رن آئوٹ اور نو بال ڈراموں کے باوجود بھی کیویز ہارگئے،بنگلہ دیش کی مسلسل دوسری فتح

0 214

رپورٹ :عمران عثمانی

نیوزی لینڈ ٹیم ایک اور میچ ہارگئی۔ڈھاکا میں اس بار بعد میں بیٹنگ کا موقع ملا۔ٹیم پھر بھی جیت نہ سکی،۔تاریخ میں پہلی بار بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ کو مسلسل 2 ٹی 20 میچزمیں ہرادیا ہے۔سیریزکا دوسرا میچ میزبان ٹیم نے4 رنز سے جیتا اور سیریز میں برتری لی۔آخری 2 بالز میں ایک اور ڈرامہ ہوا۔جب مستفیض الرحمان نے نو بال کردی،چوکا بھی لگوایا۔فری ہٹ بھی دی۔اس نوازش سے کیویز کو 2 بالز پر 8 رنز درکار تھے۔ٹام لیتھم ہیرو بننے جارہے تھے۔مستفیض نے فری ہٹ پر 2 رنز دیئے۔آخری بال پرچھکا درکار تھا۔صرف سنگل بن سکا۔اس طرح بنگلہ دیش نے سنسنی خیز مقابلہ کے بعد 4رنز سے میچ جیت لیا۔

بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کی۔اچھا آغاز لیا۔اسکور اتنا نہ بن سکا جس کا خیال کیا جارہا تھا۔اس سے قبل اس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔یہ ایک مشکل فیصلہ تھا کیونکہ گزشتہ میں کیوی کپتان نے بھی ٹاس جیت کر پہلے یہ کام کیا اور 60پر باہر ہوگئے تھے۔خیر میزبان ٹیم نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹ پر 141رنزبنائے۔

بنگلہ دیش اننگ کا احوال

اوپنرز لٹن داس اور محمد نعیم نے 10ویں اوور تک 59 رنزکا اسٹینڈ دیا۔اوسط کے حساب سے یہ بہتر آغاز نہیں تھا۔6کی اوسط سے بیٹنگ ہو۔پوری ٹیم ہاتھ میں ہو۔اوورز آدھے ہوجائیں تو کہیں کچھ گڑ بڑ موجود تھی۔خیر کیوی ٹیم کو پہلی کامیابی لٹن داس کی شکل میں ملی جو 29 بالز پر 33 کرکے گئے۔مشفق الرحیم کا تجربہ کام نہ آیا۔وہ صفر پر گئے۔72کے اسکور پر شکیب الحسن بھی12کرکے تیسرا نقصان کرواگئے۔میزبان ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی ناکام جارہے تھے۔ایسے میں اوپنرمحمد نعیم ڈٹے کھڑے تھے۔پھر ان کا ساتھ کپتان محموداللہ نے دیا۔16 ویں اوور میں کیویز نے سیٹ بیٹسمین محمد نعیم کی وکٹ لے لی۔وہ 39 بالز پر 39 کرنے میں کامیاب ہوسکے۔اس کے بعد بھی مزید 2 وکٹیں گریں لیکن بنگلہ دیشی کپتان محمو داللہ نے 32 بالز پر ناقابل شکست 37 کر کے اپنی ٹیم کا اسکور 6 وکٹ پر 141 تک پہنچادیا۔

کیوی ٹیم کی بائولنگ

کیوی ٹیم کے پاس بھی اسپن کا اچھا کوٹہ موجود ہے۔رچینا رویندرا نے 4 اوورز میں صرف22 رنزدے کر 3 کھلاڑی ٹھیکانے لگادیئے،اب معاملہ یہاں تک نہیں تھا۔اجاز پٹیل نے بھی 4 اوورز میں صرف 20رنزدیئے اور ایک وکٹ لی۔اس طرح بنگلہ دیش کی مشکل وکٹ مگر مدد گار کنڈیشنز میں کسی بھی مہمان ٹیم کے بائولرز کے لئے یہ اعزاز کی بائولنگ تھی۔

