ناٹنگھم ٹیسٹ،بھارتی اننگ پر انضمام اور رمیز کا سافٹ ویئر تبدیل،کمال اتفاق،عجب اختلاف
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتانوں رمیزراجہ اور انضمام الحق نے کشمیر پریمئر لیگ کے حساس موضوع پر اس وقت بھی بولنے کی کوشش نہیں کی کہ جب اس پر دائیں بائیں سے بڑے حملے ہوئے تھے لیکن جوں ہی ایک ٹیسٹ میچ شروع ہوا تو دونوں کے تجزیے اور ویڈیوزتواتر کے ساتھ سامنے آنے لگی ہیں.ٹرینٹ برج ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز مسلسل دونوں نے باری باری اوپر تلے اپنے ارشادات سننے والوں کو سنائے ہیں لیکن آج سے مظفر آباد میں شروع ہونے والی لیگ پر انہوں نے چپ سادھ رکھی ہے.
جمعرات کے دوسرے روز کے کھیل پر اپنے یوٹیوب تبصرے میں سابق اوپنر رمیز راجہ کہتے ہیں کہ بیٹنگ میں آگے جاکر بھارت کے لئے مشکل پرچہ نکل آیا لیکن اوپنرز کی حد تک تک روہت شرما اور کے ایل راہول کو 100نمبرز پورے دینے ہونگے،اپنی نیچر کے خلاف کھیلے.دونوں نے صبر دکھایا،مشکل اوورز نکالے اور کمال بیٹنگ کی.ٹیم کی خاطر بڑے صبر سے کھیلے .دونوں نے دفاعی انداز اختیار کیا ،لوگ کہہ رہے ہیں کہ پھر 30سے 40میں آئوٹ ہوگئے لیکن یہ بڑا ویلیو ایبل اسکور ہے،مشکل کنڈیشنز تھیں،اس لئے باکمال اننگ کھیل گئے ہیں روہت شرما،یہ الفاظ رمیز راجہ کے ہیں.دنیا کے بہترین پیئرز اینڈرسن اور سٹورٹ براڈ کے خلاف بہت اچھا کھیلے ،ہمیشہ پہلے دفاع کی طرف توجہ کرنی ہوگی.پجارا اور روہت جلد آئوٹ ہوگئے،دونوں کو اچھی بال پڑیں،کئی بار چھوٹا بلے باز بڑے کو سبق دے جاتا ہے.انگلینڈ نے اچھا کم بیک کیا،کنگ اینڈرسن بنے،اینڈرسن نے کمال 2 بالز کیں کہ جس سے کوہلی اورپجارا چلتے بنے،ابھی بھی میچ بھارت کے ہاتھ میں ہے،پنت 50 یا راہول سنچری کر لیں تو انگلینڈ کولالے پڑجائیں گے.
رمیز راجہ کے یہ جملے پڑھ لیں
آپ نے رمیز راجہ کے یہ جملے پڑھ لئے،اسی انگلش کنڈیشن میں گزشتہ سال جب پاکستانی ٹیم اسی ماہ میں 3 ٹیسٹ میچزکی سیریز کھیل رہی تھی تو یہی رمیز راجہ تھے جو اظہر علی اینڈ کمپنی کے سٹرائیک ریٹ پر اعتراض کرتےتھے،پاکستان کی سست بیٹنگ کو غلط مانتے تھے مگر آج انہوں نے روہت شرما اور کے ایل راہول کی 33 اور 37 کے اسٹرائیک ریٹ کی بیٹنگ کو کلاسیکل قرار دے دیا ہے.اسے وقت کی ضرورت کہا ہے اور 100میں سے 100 نمبرز بھی دیئے ہیں،رمیز کو آج یہ کہنا بھول گیا کہ جب 30 اوورز سے زائد کی بیٹنگ کرلی،90سے زائد اسکور کی شراکت قائم ہوگئی،اپوزیشن ٹیم کے حوصلے ٹوٹنے لگے تو اس وقت دفاعی اپروچ کی بجائے اٹیکنگ کرکٹ کھیلنی چاہئے تھی تاکہ اسکور تیز بنتے ،ایسے میں اگر 2 یا 4 وکٹیں گر بھی جاتیں تو کم سے کم ٹوٹل تو اچھا ہوتا،لیکن کہاں جی،آج رمیز کہہ رہے ہیں کہ مشکل انگلش کنڈیشنز میں ایسا ہی دفاع ہونا چاہئے مگر پاکستان کی باری میں ان کی سوچ اور ہوتی ہے.
بابر اعظم آئوٹ ہوجائیں تو
اسی طرح اسی پچ پر اگر بابر اعظم آئوٹ ہوجائیں تو رمیز کہتے ہیں کہ ان کی کلاس آج بھی خراب ہے،تیکنیک درست نہیں ہے،میں انہیں بڑا بیٹسمین نہیں مانتا لیکن ایسے ہی مقام پر ویرات کوہلی صفر پر باہر جاتی گیند کو چھیڑنے کی پاداش میں کیچ دے جائیں اور پجارا کا آئوٹ بھی ایسا ہی ہو تو رمیز کہتے ہیں کہ دنیا کے بہترین بائولر جمی اینڈرسن کی کمال بالیں تھیں.یہ کھلا تضاد آخر کیوں ہے.
