یوم آزادی پھیکا، پاکستان پہلی اننگ ہار گیا،ویسٹ انڈین برتری لے گئے
رپورٹ : عمران عثمانی
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے پاکستان کو پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگ کی حد تک ہرادیا،کرکٹ فینز کی امیدیں دم توڑ گئیں اور قومی پیسرز کی خوش فہمیاں بھی ختم ہوگئیں.میزبان ٹیم نے اہم ترین مرحلہ میں اوپنر کی نامکمل رہنے والی سنچری جو ہاف سنچری میں بدل گئی اور مڈل آرڈر سےملنی والی ہاف سنچری،شراکت کی کی مدد سے پاکستانی بائولنگ لائن کو بے اثر کردیا ہے،طویل وقت کے بعد ناکام پرفارمنس کا بوجھ لئے یاسر شاہ ایک بار پھر ناکام ہی رہے اور محمد عباس کی بائولنگ کی کاریگری چند سیکنڈز تک محدود رہی.ویسٹ انڈیز نے دوسرے دن کے کھیل کے خاتمہ پر 8وکٹ پر 251رنزبنالئے ہیں،اسے 34رنزکی برتری ہے اور 2وکٹیں باقی ہیں .
ویسٹ انڈیز ڈرائیونگ سیٹ پر،یوم آزادی پھیکا
سبائنا پارک کنگسٹن جمیکا میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم ڈرائیونگ سیٹ پرآگئی ہے اور میچ کے نتیجہ میں ابھی تھوڑی دیر ہے لیکن پہلی اننگ کی حد تک کالی آندھی نے پاکستان کا یوم آزادی پھیکا کرنے کی کوشش یوں کی ہے کہ کرکٹ مداحوں کو اپنے پیس اور اسپن اٹیک نے مایوس کیا ہے.ویسٹ انڈیز نے جمعہ کو دوسرے روز اپنی نامکمل اننگ 2رنز 2 وکٹ سے شروع کی تو خطرناک بیٹسمین روسٹن چیز کو 51کے مجموعہ پر حسن علی نے آئوٹ کردیا،ان کا کیچ محمد رضوان نے لیا.اس وقت پاکستان کو بریک تھرو ملنے کا مطلب یہ تھا کہ ٹیم مزید وکٹیں لے سکتی تھی لیکن جرمن بلیک ووڈ نے اوپنر کریگ بریتھویٹ کا اچھا ساتھ دیا اور اپنی ٹیم کو مشکل سے نکال دیا.
پاکستان کی چھٹی کامیابی ویسٹ انڈین پاکٹ میں واپس
ویسٹ انڈیز ٹیم کا اسکور 100ہوچکا تھا،ایسے میں میزبا ن کیمپ مطمئن تھا کہ شاہین شاہ آفریدی کا ایک ڈرامائی اوور آیا،انہوں نے مسلسل 2 بالوں پر 2 آئوٹ کرکے اپنی ٹیم کو میچ میں لاکھڑا کیا،بلیک ووڈ 22رنزبناکر محمدعباس کے ہاتھوں کیچ ہوئے اور کیل میئرز پہلی بال پر صفر پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے،ایک بال چھوڑ کر شاہین آفریدی نے جیسن ہولڈر کو بھی قریب ایل بی ڈبلیو کردیا،امپائر نے انگلی کھڑی کی ،پاکستان کو چھٹی اہم کامیابی مل گئی تھی کہ ریویو پر ویسٹ انڈین سابق کپتان بچ گئے اور پاکستان کی چھٹی کامیابی واپس چلی گئی،یہاں سے ویسٹ انڈیز کی پاکٹ میں وکٹ نہیں گئی بلکہ میچ چلا گیا کیونکہ اوپنر بریتھویٹ تو پہلے ہی سیٹ تھے.ہولڈر نے ان کے لئے پین ہولڈر کا کام کیا.
قومی پیسرز کی اہم موقع پر بڑی ناکامی
پاکستانی کپتان اور بائولرز کی تمام کاوشیں ناکام چلی گئیں.دونوں نے سیشن جتنا وقت گزار دیا.31 اوورز میں بننے والی 96 رنزکی نہایت ہی خطرناک شراکت کا خاتمہ فہیم اشر ف نے کیا،جب ان کی گیند پر جیسن ہولڈر58 رنزبناکر وکٹ کیپر رضوان کو کیچ دے گئے،انہوں نے108 بالیں کھیلیں اور 10 چوکے لگائے.پاکستان کو 196پر چھٹی کامیابی ملی تھی،ایک روز قبل جیسےا س نے 31رنزمیں 5وکٹیں گنوائی تھیں تو اب اس سے ایسے ہی وکٹ لینے کی توقع کی جارہی تھی لیکن یہ پاکستانی گیند باز ہیں جو ٹیل اینڈرز کے سامنے بھی بے بس لگے.ویسٹ انڈیز نے 217 رنز کا پاکستانی مجموعہ بھی کراس کرکے پیش قدمی کر لی تھی اور بریتھویٹ سنچری کیا جنب گامزن تھے کہ ایسے میں ان کی اپنی حماقت نے انہیں ایسا آئوٹ کروادیا کہ جو ساری زندگی نہیں بھولے گا.
