انگلینڈ ٹی 20 سیریز بھی جیت گیا،عید رات میں پاکستان ٹیم منیجمنٹ قربان
رپورٹ وتجزیہ : عمران عثمانی
پاکستان کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ ایک بار پھر ناکام،بائولنگ بے اثر ،انگلینڈ نے مسلسل دوسرا ٹی20 میچ جیت کر 3 میچزکی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی،میزبان ٹیم کی 2018 کے بعد سے ہوم گرائونڈ میں ٹی20 سیریزمیں ناقابل شکست رہنے کی روایت برقرار رہی جب کہ پاکستانی ٹیم کی انگلینڈ میں 3 میچزکی سیریز کبھی نہ جیت سکنے کا سلسلہ مزید دراز ہوگیا ہے.قومی کرکٹ ٹیم نے اپنی عید اور پاکستان میں بسنے والے کرکٹ فینز کی عید رات کے ساتھ پوری عید پھیکی کردی ہے لیکن اسپنرز نے میچ کو خاصا دلچسپ بنادیا تھا، جس کی وجہ سے آخر تک دلچسپی رہی ،حفیظ کی جادوگری کام دکھاتوگئی لیکن جیت کا سبب نہیں بنی.میزبان ٹیم نے 155 رنزکا ہدف 7وکٹ پر 2 بالیں پہلے حاصل کرلیا.
منگل کو عید الاضحیٰ کی نماز
اولڈٍ ٹریفورڈ مانچسٹر میں منگل کو عید الاضحیٰ کی نماز ادا کرنے والی قومی کرکٹ ٹیم کی شام کو بے بسی قابل دید تھی،ایسا لگا کہ یہ جیسے یہ وہ ٹیم ہی نہیں ہے کہ جس نے پہلا میچ جیتا تھا،بیٹسمین انگلش اسپنرز کے سامنے بے اثر ہوئے تو بعد میں پاکستان نے بھی یہی ٹرک اختیار کی تو مقابلہ پر جان لگی اور میچ اچھا ہوا.عثمان قادر کے ساتھ عماد وسیم اور شاداب خان پہلے سے کہیں زیادہ موثر رہے،پاکستان کے پہلے کھیل کربنائے گئے 154 رنزکو دیکھتے ہوئے لگتا تھا کہ اسکور کم ہے لیکن بعد میں یہ بات بھی رہی کہ کاش تھوڑا اسکور اچھا ہوتا لیکن حفیظ نے بیٹنگ میں ناکامی کے بعد پاکستان کو اپنی بائولنگ کی مدد سے میچ میں واپس لاکھڑا کردیا تھا
ہدف کا تعاقب سفاکی سے
انگلینڈ نے155رنزکے ہدف کا تعاقب نہایت تیزی اور قدرے سفاکی کےساتھ کیا اور پہلے 50 اسکور صرف 38 بالز پر بناکسی وکٹ کے مکمل کرلئے،حسن علی کام آئے اور نہ ہی شاہین آفریدی کی چلی،عماد وسیم اپنی اسپن ورائٹی دکھاسکے اور نہ ہی عثمان قادر کام آئے،انگلینڈ نے اس کے بعد مزید تیزی دکھائی لیکن 67 کے مجموعہ پر شاداب خان نے جوس بٹلر کو آئوٹ کرکے پاکستان کو پہلی کامیابی دلوادی،بٹلر22 بالز پر 21 کرکے پاکستانی کپتان کے ہاتھوں کیچ ہوئے،بابر اعظم نے ان کا اچھا کیچ پکڑا. جیسن رائے کسی کے قابو نہیں آرہے تھے،پھر ڈیوڈ میلان بھی ان کے ساتھ مل گئے.انگلینڈ نے یہاں تھوڑی محتاط بیٹنگ کی .9 اوورز میں اس کا اسکور ایک وکٹ پر 72 تھا،فتح کے لئے 66 بالز پر 83 اسکور بہت آسان دکھائی دے رہے تھے.پھر ایسا ہی ہوا.جیسن رائے نے تیز بیٹنگ کرکے اسکور 92تک پہنچادیا،یہاں پر وہ 64 اسکور کرکے عثمان قادر کی وکٹ بنے،فخرزمان نے ان کا کیچ لیا لیکن آپ ایک فرق دیکھیں کہ رضوان کے نمبر پر بیٹنگ کرنے والے رائے نے177 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 36 بالز پر 64 رنز جڑے،12 چوکے اور ایک چھکا لگایا،گویا 54 رنز انہوں نے کھڑے،کھڑے لوٹ لئے،یہ پاکستانی بائولنگ لائن کی ناکامی تھی.انگلینڈ نے 73 بالز پر 100 اسکور مکمل کرلئے.
