پاک انگلینڈ آخری و ن ڈے آج،کلین سویپ یا بچائو،ٹاس اور میچ کا ممکنہ احوال

0 239

رپورٹ : عمران عثمانی
وہ لمحہ بھی آن پہنچا ہے کہ جب انگلینڈ میں پاکستان کو وائٹ واش شکست سے بچنے کا بڑا چیلنج در پیش ہے،پاکستان انگلینڈ 2021 کی ون ڈے سیریز کے آغاز سے ایک ہفتہ قبل راقم الحروف نے واضح انداز میں لکھاتھا کہ گرین کیپس کا انگلینڈ میں باہمی ون ڈے سیریز کا ریکارڈ اچھا نہیں ہے،یہ ٹیم 47 سال سے وہاں ایک بھی ون ڈے سیریز نہیں جیتی ہے،مشکل سے آخری بار 2006 میں ڈرا کھیلی تھی تو جب ایسے حالات ہو ں کہ ٹیم بڑے نامی گرامی کرکٹرز کے ہوتے جیت نہیں سکی تھی تھی تو پھر اب کیسے جیت سکتی تھی کیونکہ اب تو ایک روزہ ٹیم میں ماضی کے مقابلہ میں اسوط درجہ کے پلیئرز شامل ہیں،چنانچہ سامنے حریف کی شکل میں بی ٹیم بھی آئی تو پاکستان اپنے ٹریک کو نہیں بدل سکا اور ہارگیا.
ایک بڑا امتحان
اب دونوں ممالک منگل 13 جولائی کو برمنگھم میں تیسرا ایک روزہ میچ کھیل رہے ہیں ،انگلش بچوں کو اس بات کی اب کوئی فکر نہیں رہی ہے کہ ان کے صف اول کے پلیئرز باہر ہیں بلکہ وہ تو کمزور حریف کا خیال کرکے پہلے سے زیادہ اٹیکنگ کھیل پیش کر رہے ہیں.بابر اعظم الیون کے لئے یہ بھی ایک بڑا امتحان ہے کہ وہ کسی طرح کلین سویپ کے شکست کے تمغہ سے اپنے آپ کو بچا پائیں. مسئلہ یہ ہے کہ ٹیم میں بڑی تبدیلی کرنا نہیں چاہتے،لے دے کے حارث رئوف کی جگہ محمد حسنین کو لانے کا خیال آسکتا ہے،اسپنر کی جانب کوئی جانے کو تیار نہیں.دوسری اہم بات یہ ہے کہ رضوان کا بیٹنگ آرڈر بھی تبدیلی کر کے نہیں ناکام بنادیا گیا ہے اور انہیں بھی اوپنر کے طور پر کھلانے کا کوئی پلان نہیں لگ رہا ہے،اوپر سے رضوان کے ساتھ بابر کی فارم بھی روٹھی ہوئی ہے.
ایج باسٹن میں بھی پاکستان کا ریکارڈ برا نہیں
لارڈز کرکٹ گرائونڈ کی طرح ایج باسٹن میں بھی پاکستان کا ریکارڈ برا نہیں ہے،14 کائونٹرز میں اس نے 6 اپنے نام کئے ہیں جبکہ 8 میں شکست ہوئی ہے.اہم ترین بات یہ ہے کہ برتمنگھم میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد کے باوجود ،بھرپور سپورٹ ملنے کے بعد بھی قومی بیٹسمین 14 ایسے میچز جن میں ورلڈ کپ،چیمپئنز ٹرافی اور باہمی سیریز کے میچز شامل ہیں،ان میں سے کسی ایک میں بھی کبھی300 کا ٹوٹل سیٹ نہیں کرسکے ہیں.14 بڑی کاوشوں کے بعد بھی پاکستان کا یہاں ہائی اسکور صرف 273 رہا ہے جو کہ تشویشناک با ت ہے،کیا بابر الیون سے بہتر کرسکیں گے،اب اگر پاکستان کے ان 14 میچز مین سے یہ نکالا جائے کہ انگلینڈ کے خلاف کتنے میچز کھیلے ہیں تو جواب ملے گا کہ 5 میچزمیں پاکستان کو تھوڑا خسارہ ہے کیونکہ انگلینڈ 3 اور پاکستان صرف 2میچز ہی جیت سکا ہے.
فیورٹ وینیو کیسے مل گئے
سب کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ انگلینڈ نے پاکستان کے فیورٹ وینیو میں اپنے خلاف میچز دینے میں ڈر یا خوف محسوس کیا ہے کیونکہ پاکستان یہاں 2006 میں میزبان ٹیم کے خلاف آخری میچ کھیلا تھا اور 3 وکٹ سے ہارگیا تھا،پاکستان نے یہاں 2 کامیابیاں یا تو اس گرائونڈ کے پہلے پاک انگلینڈ میچ میں 3 ستمبر 1974 کو فتح سمیٹی اور یا پھر آخری بار7 جون 2001 کو یہاں پاکستان 108رنز سے جیتا تھا.ایج باسٹن میں ویسے پاکستان نے متعدد غیر ملکی ٹیموں کے خلاف کئی یاد گار میچزبھی کھیلے ہیں اور جیتے بھی ہیں اور شکست کا بھی سا منا کیا ہے.

