پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کیویز کے سابقہ تمام میچز کا احوال،کیا کوئی فتح ملی

0 245

عمران عثمانی کی رپورٹ

پاکستان کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ کے خلاف تاریخی سیریز کے آغاز ،میں اب چند روز ہی باقی بچے ہیں ۔17 ستمبر کو پہلا ایک روزہ میچ راولپنڈی میں کھیلا جائےگا۔اتفاق سے تینوں میچز یہیں ہونگے۔یہ سیریز اب ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ نہیں رہی۔چنانچہ صرف تفریح کی حد تک بات رہ گئی ہے۔دونوں ممالک کے باہمی 107 ایک روزہ میچزمیں گرین کیپس کو کیویز پر 48کے مقابلہ میں 55 کے ساتھ برتری ہے۔کیویز کاپاکستان میں ہوم ٹیم کے خلاف ریکارڈ خاصا خراب ہے۔20ایک روزہ میچزمیں اس کی پاکستان کے خلاف یہاں صرف 3 فتوحات ہیں۔17بڑی ناکامیاں ہیں۔راولپنڈی میں کیویز کو 3میچزکھیلنے کا اتفاق ہوا۔تمام میں شکست ہوگئی۔

نیوزی لینڈ کے پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے 3 میچز

پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کیویز کے لئے ایک عجب اتفاق رہا۔2003 کے آخری دورہ پاکستان میں اس نے اوپر تلے 2میچزیہاں کھیلے۔شکست مقدر بنی۔7 دسمبر2003 کے آخری میچ میں میں پاکستان نے 277 اسکور بنائے۔اوپنرزیاسر حمید اور عمران فرح کی سنچریز تھیں۔انضمام کی قیادت میں کھیلنے والی ٹیم 49رنز سے جیتی۔یہ 5میچزکی سیریز کا آخری میچ تھا۔پاکستان نے کلین سویپ کردیا تھا۔اس سے قبل کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں مہمان ٹیم 5 دسمبر کو صرف 183 اسکور بناسکی۔شعیب اختر نے ہوم گرائونڈ میں 3وکٹیں لیں۔پاکستان نے 42 ویں اوور میں ہدف مکمل کرلیا۔کیویز نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں تاریخ کا پہلا ایک روزہ میچ 24 اپریل 2022 کو کھیلا تھا۔پاکستان 3وکٹ سے فتحیاب ہوا۔اس بار کیویز نے 277 کئے تھے۔پاکستان نے عبد الرزاق کے 86 اور یونس خان کے 70رنزکی مدد سے7 وکٹ پر ہدف مکمل کیا تھا۔یہ 3 میچزکی سیریزکا دوسرا میچ تھا۔پاکستان نے یہاں سیریز بھی اپنے نام کر لی تھی۔

پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 3 ناکامیاں،3 اگلے چیلنجز

یہ اتفاق ہی ہے کہ بلیک کیپس نے راولپنڈی میں 3 ہی میچزکھیل رکھے ہیں۔تمام 3 میں شکست ہوئی ہے۔اتفاق سے اسے اب یہاں 3 نئے میچزکا چیلنج درپیش ہے اور یہ آسان امر نہیں ہے لیکن یہ بات بھی طے ہے کہ پاکستان اپنے ہوم قلعہ پر آسان ہدف نہیں ہوگا۔یہ بات بھی مد نظر رہے کہ پاکستان کو مڈل آرڈر میں سنگین مسائل کا سامنا ہے۔کیوی ٹیم کے پاس اگر مکمل طاقت نہیں ہے تو پاکستان کی ٹیم بھی ردھم میں نہیں ہے۔بظاہر گرین شرٹس فیورٹ ہیں۔پھر بھی کیویز سے اچھے مقابلہ کی توقع کی جاسکتی ہے۔

بابر اعظم الیون کے لئے بڑا چیلنج کیا

بابر اعظم الیون کے لئے بڑا چیلنج یہ ہے کہ کیویز تاریخ میں پاکستان میں کچھ اچھا نہیں کرسکے۔ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔یہ اعزاز و ریکارڈ بھی برقرار رکھنا ہوگا۔ساتھ میں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ٹیم کا کمبی نیشن کون سا سیٹ بنتا ہے۔بیٹنگ،بائولنگ اور اسپن کے شعبہ میں مربوط پلان کی ضرورت ہوگی،کوچنگ اسٹاف میں ثقلین مشتاق اور عبد الرزاق ہیں۔یہ دونوں بھی آخری کیویزکے دورہ پاکستان میں کچھ میں تھے۔اس کے علاوہ ان کی موجودگی میں ٹیم جیت بھی گئی تو یہ بڑی بات نہیں ہوگی۔یوں تو سابقہ ٹیم منیجمنٹ نے یہاں جنوبی افریقا کے خلاف جیت اپنے کھاتہ میں ڈال رکھی ہے۔اصل چیلنجز تو آگے کے ہیں۔اس حوالہ سے پی سی بی کی ٹاپ چیئر آج رمیز راجہ کے نیچے ہوگی۔اس کے چند روز بعد ہی ڈائریشن کا اندازا ہوجائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.