نیوزی لینڈ کی جوابی اننگ

مہمان ٹیم کے علم میں تھا۔ایک اور شکست کا مطلب سیریز کو مکمل دائو پر لگانا ہے۔اس لئے کیوی بیٹسمینوں نے نہایت ذمہ داری سے تعاقب شروع کیا۔ابھی تیسرا اوور جاری تھا کہ راچین رویندرا 10اور اگلے اوور کی پہلی بال پر ٹام بنڈل 6کرکے ٹیم کو مشکلات میں ڈال گئے۔کپتان ٹام لیتھم اور ول ینگ نے اسکور آگے بڑھادیا۔61 اسکور تک جاتے ہوئے لگ رہا تھا کہ رن اوسط بنگلہ دیش جیسی ہی ہے۔یہاں ول ینگ 22رنزبناکر شکیب کا شکار بن گئے۔آل رائونڈر گرینڈی ڈی ہوم نے صرف 8 کئے جبکہ ہنری نکولس 6 کرکے گئے۔92پر 5 وکٹیں چلی گئی تھیں۔حالانکہ آخری 2 وکٹیں گرنے سے قبل کیوی کپتان نے ایک اوور مین جارحانہ بیٹنگ کی اور اچھا اسکور بٹور لیا۔اب بنگلہ دیش فتح کے قریب ہورہا تھا۔کیویز کو 24 بالز پر 48 رنزبنانے تھے جو بہت مشکل تھے۔

ٹام لیتھم کی بھر پور کوشش

کیوی کپتان وکٹ پر موجود تھے۔ٹیم کو شکست سے بچانے کے لئے پرعزم تھے لیکن اسکور مشکل ہورہا تھا۔لیتھم کپتانی تو کر رہے تھے لیکن ساتھ میں انہوں نے ٹی 20 انٹر نیشنل میچزمیں پہلی ہاف سنچری مکمل کی۔شکیب کے چوتھے اوور میں 12رنزبنے۔کیویز کو بھی یہی اوسط درکار تھی۔اس طرح جیتنے کے لئے اب 3 اوورز میں 37رنزباقی تھے۔پھر یہی نہیں اننگ کے 18ویں اوور میں بھی اچھی کاوش ہوئی۔ٹوٹل 5 وکٹ پر 114 تھا۔12 بالز پر28رنزبنانے تھے۔

رن آئوٹ کا بڑا ڈرامہ ،پھر بھی بے فائدہ

اننگ کے 19 ویں اوور میں کیوی کپتان ٹام لیتھم قریب رن آئوٹ ہوگئے تھے۔ایسے میں بڑا ڈرامہ ہوا۔وکٹ کیپر نورالحسن نے ہاتھ مارکر بیلز پہلے اڑادیں،اگر وہ یہ غلطی نہ کرت تو بھی لیتھم آئوٹ ہوجاتے۔تھرڈ امپائر نے ناٹ آئوٹ قرار دیا۔یہ موقع کیوی کپتان اور ٹیم کے لئے بے فائدہ رہا۔اسکور پھر بھی نہ بن سکے۔نتجہ میں 6 بالز پر 20رنز باقی رہ گئے جو مشکل تھے۔نو بال اور فری ہٹ کے دوسرے ڈرامہ کے بعد بھی کیویز نہ جیت سکے۔20اوورز میں 5وکٹ پر 137 کرسکے۔ٹام لیتھم 49 بالز پر 67 کے ساتھ ناقابل شکست گئے۔ کیوی ٹیم مقررہ اوورز میں 5 وکٹ پر 173 تک محدود رہی اور 4 رنزسے میچ ہارگئی۔ٹائیگرز نے 5میچزکی سیریزمیں 0-2 کی برتری لے لی ہے۔

میزبان ٹیم کی بائولنگ اعلیٰ

بنگلہ دیش ٹیم نے میزبان ہوتے فائدہ اٹھالیا۔اس کے بائولرز نے نپی تلی بالز کیں۔مہدی حسن نے تو کمال کردیا۔4اوورز میں صرف 12رنز دیئے۔2 قیمتی وکٹیں اڑادیں۔شکیب الحسن نے اتنے ہی اوورز میں29 رنزکے عوض 2 کھلاڑی آئوٹ کئے۔انہیں انٹر نیشنل ٹی 20میچزمیں زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ برابر کرنے کے لئے ایک وکٹ درکار ہے۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.