دوسرا دن ضائع،3 دن میں پاکستان کی جیت کے 2 اور ہارنے کا ایک پلان،بریکنگ نیوز
رپورٹ وتجزیہ : عمران عثمانی
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں میں بارش حائل ہوگئی.اتوار کوہونے والی تیز اور مسلسل برسات کے بعد امپائرز نے متعدد بار فیلڈ کا جائزہ لیا.آخری بار مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجکر 45 منٹ پر وزٹ کیا.بائولرز اینڈ خاص کر چیک کئے گئے.امپائرز نے طویل مشاورت اور انتظار کے بعد مقامی وقت کے مطابق شام سوا4 بجے دن ختم ہونے کا اعلان کردیا.اس طرح پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کا دوسرا روز مکمل بارش کی نذر ہوگیا.ایک بال بھی پھینکی جا نہیں سکی.ویسٹ انڈین ٹیم نے خاصا وقت بیٹنگ کرتے گزارا.اپنے ڈریسنگ روم کو پریکٹس گاہ میں بدل دیا.پاکستانی پلیئرز پہلے انتظار کرتے رہے.بعد میں فٹبال کھیلتے پائے گئے.
ایک گھنٹہ پاکستانی سوچ کلیئر کردے گا
سبائنا پارک کنگسٹن جمیکا میں دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن پہلے سے بارش کی پیش گوئی تھی .اتفاق سے سچ ثابت ہوئی.اس طرح پاکستان کے لئے یہ بری بات بنی.ٹیم خسارے میں ہے،سیریز بچانے کا بڑا چیلنج درپیش ہے.ایسے میں وقت اور جیت ضروری ہے.پہلے روز قومی ٹیم نے 4 وکٹ پر 212 اسکور کئے تھے،دوسرا روز مکمل ضائع ہوگیا.3 دن باقی بچے ہیں.نتیجہ میں اب کیا ہوگا.اس کا انحصار پاکستانی تھنک ٹینک پر ہوگا.ان کی سوچ پہلے سے میچ کا نتیجہ بتادے گی.سوچ جاننے کے لئے اتوار کی شب ساڑھے 7سے ساڑھے 8 کا ایک گھنٹہ ہی بہت ہوگا.
سب سے پہلے اگلے ایام کے موسم کا جائزہ
کنگسٹن جمیکا میں اتوار اور پیر کو بھی بارش کی پیش گوئی ہے.ایک اچھی خبر بھی ساتھ ہے.میچ کے اوقات میں کم بارش کی پیش گوئی ہے.گویا 2 مطلب ہوسکتے.پہلا یہ کہ ایک منٹ بھی ضائع نہ ہو.دوسرا منظر یہ ہوسکتا کہ کچھ وقت متاثر ہو.اچھا نتیجہ یوں بنے گا کہ ہفتہ کے روز کیی طرح سارادن ضائع نہیں ہوگا.پاکستانی ٹیم کے لئے بظاہر یہ اچھی پیش گوئی ہے.موسم کی مداخلت کم ہوسکتی یا سرے سے ہی نہیں ہوسکتی.ایسے میں پاکستانی ٹیم کے پاس ممکنہ پلان کیا ہونے چاہئے ہیں.
ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کا پلان اے
سادہ سی بات ہے.جب وقت کم ہو تو دفاع کی بجائے اٹیک ہوتا ہے.پاکستانی ٹیم کو پلان اے یہی رکھنا ہوگا.اس کے 2 نتائج نکلیں گے اور دونوں ہی حق میں جاسکتے ہیں.کھیل کے تیسرے روز قومی ٹیم جب اٹیکنگ گیم کرے گی تو سٹرایک ریٹ بہتر ہوگا.تیز کھیلنے کی کنڈیشن میں رنز بنیں گے.وہ 212سے 312 بھی ہوسکتے اور 390بھی بن سکتے.اس کے لئے 3 گھنٹے.دوسرے لفظوں میں آدھا دن بہت ہوگا.ویسٹ انڈیز کو بیٹنگ کے لئے لانا ہوگا.باقی 3 گھنٹوں میں اٹیکنگ گیند بازی سے وکٹیں لینی ہونگی.چوتھے روز بھی یہی کوشش کرنی ہوگی.ویسٹ انڈیز ٹیم جلد آئوٹ ہوئی تو فالو آن ہوسکتی ہے.اس صورت میں پاکستان اسے کھلائے اور ایک دن سے بہت زائد وقت ہوگا.اسے آئوٹ کرے.اول اننگ سے جیت سکے گا.دوم معمولی ہدف ملے گا.
ویسٹ انڈیز کو ہرانے کے لئے پلان بی
پاکستانی ٹیم تیز کھیلنے کی کوشش میں جلد آئوٹ ہوسکتی.جتنا بھی تیز کھیل لیں.6 وکٹوں کے عوض 70سے 90 اسکور تو بن جائیں گے.جواب میں وقت بہت ہوگا.حریف ٹیم کو جلد آئوٹ کریں.برتری لیں .دوسری اننگ مختصر کھیل کر اسے سوادن یا 4 سیشن دیں تاکہ بائولرز آسانی سے میچ جیتنے کی کوشش کر سکیں.پاکستانی ٹیم کے پاس ان 2 پلان کے علاوہ تیسرا کوئی پلان نہیں ہونا چاہئے.
