ناقابل یقین،ورلڈ ٹی20 کپ کے لئے شعیب ملک کے حق،سرفرازکے خلاف بڑی آواز

0 167

ایک ایسی حیران کن بات ہوئی ہے۔ایک ایسا انوکھا مطالبہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔پاکستانی ٹیم سے ایک سال سے باہر شعیب ملک کے حق میں آواز بلند ہوگئی ہے۔یہ بات کسی عام فرد نے نہیں کی۔آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ یہ مطالبہ ایک ایسے کرکٹر کا سامنے آیا ہے جس کا اپنا بڑا قد کاٹھ ہے۔پھر ایسے وقت میں آیا ہے ۔کوئی سوچ نہیں سکتا۔پھر اس پر مستزاد یہ کہ رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بننے کے وقت آواز بلند ہوئی ہے۔

رمیز راجہ کا کیا تعلق

پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ بطور مبصر گزشتہ2 سال سے یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ عمر رسیدہ کرکٹرز سے جان چھڑائو۔شعیب ملک اور محمد حفیظ کی سلیکشن پر کڑی تنقید کرچکے۔سلیکٹرزکو آڑے ہاتھوں لیا۔ایسے میں شعیب ملک تو ایک سال سے باہر ہیں۔محمد حفیظ کھیل رہے ہیں۔8ماہ سے آئوٹ آف فارم ہیں۔سوال یہ ہوتا ہے کہ رمیز راجہ جب پی سی بی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے والے ہیں تو یہ مطالبہ شرارت ہے۔نئے چیئرمین پی سی بی کے لئے آزامائش ہے اور یا پھر خالص میرٹ کی بات ہے۔

راجہ کی دکھتی رگ پر ہاتھ

پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے سلیکٹرز سے صاف کہا ہے کہ شعیب ملک کے نام پر غور کیا جائے۔میں ا اگر چیف سلیکٹر ہوتا تو ضرورسوچتا۔قومی ٹیم کے تمام تجربات ناکام گئے۔مڈل آرڈر کا مسئلہ کھڑا ہے۔جب نئے نہیں چلے۔خلا پر نہیں ہوسکا۔ایسے میں تجربہ کار کھلادو۔عمر رسیدہ ہیں تو کیا ہوا۔تجربہ کام آئے گا۔یہی مثال محمد حفیظ کی دی گئی ہے۔انضمام الحق کا یہ مطالبہ بڑے ٹرکی وقت پر آیا ہے۔ایک جانب انہوں نے رمیز راجہ کو چیئرمین پی سی بی بننے کی مبارکباد دی۔خوش ہوئے۔دوسری جانب ان کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے اور دبایا بھی ہے۔

پاکستانی سلیکٹرزکے لئے مسئلہ

پاکستانی سلیکٹرز کے لئے بھی بڑا مسئلہ ہوگیا ہے۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی تبدیلی کے بعد رمیز راجہ کی آمد سخت حالات میں ہوئی ہے۔نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریزاور ورلڈ ٹی 20 کے لئے ٹیم کا انتخاب ہونا ہے۔ایسے میں چیف سلیکٹر کیا کریں؟نئے چیئرمین پی سی بی کا دل جیتنے کے لئے بوڑھے پلیئرز کو باہر نکالیں۔اپنی مرضی کریں۔ٹیم منیجمنٹ کی سنیں یا کپتان سے پوچھیں۔کیا یہ کم بوجھ ہے کہ انضمام جیسے بھاری بھرکم بوجھ والے ان پر آپڑے ہیں۔

انضمام الحق سے کرک سین کا سوال

پاکستان کے سابق چیف سلیکٹر رہے ہیں۔ان کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ 2019 آپ نے کھلایا تھا۔سوال یہ ہے کہ کیا پایا تھا؟عمر رسیدہ کہاں کام آئے تھے۔نئے لڑکے سیٹ نہیں ہوئے تو ٹیم منیجمنٹ و کوچ کا قصور ہے۔پھر تو کل کو عمران خان اور جاوید میاں داد کو بھی کھلادو۔یہ بات میں نے ایسے نہیں لکھی۔چونکہ انضمام نے ایک اور بات بھی کی ہے۔اس کے تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ تمام ریٹائرڈ پلیئرز کو بھی کھلادیں۔انضمام الحق نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ محمد عامر کا بھی سوچ لیتے۔مسئلہ یہ ہے کہ وہ ریٹائر ہوگئے۔یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا،ان کا تجربہ تھا۔کام آتا۔پھر وہی بات کہ میں چیف سلیکٹر ہوتا تو ان کے بارے میں سوچتا۔

سرفراز احمد غیر ضروری

پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد بھی ہیں۔گزشتہ 12 ماہ سے کوئی ٹیسٹ سیریز ہے۔ون ڈے مقابلے ہیں۔ٹی 20 معرکے ہین۔وہ ٹیم کے ساتھ رہے ہیں۔اب جب کہ ورلڈ ٹی 20قریب ہے۔ایسے میں انضمام نے ان کا 15رکنی اسکواڈ سے اخراج کردیا۔یہ ٹھیک ہے کہ 15لڑکوں میں ایک ہی کیپر ہوتا ہے۔فرض کرلیں اسی عرصے میں ،اسی ایونٹ میں رضوان دستیاب نہ ہوئے تو کیا ہوگا؟انضمام کو سرفراز کے حوالہ سے خیال کرنا چاہئے تھا۔اتنا بھی کہہ سکتے تھے کہ اضافی پلیئرز میں شامل کرکے انہیں یو اے ای رکھا جائے۔

شعیب ملک کے لئے جانداز آواز

پاکستان کے سابق چیف سلیکٹر انضمام االحق نے 2 متضاد باتیں کی ہیں۔ ایک سال سے ٹیم سے منسلک سرفراز احمد کو میگا ایونٹ سے باہر نکالا ہے اور ایک سال سے ٹیم سے باہر شعیب ملک کو کھلانے کا مطالبہ کیا ہے۔اب شعیب ملک کی بھی پڑھ لیں۔شعیب ملک نے آخری ٹی 20 انٹر نیشل میچ ٹھیک ایک سال پہلے31 اگست 2020کو مانچسٹر میں کھیلا تھا۔حال ہی میں محمد حفیظ نے ان سے زیادہ رنزبنانے کا ریکارڈ چھین لیا تھا۔ویسے 116انٹر نیشنل ٹی 20میچزمیں ان کے 2355 رنز اورصرف 28وکٹیں ہیں۔ہمیشہ میگا ایونٹ میں ناکام رہے ہیں۔پاکستان کو کوئی بڑا ٹائٹل دے نہیں سکے ہیں۔اس کے باوجود انضمام جیسی شخصیت کا ان کے حق میں آواز بلند کرنا حیران کن،ناقابل یقین ہے۔سلیکٹرز یہ رسک نہیں لیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.