بھارت 50سال بعد اوول میں کامیاب،انگلینڈ بزدلی میں پھر مات کھاگیا

0 218

لندن سے کرک سین رپورٹ

یہ ایک ناقابل یقین بات تھی۔انگلش اننگ نے جب پیر کو اپنا کھیل شروع کیا۔فتح 291رنزکی دوری پر تھی۔دن بھر کو کھیل باقی تھا۔ایسے میں گیندیں روکنے کا مقابلہ نہیں ہورہا تھا۔نہا تنا وقت کم تھا کہ روک روک کر سارا دن نکال دیا جائے۔انگلش ٹیم منیجمنٹ نے غلط سوچا۔پھر سے غلطی دہرائی۔لارڈز ٹیسٹ میں بھی ایسا کیا تھا۔بزدلانہ کھیل سے تب 2 سیشن نہیں کاٹے گئے تھے تو پھر آج 3 سیشن کیسے ممکن ہوپاتے۔نتیجہ میں بھارت نے اوول ٹیسٹ 157 رنز سے جیت لیا۔5 میچزکی سیریز میں 2-1 کی ناقابل شکست برتری لے لی۔اب آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ صرف سیریز بچانے کی پوزیشن میں ہوگا۔وہ بھی تب کہ میچ جئیت سکے ورنہ ہوم گرائونڈ میں اس سیزن کی دوسری ٹیسٹ سیریز شکست ہوگی۔جون میں نیوزی لینڈ بھی اس کو ہراکر گیا ہے۔

آخری روز کا تماشا

انگلش اوپنرز رائے برنز اور حسیب حمید نے 77رنز بناکسی نقصان کے اننگ شروع کی۔دن کے 8 مشکل اوورز گزار لئے تتھے۔اب وقت تھا کہ ہاتھ کھولے جاتے۔دفاعی شاٹس کی وجہ سے بھارت پہلی کامیابی بہت دیر بعد حاصل کرپایا۔انگ؛ش اننگ کے پورے 100 رنز تھے جب رائے برنز50رنزبناکر چلتے بنے،۔انہیں ٹھاکر نے شکار کیا۔ڈیوڈ میلان کا میلان تیز کھیلنا ہے،جب اس کے ہاتھ ،پائوں باندھ کر بھیجا جائے گا تو وہی ہوگا جو پیر کی صبح اوول میں میلان کے ساتھ ہوا۔33 بالیں کھیل کر صرف 5 رنزبنانے والے میلان اتنے ڈرے،سہمے ہوئے تھے کہ رن آئوٹ ہوگئے۔مجموعی اسکور 120 تھا۔21 رنزکے اضافہ سے دوسرے سیٹ اوپنر حسیب حمید کی قیمتی وکٹ بھی گر گئی۔63 رنزبنانے والے حمیدنے 193 بالیں کھیلیں۔141 رنز 2 وکٹ سے 147 رنز 6 وکٹ ہوگیا۔کیونکہ سہمے ہوئے کرکٹرز موجود تھے۔اس کے بعد دن بھر کھیلنا بھی ناممکن ہوگیا۔

جوئے روٹ کی بھی تھکی مزاحمت

انگلش کپتان جوئے روٹ کو دیکھ لیں۔3 ٹیسٹ میچز سے سنچری بنا رہے تھے۔وہ بھی ویسے ہی کھیلے۔36رنزکی تھکی مزاحمت دفاع کے لئے تھی،اٹیک کے لئے ہر گز نہ تھی۔78 بالیں کھیلنے والے انگلش کپتان آئوٹ ہونے والے 7 ویں کھلاڑی تھے۔چائے کے وقفہ کے تھوڑی دیر بعد انگلش ٹیم 210 رنزپر تمام ہوگئی۔اننگ کا 93 ویں اوور چل رہا تھا۔دن کا یہ 61واں اوور تھا۔بھارت 157رنزسے قلعہ فتح کرگیا۔مہمان ٹیم نے 1971میں پہلی فتح نام کی تھی۔امیش یادھیو نے 3 اورجسپریت بمراہ،رویندرا جدیجا اور شردول ٹھاکر نے 2،2 آئوٹ کئے۔

اوول ٹیسٹ کا اجمالی خاکہ

بھارتی ٹیم نے پہلی اننگ میں 191پر ڈھیر ہونے اور انگلینڈ کے 290رنزبنانے اور 99رنزکے خسارے میں جانے کے باوجود کم بیک کیا۔دوسری اننگ میں 466 اسکور بنائے ۔انگلینڈ کو جیت کے لئے 368 رنزکا ہدف ملا۔انگلش ٹیم قریب ایک سیشن قبل 210 رنز بناکر یہ میچ 157 اسکور سے ہارگئی۔

انگلینڈ کی شکست کا راز

بھارتی ٹیم نے بلاشبہ اچھی کلاس دکھائی،بیٹنگ اور بائولنگ کے شعبہ میں انگلینڈ کو آئوٹ کلاس کیا۔انگلش ٹیم کیوں ہاری۔میزبان ٹیم صرف اور صرف خوف وڈر سے ہاری۔ان کی سوچ تھی کہ آخری روز بالیں روک کر وقت نکال دیاجائے گا۔یہ غلط سوچ تھی۔اتنے لمبے دن میں روکنے سے دوسری ٹیم کو اٹیک کا موقع ملتا ہے۔نتیجہ میں بزدلی سے بھری شکست ماتھے کا جھومر بنتی ہے۔انگلش کیمپ،ٹیم منیجمنٹ اس شکست کے ذمہ دار ہیں۔یہ دوسروں کو کیا سکھائیں گے۔یہ خود اس لائق ہیں کہ انہیں سکھایا جائے۔ویرات کوہلی الیون نے بلاشبہ کم بیک کیا۔تاریخی فتح اپنے نام کی۔اس کنڈیشن میں کوہلی اس جیت کے مستحق تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.