ورلڈ ٹی 20 ٹیم،بابر اعظم بھی لاعلم،خوفناک انکشاف،اگلی چھٹی کس کی،سنسنی خیز خبر
کرک سین رپورٹ
پاکستان کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بائولنگ کوچ وقار یونس مستعی ہوگئے۔اصل بات یہ ہوتی ہے کہ خبر وقت پر دی جائے۔لوہا جب گرم ہو تو حتمی خبر دی جائے۔ذرائع کی آڑ میں اندازے نہ لگائے جائیں،آج دوپہر جب سب اس بات میں الجھے تھے کہ ورلڈ ٹی 20 میں کون آگیا۔کون نکل گیا۔کیوں نکالا گیا،کیوں ڈالا گیا۔ٹھیک اسی وقت کرک سین نے ایک اہم بات اپنے پڑھنے والوں کے گوش گزار کردی تھی اور اس کے عنوان میں لکھا تھا کہ ٹیم منیجمنٹ اغوا ہوگئی،۔ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ کیا کچھ ہونے جارہا ہے۔پھر یہی نہیں جب پی سی بی نے اس کے2 گھنٹے بعد مصباح اور وقار کے مستعفی ہونے کی خبر جاری کی تو کرک سین نے اس میں واضح لکھا تھا کہ اصل بات کیا بنی ہے۔نتیجہ میں وہی باتیں رات گئے تک مخلتف جگہوں سے مختلف عنوانات کے ساتھ آتی رہی ہیں۔اب اسی مسئلہ میں پاکستان کے سابق پیسر شعیب اختر نے بھی کچھا نکشافات کئے ہیں۔
راولپنڈی ایکسپریس نے اپنے یو ٹیوب چینل پر تازہ ترین ویڈیو میں کہا ہے کہ بد قسمتی سے ہیڈ کوچ اور بائولنگ کوچ مستعفی ہوگئے۔خوش قسمتی سے پاکستان کرکٹ کی جان چھوڑ گئے ہیں۔یہ دونوں چلے گئے ہیں۔محرکات کیا بنے۔شعیب اختر کہتے ہیں کہ سیدھی سی بات ہے کہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔پاکستان کرکٹ کی ہائرمنیجمنٹ نے یہی اشارہ یا حکم جاری کیا تھا۔شعیب اختر نے انکشاف کیا ہے کہ میں اس وقت یہ خبر بھی دے رہا ہوں کہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا عہدہ بھی خطرے میں ہے۔میرا نہیں خیال کہ وہ اپنا عہدہ جاری رکھ سکیں۔مجھے لگتا ہے کہ نیا چیئرمین پوری نئی ٹیم لائیں گے۔وہ کسی کو بھی فارغ کرسکتے ہیں۔میں خیال کروں گا کہ پاکستان کرکٹ کے لئے بہتر ہوگا۔شعیب اختر کا یہ تبصرہ ریکارڈ پر رہے گا۔
مصباح اور وقار کے ساتھ اصل میں کیا ہوا
شعیب اختر نے ایک اور بات بھی کی ہے کہ میں اگرمصباح الحق کی جگہ ہوتامجھے کہتے کہ آپ استعفیٰ دے دیں تو میں تب دیتا،وقار کی جگہ ہوتا تو بھی ایسا ہی کرتا۔مجھے لگتا ہے کہ دونوں سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔اس لئے کہ ورلڈ ٹی 20 سے قبل استعفے کا جواز نہیں بنتا۔اتنے بڑےا یونٹ سے قبل کوئی استعفیٰ نہیں دیتا۔دونوں نے 24 ماہ سے کام کیا۔پھر اتنے بڑے ایونٹ سے قبل کیسے خود سے چلے گئے۔اتنے بڑے ایونٹ سے قبل استعفیٰ لینا یا دینا غلط ہے۔میں اگر ان دونوں کی جگہ ہوتا تو میں بھاگتا نہیں۔فائٹ کرتا۔ میں ورلڈ کپ کو سامنے رکھ کر چیلنج قبول کرتا۔
ورلڈ ٹی 20 سے شعیب ملک اور وہاب ریاض کو ڈراپ کیا گیا۔غلط ہوا۔تجربہ کی کمی ہے۔چیف سلیکٹر محمد وسیم کی بچت صرف ایک صورت میں ہوگی کہ پاکستان ورلڈ ٹی 20 جیتے ورنہ ان کا بھی بوریا بستر بھی گول کردیا جائے گا۔آخر میں میں رمیز راجہ سے توقع کرتا ہوں کہ اچھے اقدامات کریں۔میں پھر کہوں گا کہ مصباح اور وقار کو فائٹ کرنی چاہئے تھی۔غلط کیا بھاگ کر۔
انضمام الحق بھی پی سی بی پر برس پڑے
مجھے نہیں پتہ چلا کہ مصباح اور وقار نے استعفیٰ دیا،پھر آدھے گھنٹے میں دونوں کی جگہ نئے لوگ بھی آگئے۔یہ سب غلط وقت پر ہوا۔ورلڈ کپ سر پر ہے۔کوئی بھی پلان ہو تو تھوڑا سا سوچ کر کریں،ایسا نہیں کہ دنیا کو دکھانے کے لئے کہ میں آیا ہوں۔یہ کرنے لگا ہوں۔اس طرح گھنٹوں میں یہ والا نظام مت چلائیں۔سب کے لئے برا ہوگا۔مصباح اور وقار کو جس طرح نکالا گیا اچھا طریقہ نہیں تھا۔دونوں نے پاکستان کرکٹ کے لئے بہترین کام کیا۔نتائج ویسے نہیں نکلے تو کیا ہوا۔کوشش اچھی رہی ہے۔عبد الرزاق اور ثقلین مشتاق بھی اچھے کوچز ہیں۔ثقلین اچھے کوچ ہونگے۔میری دعا ہے کہ یہ دونوں لمبا چلیں۔
ورلڈ ٹی 20 کے لئے یہ کوچز بھی شامل نہیں تھے۔کپتان سے بھی نہیں پوچھا گیا۔ان کے جانے میں یہ کام بھی رہا ہے کہ ان سے مشاورت نہیں کی گئی۔یہ بھی ایک غلط بات ہے۔انضمام نے انکشاف کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریزکے لئے ٹیم کے انتخاب میں کپتان بابر اعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ورلڈ ٹی 20 کی ٹیم کے لئے بھی ایسا ہی ہوا ہے۔یہ ایک غلط بات ہے۔ٹیمیں کہیں اور سلیکٹ ہوئی ہیں۔کسی اور نے کی ہیں۔
اوول ٹیسٹ کی مبارکباد
پاکستان کے سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے صاف الفاظ میں سارا ملبہ پی سی بی،اس کے انداز پر ڈا لا ہے۔اسی طرح ایک کام اور ہوا ہے کہ شعیب اختر نے بھی پی سی بی کا یہ طرز عمل پسند نہیں کیا۔انہوں نے بھی کہا ہے کہ میں پی سی بی کے خلاف فائٹ کرتا جب کہ مصباح اور وقار یونس نے جانے میں عافیت جانی۔یہ اچھی بات نہیں ہے۔ایک بات پھر یہ بھی واضح ہوئی ہے کہ پی سی بی کا اسٹائل زیادہ اچھا نہیں جارہا ہے۔ انضمام نے بھارت کو مبارکباد دی ہے کہ اس نے اوول ٹیسٹ جیت لیا ہے اور انگلینڈ کی شکست پر بھارتی ٹیم کو عظیم قرار دیا ہے۔