حفیظ کا بیٹ پھر خاموش،کے پی ایل پر سب چپ،بھارتی ڈریسنگ روم کا پیغام انضمام تک آگیا

0 227

پاکستان کرکٹ کے حوالہ سے ایک جانب کشمیر پریمئر لیگ کا سلسلہ چل رہا ہے تو دوسری جانب ٹیسٹ ٹیم ویسٹ انڈیز میں تیاریوں میں مصروف ہے جہاں 12 اگست سے پہلا ٹیسٹ کھیلا جائے گا.اس طرح پاکستانی فینز کے لئے محدود اوورز کرکٹ کو دیکھنے کے مواقع بھی ہیں اور طویل فارمیٹ کے میچز بھی ہیں.دونوں جانب قومی ہیروز ہیں،ساتھ میں ٹرینٹ برج ناٹنگھم ٹیسٹ میچ بھی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے،بھارت 209 رنزکے تعاقب میں ہے اور ایک وکٹ پروہ 52 اسکور کرچکے ہیں،اب صرف 157 رنزبنانے ہیں اور 9 وکٹیں باقی ہیں،کرک سین اس حوالہ سے پہلے ہی رپورٹ کرچکا ہے.
انضمام الحق کے تازہ ترین تبصرے کا جائزہ
یہاں پاکستان ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کے تازہ ترین تبصرے کا جائزہ لیتے ہیں جنہوں نے میچ کے چوتھے روز کے کھیل پر اپنے آفیشل یو ٹیوب چینل پر کیا ہے،وہ کہتے ہیں کہ تاریخ میں پہلی بار بھارت کی بہترین پیس بائولنگ دیکھنے کو ملی ہے،بمراہ تو آئوٹ کلاس ہیں،پہلے دن سے ہی بھارت حاوی جارہا ہے،اس نے پوری سیریز کے لئے اپنا ردھم سیٹ کردیا ہے،انہوں نے انگلینڈ کو بیک فٹ پر دھکیل دیا ہے،ایشیائی ٹیموں کو انگلینڈ میں مشکلات ہوتی ہیں،بھارتی بائولرز نے تو انگلش بیٹنگ لائن کو فارغ کر کے رکھ دیا ہے،انضمام کہتے ہیں کہ بھارت کو تو پہلی اننگ میں ہی 150سے 200 کی برتری لینی چاہئے تھی لیکن بھارت کو اب بھی فرق نہیں پڑا کیونکہ انہوں نے انگلینڈ کو دوسری اننگ میں بھی انڈر پریشر رکھا،بھارتی اسپنرز نے تو بہت بار تاریخ رقم کی ہے لیکن پیسرز پہلی بار سیٹ لگ رہے ہیں،بمراہ نے بہت اعلیٰ گیند بازی کی،تمام بائولرز کی جارحیت دیکھنے والی تھی.
انضمام الحق نے جوئے روٹ کی سنچری کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے لئے زیادہ مفید نہیں رہے،انگلینڈ کو مشکلات ہونگی،بھارت کے لئے اب اسکور بنانا مسلئہ نہیں ہوگا،بھارت نے اس ٹیسٹ کی کارکردگی سے انگلش ڈریسنگ روم کو بڑا واضح پیغام گیا ہے کہ یہاں بڑی جارح مزاجی اور اٹیکنگ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی،پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے بہر حال ٹرینٹ برج ٹیسٹ ہی نہیں بلکہ پوری سیریز میں بھارت کے حق میں ووٹ دے دیاہے.
انضمام الحق نے جسپریت بمراہ کی تعریف تو بہت کی ہے لیکن وہ ان کی پہلی اننگ کی بائولنگ بھول گئے اور کہا کہ وہ پہلی اننگ میں زیادہ موثر نہیں رہے اور صرف 2 آئوٹ کرسکے،حالانکہ واقعہ یہ ہے کہ انہوں نے پہلی اننگ میں 2 نہیں بلکہ 4 آئوٹ کئے تھے اور وہی زیادہ موثر رہے تھے،باقی بائولرز ان کے مقابلہ میں کم آئوٹ کرسکے تھے .چلیں ایسا بھی ہوجاتا ہے .
انضمام الحق کی بات چیت بس اتنی ہی رہی ہے،انگلینڈ کی کمزوریاں یا خرابیاں ان کے پیش نظر نہیں آسکی ہیں،شاید مقصد ہی ایک سائیڈ کو ڈسکس کرنا ہوتا ہے،کرک سین یہاں اپنے پڑھنے والوں کے علم میں لانا چاہتا ہے کہ گزشتہ سال پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز مین ہیرو بننے والے 2سے 3 پلیئرز کو اگلے میچ سے نکالا جارہا ہے کیونکہ سبلی،کرولی پر اب کھلے عام تنقید ہورہی ہے اور ساتھ میں انگلش سلیکشن کو بھی انڈر لائن کردیا گیا ہے اور یہ میچ اس لئے بھی زیادہ اہم ہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2 کاپہلا شو ہوگا،جس کی فاتح ٹیم کو یادرکھا جائے گا،یہاں سے اگلی 2 سالہ ٹیسٹ ریس کا آغاز ہوگا .انگلش فینز اپنے پیسرز سے کیا امید رکھیں گے؟
کوئی ایک ایسا اسپیل یا سیشن مل جائےجہاں بھارت کی 4سے 5 وکٹیں اڑ جائیں اور میچ دلچسپ ہوجائے اور پھر انگلش گیند باز اٹیکنگ بائولنگ کریں اور بھارتی ٹیم کو انڈر پریشر کرکے 12 سے 23 رنزکی سنسنی خیز جیت اپنے نام کریں.
سابق کپتان رمیز راجہ کیا کہتے ہیں
ویسے ایک اور سابق کپتان رمیز راجہ کہتے ہیں کہ بھارت اور انگلینڈ کے لئے چانسز ففٹی ففٹی ہیں کیونکہ انگلش وکٹوں کی یہی خوبصورتی ہے کہ کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے،آدھا سیشن کسی بھی ٹیم کو بدل سکتا ہے،رمیز راجہ نے بھی بھارتی پیسرز کی تعریف کی ور کہا ہے کہ بھارت کو ایڈوانٹج ہے لیکن 5واں دن ہے،پہلا گھنٹہ مشکل ہوگا.انگلینڈ پہلی اننگ کی طرح ایک وکٹ لیتے ہی 4 یا 5 کھلاڑی آئوٹ ہوسکتے ہیں،روہت شرما کا چلنا بہت ضروری ہوگا.رمیز نے پھر کہا ہے کہ میچ اوپن ہے،بھارت آسانی سے ہار بھی سکتا ہے اور آسانی جیت بھی سکتا ہے.
اہم نکتہ یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر انتظام کشمیر پریمئر لیگ چل رہی ہے،اس کے اچھے میچز ہورہے ہیں ،وہاں تیزی بھی ہے ،قومی ہیروز بھی ہیں،سابق کرکٹرزسمیت موجودہ کھلاڑی بھی شریک ہیں،اس کے حوالہ سے کوئی بات نہیں کی گئی،پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق سے اس موضوع پر بھی کچھ کہنے ،سننے کی شائقین کو امید ہے،بہر حال وہ ابھی تک تو شاید ٹرینٹ برج ناٹنگھم ٹیسٹ میں مصروف ہیں،آج اتوار کو اس سے فارغ ہونے کے بعد شاید اس پر بھی کچھ بولیں .

