پاکستانی کپتان بابر اعظم صرف 11رنز بناکر عادل رشید کو کریز سے باہر نکلنے اور چھکے کی کوشش میں وکٹ کیپر جو س بٹلر کے ہاتھوں اسٹمپ ہوگئے.انہوں نے 13 بالیں کھیلی تھیںً،ٹیم منیجمنٹ نے بیٹنگ آرڈر میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور صہیب مقصود کو بھیج دیا،صہیب مقصود جن کے بیٹ پر بال آرہی تھی،وہ اس کے باوجود اپنی غیر ذمہ داری کے سبب اسپنر عادل رشید کا دوسرا شکار بنے.12بالز پر 13کرنے والے ملتانی بیٹسمین جیسن رائے کے محفوظ ہاتھوں میں چلے گئے .پاکستان کی دوسری وکٹ 67 کے اسکور پر گری لیکن انگلینڈ کو اس سے بھی بڑی فتح محض 2رنزکے اضافہ سے 69 کے مجموعہ پر مل گئی جب پاکستان کے لئے انتہائی تجربہ کار سمجھے جانے والے محمد حفیظ 1 رن بناکر عادل کا تیسرا آسان بٹیرا بن گئے،رائٹ ہینڈ بیٹسمین کا کیچ جونی بیئرسٹو نے پکڑا.اس کے بعد فخر زمان آئے اور انہوں نے دوسرے اوپنر رضوان کے ساتھ مل کر پاکستان کی کشتی کو بھنور سے نکالا اور ٹیم کا اسکور 100 تک پہنچادیا.پاکستان جس نےپہلے 50رنز 36 بالز پر مکمل کئے تھے،اس کے دوسرے 50رنز پہلے سے بھی سلو ہوئے اور 40 بالز پر مکمل ہوسکے،گویا پاکستان کے 100 اسکور 76 بالز ،مطلب 13 اوورز میں بنے.
غلط بات
فخرزمان کے تجربہ اور محمد رضوان کے سیٹ ہونے کے بعد پاکستانی ٹیم سے ایک فائٹنگ اسکور کی توقع رکھنا کوئی غلط بات بھی نہیں تھی لیکن ایسا لگتا تھا کہ انگلینڈ نے ایشیائی وکٹوں کی ماہر پاکستانی ٹیم کو اسپنرز سے ہی شکار کرنے کا پلان بنارکھا تھھا ،ایک کے بعد ایک واریٹی سے اٹیک ہورہا تھا،ساڑھے 4 اسپنرز حملہ آور تھے،نتیجہ میں اننگ کے 16 ویں اوور میں معین علی نے فخر زمان کو ایل بی ڈبلیو کردیا،امپائر کے ناٹ آئوٹ قرار دیئے جانے کے باوجود بھی ریویو میں بائیں ہاتھ کے بیٹسمین نہ بچ سکے اور پویلین لوٹا دیئے گئے،فخر زمان نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 20 بالز پر 24 رنزبنائے تھے.پاکستان کو چوتھا نقصان 114پر ہوگیا تھا.اب ایک اور ہیرو شاداب خان کی کی انٹری ہورہی تھی،آخری 24 بالز پر 48 اسکور بھی ہوتے تو پاکستان کا ٹوٹل164 بن پاتا،اس وکٹ پر شاید اسے بہتر کہا جاسکتا تھا .پاکستانی ٹیم کا اسکور سست ہوتا جارہا تھا،معین علی بھی اچھی اسپن بازی دکھارہے تھے،وکٹ کیپر محمد رضوان نے 14ویں اوور میں اپنی نصف سنچری مکمل کی،انہوں نے 50 رنزکے لئے 38 بالیں کھیلیں .4 چوکے اور 2 چھکے بھی لگائے.
