پاک انگلینڈ ون ڈے کرکٹ،شرمناک اعدادوشمار،ناکامی کی تاریخ میں امیدکی نئی کرن،بریکنگ نیوز
پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ پہنچ گئی،جمعہ 25 جون کو انگلش میدانوں میں اترنے والی گرین کیپس کے حوالہ سے کرک سین دلچسپ اور معلوماتی تفصیلات پاک انگلینڈ ون ڈے کرکٹ، فراہم کرے گا لیکن اس سے قبل ایک ایسی خبر کا تذکرہ ہو جمعہ کی شام ملکی وغیر ملکی میڈیا میں ایک بار پھر ٹاپ پر تھی کہ ورلڈ ٹی 20 بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل،ساتھ ہی خبر دینے والے کسی ویب سائٹ کا حوالہ دے رہے تھے،کرک سین نے اس خبر پر کوئی توجہ نہیں کی کیونکہ کرک سین یہی خبر حتمی انداز میں 6 جون کو شائع کرچکا ہے کہ بھارت نے کورونا اور آئی سی سی کے سامنے ہار مان لی،ورلڈ ٹی 20 متحدہ عرب امارات میں ہوگا اور اس کے ساتھ ایک اور ملک بھی میزبا ن ہوگا،عمان عرب امارات کے ساتھ مل کر ورلڈ ٹی 20 کی میزبانی کرے گا.یہ خبر 6 جون 2021 کو کرک سین دے چکا ہے.آئی سی سی نے تاحال اس کا باقاعدہ اعلان اس لئے نہیں کیا ہے کہ یکم جون کے آئی سی سی اجلاس میں بھارت کو اس حوالہ سے خود فیصلہ کرنے کے لئے 28 جون کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی،اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عرب امارات کے ساتھ عمان ورلڈ ٹی 20 کی میزبانی میں شامل ہوگا یا نہیں لیکن کرک سین نے اس حوالہ سے پہلے ہی خبررپورٹ کردی تھی.
اب آتے ہیں پاکستان کے دورہ انگلینڈ 2021 کی جانب
پاکستان کرکٹ ٹیم دنیا کی واحد ٹیم ہے جو انگلینڈ کا مسلسل چھٹے سال دورہ کر رہی ہے،دنیا کی کسی ٹیم نے انگلش سر زمین پر تواتر کے ساتھ مسلسل 6 سال دورے نہیں کئے،پہلے ذکر کرتے ہیں کہ یہ چھٹا دورہ کیسے ہوگیا.پاکستانی ٹیم 2016 میں جب مصباح کی قیادت میں 4 ٹیسٹ میچزکی سیریز کھیلنے انگلینڈ گئی تو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ گرین شرٹس اگلے کئی سال تک انگلینڈ کی یاترا کرتے ہی رہیں گے.پاکستان نے 2016میں 4 ٹیسٹ میچزکی سیریز 2-2سے ڈرا کھیلی تھی.2017 میں قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے لئے انگلش میدانوں میں اتری اور فاتح بن کر اپنے ملک لوٹی.2018 میں 2 ٹیسٹ میچزکی سیریز 1-1 سے ڈرا کھیل کر آئی،کپتان دونوں بار سرفراز احمد تھے،ان کی قیادت میں اس سےا گلے سال یعنی 2019میں پاکستانی ٹیم پھر انگلینڈ گئی اور ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تک بھی نہ پہنچنے پر واپس لوٹی.سرفراز کی بھی چھٹی ہوگئی.2020میں یعنی گزشتہ سال کوروناکے دورمیں پاکستان نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور وہاں 3 میچزکی ٹیسٹ سیریز 0-1 سے ہاردی.اظہر علی کپتان تھے. اب 2021 میں پاکستانی ٹیم 3 ایک روزہ میچز اور 3 ٹی 20میچزکی سیریز کے لئے برمنگھم پہنچ چکی ہے،یہ بھی اتفاق ہے کہ گزشتہ سال قومی ٹیم نے اسی جون کی 28 تاریخ کو پرواز پکڑی تھی اور اس سال جون کی25 تاریخ کو اڑان بھری ہے،نئے کپتان بابر اعظم ہیں.ان کے ساتھ متعدد ہونہار پلیئرز بھی ہیں .
پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے میچزکا شیڈول
پہلے 3 ایک روزہ میچزکھیلے جائیں گے.انگلش ٹیم کے خلاف 8جون کو کارڈف،10جون کو لارڈز اور 13جون کو برمنگھم میں ون ڈے میچزہونگے.اس کے بعد 16 جون کو ناٹنگھم،18 کو لیڈز اور 20جون کو مانچسٹر میں 3 ٹی 20میچز کے لئے میدان گرم ہوگا.ٹی 20میچزکے حوالہ سے ریکارڈ ز واعدادوشمار کا جائزہ بعد میں پیش کیا جائے گا،اس سے قبل یہاں ایک روزہ میچز کے حوالہ سے بحث کرتے ہیں.پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اب تک مجموعی طور پر 88 ایک روزہ میچز کھیلے گئے ہیں،ان میں انگلینڈ کو 32 کے مقابلہ میں 53 فتوحات سے واضح سبقت حاصل ہے،قومی ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف 50اوورز کرکٹ میں پرفارمنس کبھی بھی مثالی یا جاندار نہیں رہی ہے.ٹیم 47 سالہ باہمی ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں صرف 32میچز جیتی ہے اور اس کے مقابلہ میں 53میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے.بابر اعظم کے لئے پاکستان کا یہ سابقہ ریکارڈ ایک جواز کا درجہ ضرور رکھتا ہے لیکن جیسا کہ گزشتہ آرٹیکل میں بیان ہوچکا ہے کہ یہ سیریز ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہے،اس لئے اب ہر سیریز ایک نئے باب میں درج ہوگی.