میچ میں دلچسپی پیدا کرنے کی کوشش
عماد وسیم نے جونی بیئرسٹو کی وکٹ لے کر میچ میں دلچسپی پیدا کرنے کی کوشش کی،انہوں نے جارح مزاج انگلش بیٹسمین کو صہیب مقصود کے ہاتھوں کیچ آئوٹ کروادیا،وہ 8 بالز پر 5 ہی کرسکے،انگلینڈ کو 104کے ٹوٹل پر تیسرا نقصان ہوگیا تھا.مسئلہ ایک ہی چل رہا تھا کہ اسکور زیادہ نہیں تھا،یہ بات تو طے ہوگئی تھی کہ اولڈ ٹریفورڈ کی پچ اسپنرز کے لئے ساز گار تھی لیکن پاکستان کے 25 سے 30کم بنائے گئے اسکور سے مشکلات بڑھ رہی تھیں،ایسے میں محمد حفیظ کی جادوگری کام آنے لگی،انہوں نے نہایت ہی تجربہ کار بیٹسمین معین علی کو کلین بولڈ کردیا.یہپ15ویں اوور کی آخری بال تھی جب لیفٹ ہینڈ تجربہ کار بیٹسمین 1 رن پر شکار ہوگئے،انگلینڈ کا اسکور اس وقت 4 وکٹ پر 112 تھا،30 بالز پر 43 اسکور درکار تھے.ڈیوڈ میلان قابو نہیں آرہے تھے،انہوں نے ایک اوور رک کر حفیظ کے اگلے چکر میں اسکور بٹورلیا،پھر اننگ کے 18 ویں اوور میں حسن علی کے خلاف ایک چھکا بھی لگا،انگلینڈ سے دبائو کم ہوگیا تھا لیکن مورگن چھکا مارکر بھی سیٹ نہیں ہوپارہے تھے،حسن نے تیز اور سلو گیند بازی سے حریف کپتان کو چکمہ دیئے رکھا لیکن وہ آخری بال درست نہیں کرسکے اور چھکا لگواکر انگلینڈ کو 12 بالز پر صرف16رنزکی دوری تک پہنچادیا.19واں اوور کروانے محمد حفیظ آئے ،یہ نہایت اہم اوور تھا،انہوں نے چوتھی بال پر انگلش کے ملین ڈالر پلیئر ڈیوڈ میلان کو کلین بولڈ کرکے سنسنی پھیلادی،وہ33بالزپر 31کرسکے لیکن لونگسٹن نے آتے ہی حفیظ کو چھکا جڑ کر اسے دھندلا دیا مگر حفیظ نے اوور کی آخری بال پر پلٹ کروار کیا اور انہیں صہیب مقصودکے ہاتھوں کیچ کروادیا.انگلینڈ کو آخری اوور میں جیت کے لئے 6رنز درکار تھے.حسن علی نے پہلی بال پر مورگن کا آسان کیچ چھوڑ کر فتح کو جھٹک دیا،2 اسکور اگر چہ بن گئے تھے لیکن اگلی بال پر مورگن کو بابر کے ہاتھوں کیچ کرواکر پھر سنسنی پھیلادی،انگلینڈ کی 7ویں وکٹ 151پر گری تھی اور اب 4 بالز پر 4رنزکی ضرورت تھی.اگلی بال پر جارڈن نے 2رنزکرلئے اور اس سے اگلی بال پر پھر 2 رنزبنے،انگلینڈ سخت مقابلہ کے بعد 7وکٹ پر 155اسکور کرکے 3 وکٹ سے جیت گیا.2 بالز کا کھیل ابھی باقی تھا.
پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ کامیاب ترین بائولر رہے انہوں 4اوورز میں 28رنزدے کر 3 آئوٹ کئے . عماد وسیم نے 4 اوورز میں 25،عثمان قادر نے 35 رنز دے کر ایک ایک وکٹ لی،شاہین آفریدی کے پہلے اوور میں 16رنز پڑے تو انہیں دوبارہ تکلیف نہیں دی گئی.
پہلے بیٹنگ
پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 20 اوورز میں گرین شرٹس 6 وکٹ پر صرف 154 اسکور کرسکے،وکٹ کیپر محمد رضوان کے سوا کوئی بھی جم کر نہ کھیل سکا ،وہ بھی پورے 20 اوورز کی بیٹنگ میں تیز اسکور نہ بناسکے اور صرف 133 کے اسٹرائیک ریٹ سے 57 بالز پر ناقابل شکست 76 کرسکے،بابر اعظم چلے اور نہ محمد حفیظ،اسی طرح شہیب مقصود بھی فلاپ رہے،اعظم خان کو 2میچزکھلانے کے بعد ویسے ہی باہر بٹھادیا گیا تھا،اس طرح ایک عرصہ سے چلے آرہے مڈل آرڈر کی ناکامی کا مسئلہ برقرار رہا،پاکستانی ٹیم ایک سال سے اس مسئلہ پر قابو نہیں پاسکی اور محمد حفیظ بھی 2021 میں تاحال ٹی20 کی جاندار اننگ نہیں کھیل سکے ہیں،ایسے میں فخرزمان کے 24رنزکیا کرتے،جہاں بابر 11،صہیب 13،شاداب 2 اور عماد 3 کرکے گئے ہوں ،وہاں کس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے،حسن علی کو آل رائونڈر کے طور پر واپس لائے تھے تو انہیں شاداب خان سے پہلے بیٹنگ کے لئے بھیج دیا جاتا تو زیادہ ہی بہتر تھا لیکن ایسا نہیں ہوا اور پاکستان نے اچھی خاصی ڈاٹ بالز بھی کھیل ڈالیں.
انگلینڈ کی جانب سے اسپنرز کا بھر پور اٹیک رہا ،کبھی عادل رشید تو کبھی معین علی حملہ آور ہوتے رہے اور اس کے علاوہ پارٹ ٹائم اسپنرز بھی پاکستان کو پکڑتے رہے.عادل رشید سب سے کامیاب اسپنر رہےجنہوں نے صرف35 رنزکے عوض 4 وکٹیں لیں،معین علی نے ایک آئوٹ کیا جبکہ چھٹا کھلاڑی رن آئوٹ ہوا.
مصباح اور وقار کی بر طرفی
اس دورے میں پاکستانی ٹیم نے 3 ایک روزہ میچزکی سیریز مکمل ہاردی تھی اور بابر اعظم الیون کلین سویپ کا شکار ہوئی تھی جب کہ ٹی 20 سیریز میں بھی بابر ٹرافی نہ اٹھاسکے اور دہری شکست سے دوچار ہوئے،اس سے اچھا تو پاکستان نے گزشتہ سال کا دورہ کیا تھا جب 3 میچزکی ٹیسٹ سیریز 0-1 سے ہاری تھی اور ٹی 20 سیریز 1-1 سے برابر کھیلی تھی،پاکستانی ٹیم نے آج ہی انگلینڈ سے ویسٹ انڈیز روانہ ہونا ہے،جہاں 27 جولائی سے 5 ٹی 20 میچزکی سیریز کھیلی جائے گی اور یہ بھی ایک مشکل ترین دورہ ہوگا لیکن ورلڈ ٹی20 کے سال میں پاکستان اگر ویسٹ انڈیز میںً بھی ناکام گیا تو پھر ورلڈ ٹی 20 کی فیورٹ ٹیموں سے باہر ہوجائے گا اور ساتھ ہی بڑا حساب کتاب نکلے گا،ٹیم منیجمنٹ کا مستقبل بھی دائو پر لگ گیا ہے،مصباح اور وقار کی بر طرفی ورلڈ ٹی 20سے قبل یقینی لگ رہی ہے.
یہ بھی پڑھیں
اسپنرز کے سامنے پاکستانی بیٹسمین لیٹ گئے،مانچسٹر میں شام اور شکست کے سائے گہرے