ایک اور سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق نے اپنے آفیشل یو ٹیوب تبصرے میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے میچ کا دوسرا دن بارش کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا لیکن جتنا ہوا،اس میں بھارت سے ایک غلطی ہورہی ہے کہ روہت شرما بنیادی طور پر ایک اٹیکنگ بیٹسمین ہے،وہ اپنی نیچر کے خلاف کھیل رہا ہے،یہ پھنسنے کی کوشش ہے،ایسی بیٹنگ آج کل کے ٹیسٹ میچز کی طرح نہیں ہے،اسے اپنے اسٹروکس کھیلنے چاہئیں،اس نے 2 سال پہلے ورلڈ کپ میں اسی انگلینڈ میں 400 سے زائد اسکور کئے تھے.
بڑا مقابلہ کوہلی اور اینڈرسن کا
انضمام کہتے ہیں کہ اس میچ میں سب سے بڑا مقابلہ کوہلی اور اینڈرسن کا ہے،دونوں ہی ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں،اینڈرسن نے پہلے بھی کئی بار انہیں آئوٹ کیا ہے،اس میچ میں بھی وہ دائو دکھاگئے لیکن اس سے قبل کے یہاں کے میچ میں کوہلی نے اسکور کیا تھا تو اچھا مقابلہ ہوگا.کے ایل راہول نے بھی سلو بیٹنگ کی،بھارت نے اگر اپنے اسٹروکس نہ کھیلے تو ہار جائے گا ،رشی پنت بہر حال اپنی نیچر گیم کھیل رہا ہے،میں سمجھتا ہوں کہ وہ سیٹ ہوگئے تو اسکور تیز ہوگا.2 دن کے کھیل کے بعد ابھی بھی بھارت کا غلبہ موجود ہے اوروہ برتری لے سکتا ہے.
انضمام نے کوہلی اور پجارا کے وکٹیں گنوانے پر کوئی تنقید نہیں کی ہے بلکہ یہ کہا ہے کہ دونوں ہی ورلڈ کلاس پلیئرز ہیں،سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا،اس میں تو کوئی شبہ نہیں ہے کہ دونوں ہی ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں لیکن یہ بات یہاں بتانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہاں تو یہ واضح ہو کہ کس نے کمال دکھایا اور کس نے غلطی کی.پجارا اور کوہلی کو اینڈرسن نے ایک ہی انداز میں وکٹ کیپر جوس بٹلر کے ہاتھوں کیچ کروادیا،یہ ٹاپ کلاس بیٹسمینوں کی بڑی غلطی تھی لیکن انضًمام نے انہیں لگتا ہے کہ معافی دی ہے البتہ کے ایل راہول اور شرماکے سلو کھیلنے کی بات کرکے انصاف کیا ہے کیونکہ وہ یہی باتیں پاکستان کی اس بیٹنگ کے بارے میں بھی کرچکے ہیں جس نے انگلینڈا ور نیوزی لینڈ میں اسی مناسبت سے کھیل پیش کیا تھا جب گزشتہ سال پاکستان انگلینڈ میں ہارا تھا اور اس سال کے شروع میں نیوزی لینڈ میں مار کھائی تھی.
دونوں کے تبصرے ایک دوسرے کے خلاف
دونوں کے تبصرے میں ایک دوسرے کے خلاف آرا ہیں،رمیز راجہ بھارتی اوپنرز کی دفاعی بیٹنگ کو کامیاب اور زبردست قرار دے رہے ہیں اور انضمام اس پر تنقید کر رہے ہیں لیکن دونوں میں ایک بات پر اتفاق دیکھا گیا ہے کہ کوہلی کے وکٹ گنوانے پر دونوں نے ہی زیادہ بات نہیں کی بلکہ کسی حد تک اسے بائولر جمی اینڈرسن کا کمال قرار دے دیا ہے.
کرکٹ فینز کے لئے یہ سوال نہایت اہم ہے کہ یہ دونوں سابق کپتان یو ٹیوب پر ہمیشہ بولتے ہیں ،کوئی موقع جانے نہیں دیتے ہیں تو انہوں نے کشمیر پریمئر لیگ کے حوالہ سے اپنے جذبات کیوں بیان نہیں کئے تاکہ پاکستانی اور کشمیری عوام کی ترجمانی ہوجاتی،ساتھ میں ان کے مداح یہ بات بھی بخوبی نوٹ کرتے ہیں کہ یہ دونوں پاکستانی کھلاڑیوں اور بورڈ کے خلاف تو کھل کر بولتے بھی ہیں اور تنقید بھی کرتے ہیں لیکن جب بات بھارتی ٹیم یا اس کے بورڈ کی آتی ہے تو ان کا سافٹ ویئر کیوں تبدیل ہوجاتا ہے.
ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں انگلینڈ کے پہلی اننگ کے اسکور 183رنزکے جواب میں بھارت نے 4 وکٹ پر 125 رنز بنالئے ہیں اور جمعہ کو کھیل کا تیسرا روز ہوگا،اس روز بھی بارش کی پیش گوئی موجود ہے.بھارت پہلی اننگ کا جوابی اسکور پورا کرنے کے لئے 58 رنز پیچھے ہے اور اس کی 6وکٹیں باقی ہیں.
میچ کے حوالہ سے دلچسپ رپورٹ بھی پڑھیں
ٹرینٹ برج ٹیسٹ کا دوسرا دن ،کوہلی کے ساتھ ناقابل یقین حادثہ،ڈرامائی موڑ