نیوزی لینڈ اور انگلینڈکے پاکستان کے دورے،تصوراتی محل زمین بوس،جواب آگیا

0 240

انٹر نیشنل میڈیا میں کچھ تبصرے غیر جانبداری سے ہوتے ہیں اور کچھ خیالاتی ،تصوراتی محل ہوتے ہیں،ان کے بیان سے قبل تصدیق بہت ضروری ہے مگر ہمارے ہاں شاید یہ معیار ہوتا ہے ،کہ غیر ملکیم میڈیا نے چونکہ لکھ دیا تو شاید کیا بلکہ یقینی طور پر سچ ہی ہوگا.چنانچہ نتیجہ ہمارے خلاف ہی کیوں نہ ہو،کوئی پرواہ نہیں.اب اس بات کو ہی دیکھ لیں کہ .افغانستان میں بدلتی صورتحال پر پاک افغان ون ڈے سیریز مشکوک بنادی گئی.پھر نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان تحفظات کی لپیٹ میں کروادیا گیا اور اب نئی بات یہ کہ انگلینڈ کا دورہ پاکستان بھی مشکوک کروادیا گیا.
کیا ہے یہ سب
نتیتجہ کی پرواہ ہے؟حالات کی سنگینی کا احساس ہے؟دنیا کے لئے شاید یہ عنوانات تماشہ ہوں اور کسی ایک ملک کے لئے گویا شادیانہ مگر اس سے قبل متعلقہ کرکٹ بورڈ،ان کے حکام سے ہی جان لینا چاہئے.کرک سین نے جب پی سی بی کے ایک آفیشل سے رابطہ کیا اور ان کے سامنے یہ سوالات ایسے ہی رکھے تو ان کا ہنستے ہوئے جواب تھا کہ پھر ورلڈ ٹی 20 کو بھی اسی پردے میں ڈال دو،آئی پی ایل کو بھی مشکوک کردو.سب کچھ ہی دائو پر لگادو.مڈل ایسٹ کون سا افغانستان سے دور ہے.جہاں تک سکیورٹی وفود کی آمد کی بات ہے تو وہ پہلے سے شیڈول ہے.پاکستان آنے والی ہر ٹیم گزشتہ عرصہ سے یہ پریکٹس کرتی ہے تو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ بورڈ بھی کریں گے،یہ معمول کے دورے ہونگے،البتہ کوئی اور بڑا واقعہ نہ ہوجائے،پکچر یکسر ہی نہ بدل جائے،ابھی تک کچھ بھی نہیں ہے.سب معمول کے مطابق ہے.
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا دورہ پاکستان قائم
پی سی بے آفیشل کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم اگلے ماہ شیڈول کے مطابق پاکستان کا دورہ کرے گی،اسی طرح انگلش ٹیم اکتوبر میں پاکستان اپنے پروگرام کے مطابق آئے گی اور ستمبر کے شروع میں پاک افغان سیریز بھی اپنے حساب سے ہوگی،ان میں کوئی ابہام نہیں ہے،باقی جتنے تصورات ہیں،وہ خیالی ہیں،حقیقت سے نہایت ہی دور ہیں.اس لئے افغانستان کی بدلتی صورتحال کا فی الحال پاکستان پر کوئی اثر نہیں ہے،سب کچھ معمول کے مطابق ہورہا ہے اور اس میں کوئی نئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے.
سب کچھ پہلے سے طے
کرک سین تحقییق کے مطابق سارے ٹورز شیڈول کے عین مطابق ہونگے،اس لئے اس میں پریشانی کی ضرورت ہے،البتہ ایک بات نہایت اہم ہے کہ خطے میں حالات چونکہ غیر معمولی ہیں ،اگر کوئی بڑا ناخشوگوار واقعہ نہ ہوا تو سب کچھ پروگرام کے عین مطابق ہی چلے گا.نیوزی لینڈ نے پاکستان میں 3 ون ڈے میچز اور 5 ٹی 20 میچز کھیلنے ہیں اور اس سے قبل اس نے بنگلہ دیش میں ٹی 20 سیریز بھی کھیلنی ہے اور اس کی تیاری بھی مکمل ہے،یہی وجہ ہے کہ پی سی بی نے نیوزی لینڈ سیریز کی وجہ سے افغانستان کے خلاف اپنے سینئرز کو آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے،جیسا کہ کرک سین اس کی خبر تھوڑی دیرقبل دے چکا ہے.اس خبر کی تفصیلات کے لئے یہاں کلک کریں
افغانستان سیریز،بابر اعظم سمیت کئی باہر،پاکستان کی نئی ٹیم
طالبان اور افغان کرکٹ حکام میں رابطہ،اچھی خبر
ایک بات اور بھی اہم ہے کہ انٹر نیشنل سطح پر تو یہ بھی چل رہا تھا کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم بھی ختم کی جارہی ہے،کرکٹ بورڈ تحلیل ہورہا ہے کیونکہ طالبان آگئے ہیں وغیرہ وغیرہ.جب کہ طالبان نے افغانستان میں آتے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ ماضی کو نہیں دہرائیں گے،سب کچھ معمول کے مطابق ہوگا،کسی پر کوئی پابندی نہیں لگے گی تو ایسے میں مشکوک باتیں معاملات کو خراب کرتی ہیں اور غیر ملکی ٹیموں کو پاکسان آنے سے انکار کا جواز فراہم کرتی ہیں جو کہ اچھی بات نہیں ہے.اب اس بات کو اس پیمانے میں دیکھ لیں کہ یوم عاشور پر افغانستان کرکٹ حکام نے اعلان کیا ہے کہ ان کا طالبان کمان سے رابطہ ہوا ہے اور اس نے ہمیں اپنی مصروفیات جاری رکھنے کا کہا ہے اور یقین دلایا ہے کہ کرکٹ بورڈ تحلیل کرنےاور پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں تو اس کے بعد کیا جواز باقی بنتا ہے،اب یہاں ایک اور سوال ہوگا کہ افغان پلیئرز بھارت کی آئی پی ایل میں شریک ہونگے یا نہیں کیونکہ بھارت کے حوالہ سے طالبان کا رویہ کچھ اور ہوسکتا ہے لیکن کرک سین نے جب اس پر ابتدائی تحقیق کی ہے تو نہایت ہی خوشگوار بات کا علم ہوا کہ افغان پلیئرز کو آئی پی ایل میں شرکت سے بھی نہیں روکا جائے گا اور وہ اپنے کنٹریکٹ کے مطابق اس میں شریک ہوسکیں گے،یہ بات ابتدائی باتوں سے زیادہ اہم ہے،اسی بات سےا ندازا لگایا جاسکتا ہے کہ مستقبل قریب کی تصویر روشن ہوگی اور اس میں کسی بھی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہوگا.
پاکستان کرکٹ بورڈ نے افغانستان سے یہ سیریز افغان ٹیم کی ہوم سیریز کھیلنی ہے،اس کے بعد اگلے کچھ عرصہ بعد یہی افغان ٹیم جوابی دورے پر پاکستان آئے گی اور یہاں سیریز کھیلےگی،ایک بات یاد رکھنے کی ہوگی کہ امن کے دشمن کہیں بھی ہوں اور کیسے بھی ہوں،وہ ان معاملات کی خرابی کے لئے وار کرسکتے ہیں،اس کے لئے سکیورٹی اداروں کو الرٹ رہنا ہوگا.

Leave A Reply

Your email address will not be published.