ورلڈ ٹی 20سے قبل پاکستان کی ایک سیریزشدید خطرے میں،بریکنگ نیوز
پاکستان کرکٹ کے حوالہ سے ایک تشویشناک خبر یہ ہے کہ اس کی افغانستان کے خلاف اس سال ستمبر میں شیڈول 3 ایک روزہ میچز کی سیریز خطرے ورلڈ ٹی 20سے قبل ,میں پڑگئی ہے.اس کی وجہ ورلڈ ٹی 20 کا متحدہ عرب امارات منتقل ہونا ہے،یہ بات تو پہلے ہی دکھائی دے رہی تھی کہ ٹی 20ورلڈکپ یو اے ای میں ہی جائے گا لیکن صرف اس کی منتقلی ہی وجہ نہیں بنی بلکہ ساتھ میں ایک اور بات بھی اس کا سبب بن رہی ہے.
سیریز کہاں سے آگئی
سب سے قبل تو یہ واضح ہوجائے کہ پاکستان اور افغانستان کی سیریز کہاں سے آگئی اور کیسے سیٹ ہوئی تھی.وزیر اعظم پاکستان کے گزشتہ دورہ افغانستان کے بعد پاکستان نے افغانستان سے ایک روزہ میچزکی سیریز کی کلیئرنس دی تھی.یہ افغانستان کی ہوم سیریز ہے،گویا پاکستان نے دورہ کرنا ہے،اب چونکہ افغانستان میں تو میچز نہیں ہورہے ہیں،اس لئے اس کی ہوم سیریز عرب امارات میں شیڈول ہوئی،یہ سیریز ستمبر 2021 کے لئے طے کی گئی ہے جس میں 3 ایک روزہ میچز رکھے گئے ہیں جس وقت یہ سیریز طے کی گئی تھی،اس وقت تک آئی پی ایل 2021 بھارت ہی میں شیڈول تھی جب کہ ورلڈ ٹی 20 کے میچز بھی وہاں ہونے تھے،چنانچہ عرب امارات میں فراغت ہی فراغت تھی.پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے دورے کے بعد ستمبر میں متحدہ عرب امارات رکنا تھا اور وہاں 3میچزکھیل کر واپس وطن آنا تھا او ر اسی ماہ کے آخر میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گرائونڈ میں 3 ٹی 20 میچز کھیلنے ہیں لیکن اب معاملات پیچیدہ ہوگئے ہیں. ورلڈ ٹی 20سے قبل
پاکستان افغانستان ون ڈے سیریز کیوں خطرے میں
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحال اس کے حوالہ سے کوئی موقف اختیار نہیں کیا گیا ہے لیکن کرک سین نے3 اعتبار سے جائزے لئے ہیں اور ہر اعتبار سے یہی جواب ملتا ہے کہ پاک افغان سیریز ستمبر میں بہت مشکل ہے اور یہ شاید غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی ہوجائے.سب سے بنیادی اور بڑی وجہ آئی پی ایل 2021 کے باقی میچز کا عرب امارات منتقل ہوجانا ہے اور یہ میچز 17 یا 19 ستمبر سے شروع ہونگے اور 15 اکتوبر کو فائنل ہوگا.بھارت کی 6 فرنچائزز اس ایونٹ کے لئے اب ستمبر کے شروع میں ہی بلکہ اگست کے آخر میں متحدہ عرب امارات پہنچیں گی،قرنطینہ کی مدت پوری کریں گی،پھر ساتھ میں ٹریننگ وغیرہ ہوگی تو 3 مقامات پر پہلے سے موجود 6 ٹیموں کی موجودگی میں پاک افغان سیریز کیسے ممکن ہوسکے گی.اوپر سے اپنی ہوم سیریز کا بھی دبائو ہوگا.
تین مقامات پر میچزکی بارش،یو اے ای کتنا بوجھ اٹھاسکے گا
متحدہ عرب امارات نے حال میں پی ایس ایل 6 کے 20میچزکی میزبانی کی ہے،اس کے بعد آئی پی ایل 2021 کے میچز ہونے ہیں.پھر ورلڈ ٹی 20 کے میچز ہونگے تو 100 سے زائد میچز کی میزبانی کا بوجھ 3 سنٹرز دبئی ،ابو ظہبی اور شارجہ پر پڑے گا،اس کے کیا اثرات مرتب ہونگے،پچزکے کیا حالات ہونگے ،معیاری وکٹیں تیار ہو سکیں گی.انٹر نیشنل کرکٹ اپنے اصل حسن میں ہوتی دکھائی دے گی،یہ وہ سوالات ہیں جن کی جانب کرک سین سب سے پہلے اشارہ کر رہا ہے.پےدرپے میچز،تیز کرکٹ،ورلڈ ٹی 20 کی 16 اور آئی پی ایل کی 6 ٹٰیموں کے ساتھ سیکڑوں پلیئرز و میچ آفیشلز کابوجھ یہ گرائونڈز کتنا اٹھا سکیں گے،میرا خیال ہے کہ یہ پریشانی اپنی جگہ ہوگی،ایسے میں بیک اپ پلان بنانے پڑیں گے .کورونا سے نبرد آزما ہونا ہوگا،متعدد نئے چیلنجز بھی ہونگے .ان حالات میں ٹی 20کے 2 ایونٹس کا اوپر تلے رکھنا،اس کی میزبانی کرنا درست فیصلہ ہے؟
ان حالات میں پاک افغان ون ڈے سیریز جس کا بظاہر کوئی چارم ہے اور نہ ضرورت کیونکر منعقد ہوسکے گی.منطقی جواب سیدھا اور سادھا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہوسکے گی،چنانچہ کہہ سکتے ہیں کہ پاک افغان ون ڈے سیریز کے امکانات ختم ہوگئے ہیں.
