پاکستان کن آئی سی سی ایونٹس کا حتمی امیدوار،کون شراکت دار،بھارت مقابلہ پر آگیا
انٹر نیشنل کرکٹ کے گلوبل ایونٹس کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے باقاعدہ درخواستیں دے دی ہیں،ساتھ ہی متعدد ایونٹس پر روایتی حریف بھارت بھی سامنے آگیا ہے،اس طرح اب آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے لئے پاکستان اور بھارت میں باقاعدہ رسہ کشی شروع ہوگئی ہے،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 2024سے 2031 تک کے آئی سی سی گلوبل ایونٹس کے لئے 17 امیدوار سامنے آگئے ہیں .اس طرح اس سال خوب دنگل لگے گا اور اگلے چند ماہ میں کس کے حصہ میں کیا آیا اور کیا گیا،یہ بھی فیصلہ ہوجائے گا.
انٹر نیشنل ایونٹ کا انعقاد چوتھائی صدی قبل
پاکستان میں کسی بھی انٹر نیشنل ایونٹ کا انعقاد چوتھائی صدی قبل ہوا تھا جب 1996 ورلڈ کپ کی میزبانی پاکستان نے بھارت کے ساتھ مل کر کی تھی ،اس کے بعد اگر چہ پاکستان 2011ورلڈ کپ اور اس سے قبل کی چیمپئنز ٹرافی میزبانی میں شامل تھا لیکن سکیورٹی وجوہ کی بنیاد پر پاکستان سے یہ حق واپس لے لیا گیا تھا.آئی سی سی نے جون کے شروع میں اپنے اگلے 8 سالہ فیوچر ٹور پروگرام میں 8 ایونٹس کی منظوری دی تھی جس میں 4 ٹی 20ورلڈ کپ اور 2 50اوورز کے ورلڈ کپ اور 2چیمئنز ٹرافی شامل ہیں،اس کی میزبانی کے لئے درخواستوں کا عمل گزشتہ سال مارچ سے ہی شروع ہوگیا تھا لیکن پھر یہ ہوا کہ گلوبل ایونٹس کی تعداد پربگ تھری کو مسائل تھے،اس لئے اس کی وجہ سےا یک سال کی تاخٰیر ہوگئی ہے.
گزشتہ دنوں پاکستانی میڈیا میں یہ خبریں چلی تھیں کہ پاکستان متعدد ایونٹس کی میزبانی کا امیدوار ہے اور کچھ میں وہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ میزبانی کرے گا لیکن ہفتہ 10 جولائی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے پی سی بی کے اگلے مکمل لائحہ عمل کو کھول دیا ہے اور اس کے لئے دلچسپ تفصیلات سامنے آئی ہیں اور لگتا ہے کہ اچھی ریس لگے گی.سب سے قبل آئی سی سی گلوبل ایونٹس کی ترتیب پر نگاہ ڈالتے ہیں.
آئی سی سی گلوبل ایونٹس کی تفصیل
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کا 2024 کا ایڈیشن.چیمپئنز ٹرافی 2025 سے دوبارہ شروع.2026ورلڈ ٹی 20 کپ،2027 کا 50 اوورز کا ورلڈ کپ.2028 کا ورلڈ ٹی 20کپ ،2029 کی چیمپئنز ٹرافی،2030 کا ورلڈ ٹی 20 اور 2031 میں کرکٹ ورلڈ کپ .
پاکستان کن ایونٹس کی میزبانی کا امیداوار
پاکستان نے سب سے بڑا چھکا یہ لگایا ہے کہ 2027 اور 2031 کے دونوں ورلڈ کپ کی میزبانی کی درخواست دے دی ہے اور اس میں ایک اور پہلو بھی رکھا ہے کہ دونوں میگا ایونٹس کی میزبانی میں 2اور ممالک کو ساتھ ملایا جائے گا اور ان میں سری لنکا اور بنگلہ دیش شامل ہیں،اس طرح پاکستان نے آئی سی سی کے سب سے بڑے اور طویل ایونٹس کی میزبانی سے بھارت کو باہر نکال دیا ہے .
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کے ساتھ ہی 2 ٹی 20 ورلڈ کپ اور 2 چیمپئنز ٹرافی جو کہ 2025 اور 2031 میں ہونی ہیں،اس کےلئے بھی درخواستیں جمع کروائی ہیں،ان ایونٹس میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو شامل کیا ہے،اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان 8 میں سے 6 ایونٹس کی میزبانی کی تیاری کررہا ہے لیکن یہاں ایک اور مسئلہ بھی آڑے آرہا ہے کہ اس کے مقابلہ میں جہاں اور بہت سے کرکٹ بورڈ ز شامل ہیں ،وہاں روایتی حریف بھارت بھی سامنے آگیا ہے،بھارت نے اپنے ملک میں میزبانی کے لئے 2025 کی چیمپئنز ٹرافی ،2028 کا ورلڈ ٹی 20 اور 2031 کے ورلڈ کپ کو ہدف بنالیا ہے،اس میں سے اس کا 2 میں براہ راست مقابلہ پڑگیا ہے.