محمد حفیظ کی پریشانی

ہفتہ کی شب کھیلے گئے کشمیر پریمئر کے تیسرے میچ میں مظفر آباد ٹائیگرز نے جیت اپنے نام کی ،تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ یہاں بھی اپنی فارم بحال نہیں کرسکے اور 10رنز کے مہمان ثابت ہوئے جو کہ ان کے لئے تشویشناک بات ہے .صہیب مقصود اور سہیل اختر کی ہاف سنچریز کی وجہ سے مظفر آباد ٹائیگرز نے 15 گیندیں قبل 154 رنزکا ہدف 156 رنزبناکر پورا کرلیا،اس کے 3 کھلاڑی ہی آئوٹ ہوئے تھے،اس طرح 7 وکٹ کی کامیابی اپنے نام کی،اس سے قبل اوور سیز واریئرز نے 8 وکٹ پر 153 رنزکئے تھے ناصر نواز 35 اور کپتان عماد وسیم 34 کے ساتھ نمایاں رہے،یہاں بھی حیدر علی 25 اور اعظم خان 5 کے مہمان بنے،دونوں پلیئرز بدستور اپنی فارم کی بحالی میں لگے ہیں لیکن ناکام جارہے ہیں. اسامہ میر 3 وکٹ لے کر نمایاں رہے ،کپتان محمد حفیظ نے‌خود صرف ایک اوور کیا اور 2 رنز دیئے ،کوئی وکٹ نہیں لی.
کے پی ایل کو وہ توجہ تو نہیں مل سکی جو پی ایس ایل کو ملتی ہے لیکن بات یہ ہے کہ جہاں قومی کھلاڑی ہوں اور جہاں ایک خاص مقصد کے لئے ایونٹ ہو،وہاں تمام سٹیک ہولڈرز کی خاص توجہ بنتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوسکا،ایسا لگتا ہے کہ جیسے پی سی بی نے بھی بس رسمی کارروائی کی ہے اور پی ایس ایل طرز کی طرح کے پی ایل پر زیادہ توجہ نہیں کی ،اس کے لئے الگ سے خاص انتظامات نہیں کئے گئے ہیں اور نہ ہی اس کی کوریج و تشہیر کے لئے مناسب پلیٹ فارم رکھا گیا ہے،اس میں کوئی حکمت ہوگی اور یا پھر کسی خاص رکاوٹ کا آنا،اسی وجہ سے سابق کرکٹرز و مبصرین بھی زیادہ نہیں بول رہے ہیں.
کوئی زیادہ بولے یا نہ بولے،چونکہ ٹی 20 لیگ ہورہی ہے،اس میں ان فارم یا آئوٹ آف فارم پلیئرز کی کارکردگی مانیٹر ہورہی ہے،اگر کوئی یہ سوچے گا کہ یہاں جیسے بھی کھیل لیا،ٹیم کا ٹکٹ لازمی مل جائے گا تو یہ بہت مشکل ہوگا کیونکہ ٹی 20 کرکٹ کی تسلسل کے ساتھ کارکردگی ہی پلیئرز کو ریس میں شامل رکھتی ہے.
یہ بھی دلچسپی سے کم نہیں
روٹ کی سنچری فضول؟ٹرینٹ برج ٹیسٹ بھارت کا یا انگلینڈ کا،ابھی جانئے

Leave A Reply

Your email address will not be published.