ویسٹ انڈیز سے شکست کا پلان سی
پاکستان نے سیریز ہارنی ہو.میچ بچانا ہو.جیت کی جانب نہ جانا ہو تو پھر پلان سی ہوگا.کھیل کے تیسرے روز بھی بیٹسمین پہلے کی طرح سلو کھیلیں.100 بالز پر 20سے 25 کریں گے تو 2 نتائج ہونگے.پہلا 2 سیشن گزار کر حد 120سے 140 اسکور بنائیں اور سائیڈ پر ہوجائیں.جواب مین میزبان ٹیم پھی اسی انداز میں کھیلے اور تیسرا سیشن 3 یا حد 4 وکٹ گنواکر گزار دے.چوتھے روز بھی وہ ایسے ہی کھیل کر 2سیشن کے قریب نکال دے تو پھر پاکستان کے پاس خود بیٹنگ کا وقت کم ہوگا.جتنی تیزی ہوگی.اتنا کام خراب ہوگا.ویسٹ انڈیز پہلے کی طر ح چوتھی اننگ میں چھوٹے ہدف کے تعاقب میں ہوگا.نتیجہ کے طور پر میچ ڈرا ہوگا.پاکستان ہارے گا.سیریز بچاتے بچاتے کہیں 0-2کا وائٹ واش نہ کروالیں.یہ ہارنے کا پلان ہوگا.
پاکستانی ٹیم سے امیدیں کیسی
مصباح اینڈ کمپنی سے اٹیکنگ کرکٹ کی امیدیں کم ہیں.یہ شروع سے ہی دفاعی لائن پر ہیں.ہار کے خوف سے آگے بڑھتے نہیں ہیں.الٹا ہار جاتے ہیں.کرک سین نے اوپر جو 2 پہلے پلان دیئے ہیں.جیت کا راستہ وہی ہیں.قومی ٹیم نے اسے نہ اپنایا تو جیت مشکل ہوگی.پہلے 2 پلان میں ایک اور فائدہ بھی ہے.بارش کا ممکنہ امکان.چونکہ تیز کرکٹ چل رہی ہوگی.ایسے میں اگلے 3 روز کا کچھ وقت ضائع بھی ہوگیا.بچت ہوجائے گی.تیسرے پلان میں 2 گھنٹے بھی بارش کی نذر ہوئے تو نتیجہ میں میچ اور سیریزپھسل جائے گی.
امپائرز نے وقت بڑھادیا،پاکستان کی مدد
امپائرز نے ایک اور اعلان بھی کیا ہے.پاکستان کے لئے مفید ہوگا.ا س سے3 دن ایک سیشن جتنا فالتو وقت ملے گا.فیصلہ یہ ہوا ہے کہ اگلے 3 روز کھیل 30 منٹ قبل شروع ہوگا.گویا آدھا گھنٹہ اضافی ہوگا.مقامی وقت کے مطابق میچ صبح 10کی بجائے ساڑھے 9 شروع ہوگا.پاکستانی وقت کے مطابق رات 8کی بجائے ساڑھے 7 وسل بجے گی.یہ بھی آئی سی سی قوانین کے عین مطابق ہے.پاکستانی ٹیم کے لئے یہ ایک اچھی خبر ہے.اس کا فائدہ اٹھانا چاہئے.
کرک سین کا اہم نوٹ
ایک بات کلیئر ہے.پاکستان اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں کے لئے 4 دن بھی بہت ہیں.پہلا میچ بھی 4 روز میں مکمل ہوا تھا.یہ میچ بھی ہوسکتا ہے.یہ وقت اب پورا سورا بچا ہے.اس میں کھیل تماشے یا دفاعی لائن کی گنجائش ہر گز نہیں ہے.جیسا کہ اوپر ذکر کیا جاچکا کہ مضبوط پلان کی جانب جانا ہوگا.رسک بعض اوقات گلے پڑسکتا ہے.اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے.نئے لڑکے نہیں کھلائے.برا کیا.چلے ہوئے کارتوس کھلائے .اچھا نہیں کیا.پہلا ٹیسٹ لڑ کر ہارے.برا نہیں کیا.ایک وکٹ سے ہارے.تعریف کی گئی.اب رس لینے میں خطرات کم ہیں.فرض کرلیں کہ ایسا رسک گلے پڑا تو کیا ہوگا.زیادہ سے زیادہ ہار ملے گی.ہرکوئی یہ دیکھے گا کہ جیت کی کوشش کی.اٹیک کیا.جان لڑائی.ہارگئے.کوئی بات نہیں.دفاعی لائن اختیار کرتے ہوئے ہار کو کوئی برداشت نہیں کرے گا.کوئی معافی نہیں دےگا.باز پرس ہوگی.سخت ہوگی.نوکری جائے گی.پاکستان اس وقت اچھی پوزیشن میں ہے.
ویسٹ انڈین ٹیم کیا کرے گی
ہر حال میں دفاعی کرکٹ کھیلے گی.دن ضائع ہونے کے بعد اسے ڈرا کا راستہ ملا ہے.وہ روکیں گے.اٹیک کی بجائے روکنے پر لگیں گے.پاکستان کو اس کا فائدہ ہوگا.جہاں بریک تھرو ملے گا.وہاں وکٹیں بار بار گریں گی.نتیجہ پاکستان کے حق میں بہتر آئے گا.اسے دیکھنے،پرکھنے کی ضرورت ہے.روایتی قدامت پسندی لے ڈوبی گی.
کرکٹ کی یہ خبر بھی دلچسپی میں کم نہیں
بارش تو رک گئی،انضمام الحق برس پڑے،بھول کر اپنے آپ پر تنقید