ممکنہ التوا کی ایک اور وجہ
پاک افغان ون ڈے سیریز کے ممکنہ التوا کی ایک اور وجہ بھی سامنے آئی ہے.کرک سین نے تحقیق کی تو اس سے یہ لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس صورتحال کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا اور اپنی ایک اور ون ڈے سیریز طے کرلی ہے.نیوزی لینڈ نے سابقہ شیڈول کے مطابق پاکستان میں صرف 3 ٹی 20 میچزکھیلنے تھے جو ممکنہ طور پر ستمبر کے آخر یا اکتوبر کے شروع میں ہونے تھے لیکن اب نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے پلان کو دیکھا جائے تو کہانی کچھ اور ملتی ہے،کیوی کرکٹ ذرائع کے مطابق نیوزی لینڈ نے پاکستان میں 3 کی بجائے 5 ٹی 20میچزکھیلنے ہیں اور ساتھ میں 3 ایک روزہ میچز کی سیریز بھی ہوگی تو ان میچز کے لئے لامحالہ ستمبر کا آخری عشرہ بھی اسی پلان کی نذر ہوتا دکھائی دے رہا ہے.تھوڑا فرض کرلیں کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ نے 8 میچزکھیلنے ہیں تو اس کے لئے کم سے کم بھی 20روزہ ونڈو درکار ہوگی جس میں ٹیم کی آمد،آرام اور ٹریننگ کے ایام بھی شامل ہونگے.ایسی کنڈیشن میں پاکستان کے لئے افغانستان سیریز کی کیا اہمیت باقی رہ جاتی ہے تو اس لئے بھی لگتا ہے کہ پاکستان افغانستان کے خلاف 3 ایک روزہ میچزکی سیریز ملتوی کردے گا. ورلڈ ٹی 20سے قبل
سیریز کے التوا کی جانب جاتے ملکی حالات
افغانستان کی تازہ ترین صورتحال،پاک افغان حکام کے جاری سخت بیانات اور ستمبر میں امریکی افواج کی افغانستان سے ممکنہ واپسی اور بدلتے منظرنامے میں بھی یہ میچز منعقد ہوتے مشکل دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ جاری حالات بہتر نہیں لگتے اور آنے والے حالات خراب ہونے کا اندیشہ بھی ہے تو اس تناظر میں بھی پاک افغان سیریز نہیں ہوسکے گی. ورلڈ ٹی 20سے قبل
سای بحث سے 2 باتیں مزید واضح
اس سای بحث سے 2 باتیں مزید واضح ہوئی ہیں کہ بھارت نے آئی پی ایل کے لئے زبردستی ستمبر ،اکتوبر کی جو ونڈو نکالی ہے،اس کے اثرات نہ صرف ورلڈ ٹی 20پر پڑے ہیں بلکہ میزبان سنٹرز پر بھی آئیں گے،ٹیموں کے اپنے مصروف شیڈول پر بھی پڑیں گے اور وہ کھلاڑی جنہوں نے اپنے اپنے ممالک کی نمائدگی کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے خلاف میچز کھیلنے تھے اور اس سے ورلڈ ٹی 20کی تیاری کرنی تھی،وہ نہ صرف اپنے ملک کی نمائندگی سے محروم ہونگے بلکہ کسی حد تک برے بھی بنیں گے،اچھی پریکٹس سے بھی محروم ہونگے اور اپنے ملک کی نمائندگی کا حق بھی کھودیں گے،اس کا اشارہ کرکٹ آسٹریلیا اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ کرچکے ہیں.نیوزی لینڈ نے البتہ اپنے پلیئرز کو آئی پی ایل کھیلنے کی اجازت دے دی ہے.پاک افغان سیریز تو معمولی بات ہے،یہاں اس سے بڑے بڑے مسائل کھڑے ہونے والے ہیں اور یہ صرف اس لئے کہ اپنے وقت سے التوا کا شکار آئی پی ایل ستمبر ،اکتوبر میں شیڈول کی گئی ہے .بھارتی بورڈ کی بھی مجبوری تھی کہ اس کے پاس کوئی ونڈو نہیں تھی جیسا کہ پاکستان کی مجبوری تھی،اس نے جون کی گرمی میں درجنوں بار بھاری شرمندگی اٹھاتے ہوئے پی ایس ایل عرب امارات میں کروائی ہے.زبردستی کے نتائج بھی تو آنے ہوتے ہیں.