بنگلہ دیش اور سری لنکا کی پاکستان کے ساتھ شراکت
یہ ایک قابل عمل منصوبہ ہے اور پاکستان نے یقینی طور پر اس کے لئے ہوم ورک کیا ہوگا کیونکہ آئی سی سی کو جن 17 ممالک نے بڈز کے لئے درخواست کی ہے،ان میں یہ دونوں ممالک شامل ہیں ،اسی طرح امریکا بھی شامل ہے جسے ویسٹ انڈیز نے اپنے ساتھ ملایا ہے،چنانچہ ایونٹس کی تقسیم کا ایک قابل عمل فارمولا سامنے آئے گا،آسٹریلیا،انگلینڈ،جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ بھی اس ریس میں شامل ہیں.
پاکستان کو کون سے ایونٹس کی میزبانی مل سکتی ہے
ویسے تو آئی سی سی نے 30 جون تک درخواستیں جمع کروانے کی تاریخ رکھی تھی اور وہ گزر گئی ہے،اب اگلا مرحلہ اس کے فیصلے کا ہوگا،اس کے لئے مقابلہ بھی ہوگا اور کہیں معاملات کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر فائنل ہونگے،پاکستان نے چونکہ 2017 کی آخری چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی،اس لئے غالب خیال یہ ہے کہ 2025 کے اس ایونٹ کی میزبانی پاکستان کو ملے گی.اسی طرح بھارت چونکہ 2023 کا ورلڈ کپ کروائےگا تو 2027 ورلڈ کپ میں اس کی کوئی دلچسپی نہیں ہے،اس لئے ریس میں پاکستان ،جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز شامل ہونگے،خیال یہ ہے کہ 2027 کا ورلڈ کپ جنوبی افریقا یا ویسٹ انڈیز و امریکا میں جائے گا اور 2031 کا ورلڈ کپ پاکستان،بنگلہ دیش اور سری لنکا کو مل سکتا ہے،اسی طرح 2029 کی چیمپئنز ٹرافی بھی ایشیا سے باہر جاسکتی ہے اور اس کے لئے آسٹریلیا و نیوزی لینڈ امیداور ہوسکتے ہیں،انگلینڈ کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا.50اوورز فارمیٹ کی تصویر یہ بنتی ہے.
اب بات کرتے ہیں ورلڈ ٹی 20 ایونٹس کی.2022 کا ورلڈ ٹی 20 آسٹریلیا میں پہلے ہی شیڈول ہے تو 2024 کا اس سے اگلا ورلڈ ٹی 20 پاکستان اور متحدہ عرب امارات کو مل سکتا ہے.2026 کا ورلڈ ٹی 20 جنوبی افریقا یا ویسٹ انڈیز میں سے کسی ایک کے پاس جائے گا.2028 ورلڈ ٹی 20 کا میزبان بھارت اور 2030 ورلڈ ٹی 20 نیوزی لینڈ یا جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز میں سے کسی میں ہوگا.
پاکستان کو تنہا چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی مل سکتی ہے
آسان لفظوں میں یوں فرض کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو تنہا چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی مل سکتی ہے،ایک ورلڈ ٹی 20 عرب امارات کے ساتھ کروایا جاسکتا ہے جبکہ ایک ورلڈ کپ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر مل سکتا ہے.آئی سی سی کے باقی 5 ایونٹس میں سے ایک سے 2 بھارت،ایک انگلینڈ،ایک سے 2 جنوبی افریقا کو ملیں گے جبکہ ویسٹ انڈیز اور امریکا کو مشترکہ طور پر ایک ایونٹ ملے گا،اسی طرح بھارت یا جنوبی افریقا میں سے ایک ایک کم ہوکر نیوزی لینڈ کی جانب بھی جاسکتا ہے اور آسٹریلیا بھی ایک ایونٹ کی میزبانی کے لئے پاکستان کو محروم کرسکتا ہے.ایونٹس کی تقسیم کے لئے یہ بات خاص طور پر دیکھی جائے گی کہ مسلسل 2ا یونٹس ایک خطے میں نہ ہوں کہ دوسرے خطہ کی ٹیموں کو وہاں کھیلنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے.