کشمیر پریمیئر لیگ،پاکستان دیکھتا رہ گیا،بھارت آئی سی سی کے پاس پہنچ گیا،ڈرامائی صورتحال

0 202

پاکستان سے پہلے بھارت آئی سی سی کے پاس پہنچ گیا ہے.کشمیر پریمئر لیگ پر معاملات میں خاصی گرما گرمی ہوگئی ہے،اس لیگ کو بھارت کی جانب سے متنازعہ قرار دیئےجانے کے بعد پی سی بی کی جانب سے ایک رد عمل سامنے آیا تھا جس میں آئی سی سی کے پاس جانے کی دھمکی بھی شامل تھی لیکن اتوار کی شام اس وقت صورتحال دلچسپ ہوگئی جب پاکستان سے پہلے ہی بھارت نے آئی سی سی کا دروازہ پکڑ لیا ہے.
غیر ملکی میڈیا کے مطا بق بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو تحریری شکایت ارسال کردی ہے کہ وہ پاکستان کو اس لیگ کے انعقاد سے روکے کیونکہ کشمیر شروع سے ہی ایک متنازعہ علاقہ ہے اور پاکستان وہاں لیگ کو اپنے ڈومیسٹک ایونٹس میں شامل نہیں کرسکتا ہے اوور بھارت کی اس نئی شکایت کے بعد صورتحال اور ڈرامائی ہوگئی ہے.
کشمیر پریمئر لیگ پر پہلی جھڑپ
پاکستان کرکٹ کرکٹ بورڈ نے کئی ماہ قبل کشمیر پریمئر لیگ کے انعقاد کا اعلان کیا تھا لیکن بھارت نے اس وقت کوئی شور نہیں مچایا ،پھر غیر ملکی پلیئرز کی ڈرافٹنگ ہوگئی ،تب بھی کوئی بات سامنے نہیں آئی لیکن جیسے ہی ایونٹ کے آغاز کی تاریخ 6 اگست قریب آنے لگی تو بھارتی بورڈ نے غیر ملکی پلیئرزکو لیگ میں جانے سے روکنے کی کوششیں کیں اور ساتھ ہی دھمکی بھی دی کہ اگر کسی نے وہاں کھیلنے کی کوشش کی تو وہ پھر بھارت داخل نہیں ہوسکے گا،اس پر تمام غیر ملکی پلیئرز نے نام واپس لے لیا.
پی سی بی کا پہلا رد عمل
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس پر بھارت کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ مخالف بورڈ کی یہ حرکت سیاسی مداخلت ہے اور وہ اس پر بھارت کے خلاف آئی سی سی سے رجوع کرے گا اور مناسب وقت پر قدم اٹھائے گا،ابھی پی سی بی کے اس اعلان کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ آج بھارت نے وہ کردیا ،پاکستان جس کا اظہار ہی کرتا رہ گیا ہے.
بھارت کاتازہ ترین جواب اور تیز ایکشن
پی سی بی تو ابھی سوچ و بچار میں ہی تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس سے قبل ہی آئی سی سی کا دروازہ کھٹکادیا ہے اور تحریری خط میں کہا ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے،پاکستان یہاں کیسے کے پی ایل کرواسکتا ہے،اس کی منظوری دینا پی سی بی کی مذموم کوشش ہے،آئی سی سی اپنے رکن پاکستان کو اس سے روکے اور ساتھ ہی تمام رکن کرکٹ ممالک کو اس کا حصہ بننے سے باقاعدہ منع کرے اور بھارت نے آئی سی سی کو فوری ایکشن کا کہا ہے.
پی سی بی کا جوابی رد رد عمل
بھارتی بورڈ کے آئی سی سی کو لکھے گئے مذکورہ خط پر پی سی بی نے کہا ہے کہ آئی سی سی کے علم میں ہے کہ پاکستان کشمیر میں کے پی ایل کروارہا ہے اور اس حوالہ سے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا.پی سی بی اس کی منظوری بھی دے سکتا ہے اور اس کے انعقاد کا اعلان بھی کرسکتا ہے،بھارتی بورڈ کی یہ کوشش اس کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے.پی سی بی اپنے عزم پر کاربند ہے اور شیڈول کے مطابق 6 اگست سے کشمیر لیگ کروائے گا.
آئی سی سی کا اختیار اور قانون
کرک سین تحقیق کے مطابق انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو کشمیر لیگ ملتوی،منسوخ کروانے یا پی سی بی پر دبائو ڈالنے کا کوئی اختیار نہیں ہے بلکہ قانون کے مطابق ڈومیسٹک ٹی20 کی منظوری متعلقہ بورڈ ہی دے سکتا ہے اور اس میں آئی سی سی کی کوئی مداخلت نہیں ہوتی ہے،البتہ جوئے ،میچ فکسنگ و دیگر ایشوز پر بھی پہلے متعلقہ بورڈ کو اعتماد میں لیا جاتا ہے اور اس کی مددسے ہی کوئی ایکشن لیا جاتا ہے،اس طرح یہ بات تو طے ہوگئی ہے کہ بھارت کا یہ خط بڑے ایکشن کا سبب نہیں بنے گا اور پی سی بی چاہے تو ایونٹ کرواسکے گا،ویسے بھی آئی سی سی پاک بھارت سیاسی حالات میں مداخلت نہیں کرتی اور نہ ہی ان کو باہمی سیریز کروانے میں کچھ کرسکتی ہے،اس لئے یہ سوائے اس کے کہ کشمیر لیگ کو تھوڑا متنازعہ بنایا جائے اور کچھ نہیں ہے.
پاکستان،بھارت کے کرکٹ معاملات اور آئی سی سی
چند روز قبل آئی سی سی نے اس سال کے ورلڈ ٹی 20 کے ایڈیشن کے لئے پاکستان اور بھارت کو ایک گروپ میں ڈالا ہے اور آئی سی سی کا یہ وطیرہ چلا آرہا ہے کہ ہر ایونٹ میں روایتی حریفوں کو ایک گروپ میں لاکر میچ کروایا جاتا ہے اور اس سے خوب کمایا جاتا ہے،اب بات یہ ہے کہ ایک جانب یہ پریکٹس ہےاور آئی سی سی کی اتنی رٹ ہے کہ دونوں ممالک کو کھلا بھی دیتا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ ایسے مواقع پر بھارت بھی کھیلتا ہے اور اس کی حکومت بھی خاموش رہتی ہے،یہ ایک تضاد جاری ہے.
پاکستان اور بھارت کی نورا کشتی نہیں تو یہ کام کریں
ہمیشہ دیکھا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کی ایک دوسرے کے ساتھ بنی رہتی ہے اور ظاہری طور پر مخالفت کرتے ہیں،ان دونوں ممالک کی حکومتوں کے لئے سادہ سا راستہ موجود ہے کہ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ کے پی ایل غیر قانونی ہے تو وہ آئی سی سی کو کہدے کہ پاکستان کے خلاف آئی سی سی ایونٹس میں نہیں کھیلے گا،جب تک کہ اس لیگ کو ختم نہیں کیا جاتا،اسی طرح پی سی بی بھی یہی موقف اختیار کرے اور اپنی لیگ کروائے یا نہ کروائے لیکن بھارت کی اس مداخلت کو غیر قانونی اور اس پر ایکشن لینے کی یقین دہانی تک ورلڈ ٹی 20 سمیت کہیں بھی،کسی بھی جگہ بھارت کے خلاف کھیلنے سے انکار کردے.کرک سین کا ماننا ہے کہ دونوں ممالک ایسا نہیں کریں گے اور ہلکی پھلکی موسیقی جاری رکھیں گے،ایونٹ بھی منعقد ہوجائے گا اور پی سی بی شاید بھارت کو برابری کی سطح پر جواب نہ دے پائے،آئی سی سی پر مبینہ بھارتی غلبہ کے باوجود کرکٹ کی گلوبل باڈی بھی پاکستان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے سکے گی لیکن دنیائے کرکٹ کو اس حوالہ سے گرماگرم موضوع مل گیا ہے.
یہ بھی پڑھیں
تیسرا ٹی 20آج،برتری کے باوجود پاکستان کیوں خطرے میں،انضمام بھی خوف میں

Leave A Reply

Your email address will not be published.