پاک انگلینڈ میچ میں موسم،ٹاس اور وکٹ کا کردار

ایج باسٹن میں پاکستان نے 14 میچز میں سے 8 کا ٹاس جیتا ہے جبکہ انگلینڈ کے خلاف 5 میچ کے ٹاس میں سے 3 میں وہ آگے رہا ہے.اس طرح لارڈز کی طرح پاکستان یہاں بھی ٹاس جیت سکتا ہے،سوال یہ ہے کہ پہلے فیلڈنگ یا بیٹنگ،کرک سین نے گزشتہ میچ میں لکھا تھا کہ پہلے بیٹنگ ٹھیک رہے گی لیکن بابر اعظم نے اس کے الٹ کیا اور ناکامی مقدر بنی،اب یہاں ایج باسٹن کے موسم،وقت اور کنڈیشن کو دیکھتے ہوئےکرک سین کا ماننا ہے کہ دن را ت کے میچ میں ٹاس جیتتے ہی پہلے فیلڈنگ کے لئے جانا مناسب ہوگا،بیٹنگ کی غلطی نقصان دہ ہوگی،ابتدائی وقت میں وکٹ،ماحول اور بال سے بھر پور مدد ملے گی،بعد میں وکٹ بیٹنگ کے لئے بہتر ہوگی،ویسے بھی محکمہ موسمیات نے پہلی اننگ کے اختتامی اور دوسری اننگ کے شروعع و اختتامی اوورز میں بارش کی پیش گوئی کر رکھی ہے.موسم بھی میچ کے لئے اہم ہوگا ،نازک موقع پر ڈک ورتھ کو تکلیف دینی ہوگی اور وکٹ بائولرز کے لئے سازگار ہوگی،بڑے اسکور کی توقع نہیں ہے،اسی طرح اگر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی تو پھر میچ کی فتح کلین سویپ سے بچنا مشکل ہوجائے گا.میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے شروع ہوگا.ایسا لگتا ہے کہ جیسے منگل کو جنگل میں منگل ہوگا،رقص ہی رقص ہوگا.
انضمام الحق نے کا اعتراف
پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے اس میچ سے قبل اپنے تبصرے میں یہ اعتراف کیا ہے کہ اگر انگلینڈ کی نمبر ون ٹیم بھی کھیل رہی ہوتی تو بھی مجھے پاکستان سے مقابلہ کی اچھی توقع تھی لیکن بدقسمتی سے ٹیم تو دوسرے نمبر کی ٹیم سے بھی اچھا نہیں کھیل سکی ہے،اب یہ فکر ہونے لگی ہے کہ ٹی 20 سیریز میں کیا ہوگا جب انگلینڈ کی نمبر ون ٹیم ہوگی،انضمام کہتے ہیں کہ لوگ سلیکشن ،کپتان اور منیجمنٹ پراعتراض کر رہے ہیں ،یہ بات بھی ٹھیک ہے لیکن مجھے تو لڑکوں کے کھیلنے پر ہی اعتراض ہوگیا ہے،انہوں نے اس سیریز میں ٹی 20 کرکٹ کھیلی اور نہ ہی ایک روزہ کرکٹ،پاکستان نے 47 اوورز کے میچ میں سے 25 اوورز ڈاٹ بالز میں گزار دیں،جب سنگل تک نہ لئے جائیں تو کام خراب ہوجاتا ہے.انضمام نے تیسرے ون ڈے سے قبل اپنے یوٹیوب چینل پر کہا ہے کہ میں سب کے لئے اہم بات بتارہا ہوں کہ انگلینڈ میں موسم تھنڈا ہے اوربال سوئنگ ہورہا ہے تو بائونڈریز کی جانب جانے کی بجائے سنگل وغیرہ تک جائیں.یہ بات یا د رکھنا کہ ون ڈے کرکٹ ہارنے سے ٹی 20 پر بھی فرق پڑے گا،ہر ملک پھر تیز پچز بنانا شروع کردے گا،یہی ٹیم کبھی نمبر ون تھی لیکن اب تباہی ہے،اتنی تبدیلیاں کر دی ہیں کہ لڑکوں کا اعتماد ہی ختم ہوگیا ہے.ایک ایونٹ کھیلنے یا ایک اننگ کھیلنے والے کو سیدھا پاکستانی ٹیم میں لے آئے،انضمام نے ٹیم منیجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کو کہا ہے کہ پاکستان کی ویلیو کو اتنا کم مت کریں.صہیب کی حالت یہ ہے کہ وہ ٹی 20 اسٹائل میں کھیلے جارہا ہے،انہوں نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ ٹیم کی لائن درست نہیں ہے،اس لئے اہم افغانستان جیسی ٹیم سے بھی سیریز ہارنے والے ہیں.
یہ بھی پڑھیں: پے درپے ناکامیاں،ٹیم منیجمنٹ کی فراغت کی سرگوشیاں،سابق کرکٹرزکا عجب کردار

Leave A Reply

Your email address will not be published.