باہمی ایک روزہ سیریز کا جائزہ
دونوں ممالک کی خالص باہمی ایک روزہ سیریز کا جائزہ لیا جائے تو اب تک 18 سیریز کھیل چکے ہیں،باہمی سیریز سے مراد آپس کی سیریز ہوتی ہے،اس میں دیگر ایونٹس نہیں ہوتے ہیں،13 سیریز انگلینڈ کے نام رہی ہیں،آپ پاکستانی ٹیم کی کمزور نبض کا اندازا لگائیں کہ 18میں سے 13 ایک روزہ سیریز میں اسے شکست فاش ہوئی ہے.یہ نامی گرامی کپتانوں کا بھی دور تھا اور مشہور سپر اسٹارز کا بھی.1974 سے اب تک اس میں کھیلنے والے تمام نامور پلیئرز سامنے آتے ہیں کہ وہ زیادہ تر مشکلا ت بلکہ ناکامی سے دوچار رہے ہیں.پاکستان نے 3 سیریز جیتی ہیں جبکہ 2 سیریز اس نے ڈرا کھیلی ہیں.1974 میں انگلینڈ میں کھیلی گئی پہلی ون ڈے سیریز پاکستان 0-2 سے جیتا تھا،اس کے بعد وہاں کبھی فتحیاب نہ ہوسکا،باقی 2 سیریز پاکستان نے ہوم گرائونڈز میں جیتی تھیں.یہ بات بھی 2005-06 تک کی ہے ،اس کے بعد ٹیم عرب امارات سے لے کر انگلش میدانوں تک رسوائی سمیٹی رہی.2019 کے دورہ انگلینڈ میں 5میچزکی سیریز 0-4 سے ہار گئی تھی.ایک میچ میں بارش نے شکست سے بچایا تھا. پاک انگلینڈ ون ڈے کرکٹ،
پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم
پاکستان کی انگلش میدانوں میں میزبان ٹیم کے خلاف ایک روزہ میچز کی پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو اس میں بھی 3 گنا فرق ہے.48 ایک روزہ میچز میں سے پاکستان صرف 16 جیت سکا ہے.30میں ناکام ہوا ہے اور 2میچز بے نتیجہ رہے ہیں .اس طرح انگلش ٹیم ہوم قلعہ میں آسانی سے ہارتی نہیں ہے،پاکستان کا ٹیسٹ ریکارڈ انگلینڈ میں کافی بہتر ہے لیکن ایک روزہ پرفارمنس نہایت ہی مایوس کن ہے. پاک انگلینڈ ون ڈے کرکٹ،
مقامات کا جائزہ
مقامات کا جائزہ لیا جائے تو قومی ٹیم کارڈف میں انگلینڈ سے کبھی نہیں جیتی.3 میچزمیں سے 2میں شکست کا شکار ہوئی ہے اور ایک میچ بے نتیجہ رہا ہے.لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ ٹکر کا ہے،ہوم آف کرکٹ میں کھیلے گئے 8میچزمیں فضا 4-4 سے برابری پر قائم ہے جبکہ برمنگھم جہاں پاکستان کو ہوم گرائونڈ جیسی سپورٹ ملتی ہے،وہاں پاکستان نے انگلینڈ کا جم کر مقابلہ کیا ہے اور 5میچزمیں سے اگر 3 ہارے ہین تو 2جیتے بھی ہیں،یہاں زیادہ فرق نہیں ہے.چنانچہ اگر مقامات جیسا کہ کارڈف،لارڈز اور برمنگھم ہیں ،ان کو دیکھا جائے تو ٹیم اچھا مقابلہ ضرور کرسکتی ہے.انگلش سرزمین چونکہ میگا ایونٹس،3 ملکی کپ کے حوالہ سے بھی ایک مقام رکھتی ہے،چنانچہ پاکستان نے یہاں اور بھی متعدد ممالک کے خٌلاف میچز کھیل رکھے ہیں تو انگلینڈ سمیت تمام ممالک کے خلاف کھیلے گئے میچزکو جمع کیا جائے تو پاکستان کے 90میچز بنتے ہیں،اس میں سے اس نے38 جیتے ہیں اور تھوڑے زائد 50ہارے ہیں ،2 میچز کا نتیجہ نہیں نکلا ہے .یہ کارکردگی اسے دیگر ٹیموں سے ممتاز کر تی ہے. پاک انگلینڈ ون ڈے کرکٹ،
پاکستان اور بھارت بیک وقت انگلش سر زمین پر
پاکستانی ٹیم کے انگلینڈ اترتے ہی ایک اہم بات کا بھی اتفاق ہوا ہے.بھارتی ٹیم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کھیل چکی ہے اور انگلینڈ کے خلاف 5 ٹیسٹ میچزکی سیریز کے لئےوہاں موجود ہے.روایتی حریف پاکستانی ٹیم بھی انگلینڈ پہنچ چکی ہے.گویا 2 روایتی حریف بیک وقت انگلش سرزمین پر موجود ہیں ،مزے کی بات یہ ہوگی پاکستانی ٹیم میزبان ملک کے خلاف کھیل رہی ہوگی اور بھارتی ٹیم ٹی وی پر اس کے میچز دیکھ رہی ہوگی لیکن ایک ہی وقت میں ایک ہی ملک میں ہوتے ہوئے دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف کھیل نہیں سکیں گے.