معین علی کے 4 اوورز پاکستان پر بھاری
اسپنر معین علی کے 4 اوورز پاکستان پر بھاری پڑے،انہوں نے صرف 19 رنزدیئے اور ایک قیمتی وکٹ بھی لی. عادل رشید کے آخری اور اننگ کے 17 ویں اوور میں رضوان نے اچھا چھکا لگایا،خیر ان سے پاکستانی بیٹسمینوں نے رنز بھی بٹورے.عادل نے پاکستان کی پہلی 3 وکٹیں اڑائی تھیں،انہوں نےاسی پر اکتفا نہیں کیا،آخری بال پر شاداب خان کو لونگسٹن کے ہاتھوں پکڑوادیا،انہوں نے4 اوورز میں 35 رنز کے عوض 4 وکٹیں اپنے نام کیں اور ثابت کیا کہ اسپنر ایسے آئوٹ کرتے ہیں.شاداب خان 5 گیندیں کھیل کر صرف 2 کے مہمان بنے .125 پر 5وکٹ گرچکے تھے.عماد وسیم بھی 3رنزبناکر رن آئوٹ ہوگئے.ایسےمیں حسن علی کی آمد ہوئی.انہوں نے ایک چھکا لگایا لیکن محمد رضوان سے بھی ہٹنگ کی امید تھی جو پورے 20 اوورز کھیلنے جارہے تھے.پاکستان کا 19 اوورز میں اسکور 6 وکٹ پر 149 ہوگیا تھا.آخری اوور باقی تھا.مانچسٹر میں ہائوس فل تھا،پاکستانی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لئے ہزاروں کرکٹ فینز موجود تھے جو رضوان کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے ساتھ میں حسن علی سے کچھ اچھے اسکور کی توقع بھی رکھتے تھے.کرس جارڈن نے آخری اوور اچھا کروایا ،دونوں بیٹسمین ان کے سامنے زیادہ بہتر نہ کھیل سکے،ثاقب نے 3 اوور زمیں 33رنز دیئے لیکن کرس جارڈن نے 4 اوورز میں 30 رنز کھائے.پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹ پر154 رنز بنائے.محمد رضوان نے 57 بالوں کا سامنا کیا اور صرف 75 رنزبنائے،اس میں 3 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے جب کہ حسن علی9 بالز پر15کرکے گئے.
ابتدائی خلاصہ
انگلینڈ کے خلاف تیسرے،آخری اور فیصلہ کن ٹی20میچ کا ٹاس پاکستانی کپتان بابر اعظم نے جیتا اورتوقع کے مطابق پہلے بیٹنگ کا اعلان کردیا،ہیڈ کوچ مصباح الحق،بائولنگ کوچ وقار یونس کےلئے اہم ترین میچ اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں پاکستانی کپتان کے ٹاس جیتنے کے ساتھ شروع ہوا،پاکستانی ٹیم میں توقعات کے عین مطابق تبدیلیاں ہوئی ہیں،اب ٹیم ہارے یا جیتے ،کم سے کم اس حوالہ سے گرفت کم ہوگی.اعظم خان کو باہر کا راستہ دکھایا گیا جب کہ ان کی گہ حسن علی کی واپسی ہوئی.کرک سین نے گزشتہ رات ہی لکھا تھا کہ حسن علی کی فٹنس پرکام مکمل ہوگیا ہے،ان کی انٹری ہوگی،آپ اس سے اندازا کرلیں کہ قومی میڈیا پر میچ کے دن دوپہر تک حسن علی کے بارے میں شبہ کا اظہار تھا،دوپہر کے بعد پی سی بی نے آخر کار حسن علی کے فٹ ہونے کا اعلان کردیا اور رات میں وہ حتمی الیون میں سلیکٹ ہوگئے.ٹیم میں دوسری تبدیلی لیگ اسپنر عثمان قادر کی ٹیم میں واپسی کی شکل میں ہوئی ہے،اس تبدیلی کے حوالہ سے دورہ انگلینڈ کے آغاز کے پہلے روز سے آواز اٹھائی جارہی تھی .
اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں گزشتہ سال 3 میچزکی ٹی 20 سیریز کھیلی گئی تھی،پاکستان نے آخری میچ جیت کر سیریز برابر کی تھی جب کہ انگلینڈ نے اس سے قبل ایک فتح اپنے نام کرکے برتری لی تھی،ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا.
یہ بھی دیکھیں
فیصلہ کن ٹی 20،آج عید رات میں کس کی چاندنی،کس کی شب اندھیری،مانچسٹرسے بڑی مدد ساتھ