ویسٹ انڈین ہیرو کی خود سے خود کشی
کریگ بریتھویٹ 97 کے اسکور پر ایسا رن لینے کی کوشش میں رن آئوٹ ہوگئے کہ جس کا تصور بھی نہیں تھا،یہی وجہ ہے کہ221 بالز کھیلنے اور سنچری سے 3 رنز دور رہنے والے کیریبین اوپنر حسن علی کی ڈائریٹ تھرو لگنے کے بعد کتنی دیر وکٹ پر افسردہ بیٹھے رہے .افسوس اپنی جگہ لیکن وہ سنچری سے محروم ہوگئے تھے.ویسٹ انڈیز کو 7واں نقصان 221 پر ہوا،ابھی بھی دیر نہیں ہوئی تھی ،پاکستان نے اپنی آخری 3وکٹیں جب کھونا شروع کی تھیں تو ایک رن نہیں بنا تھا .یاسر شاہ کی ساری چالاکیاں ناکارہ جارہی تھیں.یہ رن آئوٹ بھی کسی بائولرکا کمال نہیں تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ 80 اوورز کے بعد پاکستان نے دوسری نئی بال لی تو محمد عباس کا لایا گیا جو پہلے اوور میں بائونڈری کھاتے دیکھے گئے.
نئی بال کے باوجود فاسٹ بائولرز ٹیل اینڈرز کے آگے بے اثر
جوشا ڈی سلوا اور کمار روچ کسی طرح بھی دبائو میں نہیں آرہے تھے،نئی بال کے بعد 7ویں اوور میں کہیں جاکر عباس نے 13کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کرکے پاکستان کو امید دلائی کہ وہ میزبان سائیڈ کی اننگ تمام کردے لیکن نہیں ،اوور ختم ہوتے ہی امپائرز نے کم روزشنی کے باعث 7اوورز قبل دن کا کھیل ختم کردیا.ویسٹ انڈیز نے 87 اوورز میں 8وکٹ پر 251اسکور بنالئے تھے اور اس کی 2وکٹیں باقی تھیں ،پاکستان پر 34 رنزکی سبقت غیر معمولی بات ہے.جوشو ڈی سلوا 20پر کھیل رہے ہیں.
پاکستانی پیس اٹیک کی ناکامی،یاسر شاہ کا تماشا
پاکستان کی جانب سے محمد عباس نے21 اوورز کئے 9میڈن بھی ڈالے اور 42رنز بھی کم دیئے لیکن ان کی3وکٹیں رہیں،گویا وہ سارادن ایک آئوٹ کرسکے.اسی طرح حسن علی نے 19 اوورز میں 54 رنز دے کر ایک وکٹ لی.فہیم اشرف نے 14 اوورز میں 37رنزکے عوض ایک شکار کیا جب کہ شاہین آفریدی نے 20 اوورز میں 59 رنز دے کر 2 کھلاڑی آئوٹ کئے،اصل بات یہ رہی کہ وکٹ سے مدد ملنے اور بال اسپن ہونے کے باوجود یاسر شاہ ناکام گئے اور اوسط کے اعتبار سے مہنگے ترین بھی تھے.انہوں نے 13 اوورز میں 46 رنز دیئے اور کوئی وکٹ نہیں ملی.
پہلے دن کے کھیل کی سمری
پاکستانی ٹیم میچ کے پہلے روز صرف 217 رنزبناکر آئوٹ ہوگئی تھی،اس کی اننگ میں کوئی اوپنر نہیں چلا جب کہ فواد عالم کی ہاف سنچری تھی اور فہیم اشرف کے 44رنز تھے،کسی ویسٹ انڈین گیند باز نے 5 آئوٹ نہیں کئے تھےاس کے باوجود پاکستانی بیٹسمین ناکامی کی تصویر بنے رہے اور 80 تو کیا 71 اوورز بھی پورے نہیں کھیل سکے.
کرک سین کی یاد دہانی
کرک سین نے میچ سے قبل متواتر 2 روز ایک بات بار بار لکھی تھی کہ پاکستانی ٹیم سلیکشن ایشو بنے گی،دفاعی سوچ کے لوگ ناکام پلیئرز کو بغیر کسی اچھی پرفارمنس یا دلیل کے واپس لائیں گے اور وہ کامیاب نہیں ہونگے جبکہ یہ شاہ نواز دھانی جیسے پیسر کو موقع نہیں دیں گے تو ایسا ہی ہوا.پھر یہ بھی لکھا تھا کہ یہ دونوں اوپنرز عابد علی اور عمران بٹ ناکام جائیں گے اور اس کے دلائل بھی دیئے تھے اور یہ بھی تحریر کیا تھا کہ اکیلے فواد عالم کتنا بوجھ اٹھائیں گے.ساتھ میں پاکستان کی پوری بائولنگ لائن اپ کا پوسٹ مارٹم کیا تھا تو پہلی اننگ کی حد تک تمام باتیں درست ثابت ہوئی ہیں.پاکستان اگر دوسری اننگ میں کم بیک کر بھی جائے کہ جس کا امکان کم ہے تو بھی یہ کم بیک کرنا ان خرابیوں یا میری پیش کی گئی باتوں کو غلط ثابت کرنا نہیں ہوگا،اس لئے کہ اچھے پلیئرز تسلسل کے ساتھ چلتے ہیں.باصلاحیت پلیئرز کی بائولنگ اور بیٹنگ میں کرنٹ دکھائی دیتا ہے اور ٹیلنٹ خود بولتا ہے کہ میں کتنے پانی میں ہوں،اس لئے ویسٹ انڈیز جیسی موجودہ ٹیم کے خلاف پاکستان کا پہلی اننگ کی حد تک ہرادینا بڑا کارنامہ ہے اور اس کے ذمہ دار پویلین میں موجود کچھ لوگ اور بورڈ میں بیٹھے کچھ حکام ہیں.
یہ بھی اہم ہے
لارڈز میں بھارت کی اننگ اچانک تمام،خوش فہمیاں دورمگر انگلینڈ کے بھی 3 آئوٹ