پاکستان کے بڑے اسکواڈ کا اعلان متوقع،بیک اپ پلیئرز بھی شامل
ورلڈ ٹی 20 کے لئے پاکستان اسکواڈ کا نام آج سامنے آئے گا۔اس سے قبل نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف بھی 2 ٹی 20 سیریز کے 7 میچزہونے ہیں،ان میں بھی قریب وہی کھلاڑی کھیلیں گے جنہوں نے میگا ایونٹ میں جانا ہے۔ایک بات دیکھنے کی ہوگی کہ پاکستان ٹیم منیجمنٹ کھلاڑیوں کا استعمال کیسے کرتی ہے۔اصولی طور پرتو کیویز اور انگلیند کے خلاف 2 سے 3 پلیئرز ایسے تیار کرنے چاہئیں جو بیک اپ پلان کا حصہ ہوں ،نتیجہ میں وہ مختلف کنڈیشن میں کام آسکتے ہیں۔مین اسکواڈ کے پلیئئرز ان فٹ ہوسکتے ہیں،آئوٹ آف فارم ہوسکتے ہیں۔کسی بھی مسئلہ کاشکار ہوسکتے ہیں۔کورونا ٹیسٹ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔پی سی بی نے شاید اس لئے ہی 20 رکنی دستے کا اعلان کیا ہے۔ویسے بھی ہر بورڈ کو اپنے خرچ پر 5 پلیئرز یو اے ای میں لے جانے کا اختیار ملا ہے اور یہ کھلاڑی بیک اپ پلان کے تحت ہوم سیریز کھیل سکتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ 15 رکنی مین اسکواڈ کے ساتھ وہ 4سے 5 پلیئرز کون سے ہونگے۔
اتوار کو پاکستانی میڈیا میں ہر ایک نے اپنی رائے دی اور 15 رکنی اسکواڈ کی تفصیلات بڑھ چڑھ کر پیش کیں۔99 فیصد لوگوں نے وہی کھلاڑی ٹیم کا حصہ بنائے جو ایک سال سے کھیلتے آرہے ہیں۔اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔کرک سین ایسا کوئی تذکرہ نہیں کرے گا بلکہ اس مضمون کا مقصد 2 اہم پوائنٹس کی جانب توجہ مبذول کروانا ہے۔پہلی بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کی کمزور ٹیم پاکستان آرہی ہے اور یہی حال انگلش ٹیم کا ہوگا۔ان کے اہم پلیئرز آئی پی ایل کھیلیں گے تو کمزور ٹیموں کے خلاف بنچ سٹرینتھ کے لئے پلان میں 2سے 3 ایسے کھلاڑی شامل ہیں یا نہیں جن کو ان 2 ٹیموں کے خلاف موقع دیا جائے۔دوسرا بنیادی مقصد یہ ہے کہ یہ وہی پلیئرز ہونے چاہئیں جن کو پی سی بی 15 رکنی اسکواڈ سے ہٹ کر اپنے خرچ پر یو اے ای لے کرجائے گا۔
پاکستان کے 2 اسکواڈز کا اعلان متوقع
جیسا کہ اعلان کیا گیا ہے چیف سلیکٹر محمد وسیم پیر 6 ستمبر 2021 کو پاکستان کی ورلڈ ٹی 20 ٹیم کا اعلان کریں گے،یہ واضح نہیں کیا ہے کہ 2 اسکواڈز ہونگے یا ایک اور اگر ایک ہوگا تو کتنے ارکان کا ہوگا۔ظاہر سی بات ہے کہ ورلڈ ٹی 20 کے لئے تو 15 پلیئرز ہی ہونگے۔ان 2 سیریز کے لئے بھی بیک اپ پلیئرز رکھے جائیں گے۔فخرزمان کہیں بیک اپ پلیئرز میں نہ چلے جائیں،اسی طرح چند نام اور بھی ہیں جن کو پلان بی کے طور پر ہی رکھا جاسکتا ہے۔