بھارت کی ہار کا تو کوئی چانس ہی نہیں،انضمام الحق کی پوری تسلی،انگلینڈ کی جیت کے امکانات بھی پڑھیئے

0 264

کرک سین خصوصی رپورٹ

اب یہ بات تو طے ہے کہ میچ دلچسپ مر حلے میں داخل ہوگیا ہے۔اوول ٹیسٹ میں بھارت کا غلبہ ہوگیا ہے۔دلچسپی صرف اس حد تک کہہ رہا ہوں کہ بھارت کے ہارنے کا کوئی چانس نہیں ہے۔اگر کوئی یہ سوچے کہ 70 یا 80 رنزکی اوپننگ شراکت قائم ہوگئی ہے توانگلینڈ والے اسکور کردیں گے۔ایسا نہیں ہوگا۔انضمام الحق کہتے ہیں کہ صرف ایک وکٹ کی بات ہے۔جیسے پچ پر بال اسپن ہورہی ہے یا جدیجہ جیسے بال کر رہا ہے۔نئے بیٹسمین کو کھیلنا مشکل ہوجائے گا۔انگلینڈ ٹیم کو کریڈٹ دینا چاہئے کہ انہوں نے جیسے دوسری اننگ شروع کی۔یہ قابل تحسین ہے۔انگلینڈ کے لئے چوتھی اننگ میں 368رنز کرنابہت مشکل ہے۔

بھارتی بہت جلد دفاع پر کیوں چلے گئے

پاکستان کے سابق کپتان اور سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کہتے ہیں کہ ایک چیز میں نے نوٹ کی۔جس وقت بھارتی فاسٹ بائولرز بال کر رہے تھے تو انڈیا نے فیلڈنگ دفاعی کھڑی کردی۔ایسا لگ رہا تھا کہ بھارت اسکور بنواریہا ہے۔ایک وکٹ کا انتظار ہے۔بھارت کو حوصلے کی ضرورت ہے۔میں پھر کہتا ہوں کہ اتنا بڑا اسکور نہیں بنے گا۔بھارتی کپتان اور ٹیم منیجمنٹ کو اس حوالہ سے مثبت سوچ اپنانی ہوگی۔بڑا ہدف ہے،اس کے لئے صرف 77 رنزکی شراکت سے پریشانی کیسی۔

اوول میں 5 ویں دن کی پچ کیسی ہوگی

انضمام نے بتایا ہے کہ پیر کو میچ کے5 ویں روز پچ اور مشکل ہوجائے گی۔جیسے جیسے وقت گزرے گا۔وکٹ پر کریکس پڑیں گے۔یہ اور کھل جائیں گے۔جیسے ہی بھارتی بائولنگ کریں گے اور خطرناک ہوجائیں گے،نئے بیٹسنمین کے لئے اس پچ پر کھیلنا مشکل ہوگا۔انگلش اوپنرکی کوشش یہی ہوگی کہ وقت ضائع کریں۔نئی بال سے کھیل لیا ہے۔سیٹ ہوگئے ہیں،اس لئے وہ اچھا وقت نکالنے کی کوشش کریں گے۔اس کا انہیں فائدہ ہی ہوگا۔سیٹ بلے باز جب جم جائیں تو مشکل سے جاتے ہیں۔

انگلینڈ جیتنے کے لئے جائے گا یا ڈرا کے لئے

پاکستان کے ماضی کے عظیم بیٹسمین انضمام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ میچ کے5 ویں روز انگلش ٹیم جیتنے کے لئے نہیں جائے گی۔آپ دیکھیں گے کہ جب میچ شروع ہوگا تو کہیں سے نہیں لگے گا کہ یہ مزید 291 اسکور کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ پوری کوشش کریں گے کہ وقت ضیاع کرکے میچ ڈرا کیا جائے۔وہ دفاع پر جائیں گے۔روکنے کے لئے جائیں گے۔وکٹ گنوائیں گے۔انگلینڈ کے پاس ایک ہی چانس ہے کہ وہ رنز کے لئے جائیں۔اگر ایسا نہیں کیا تو ویرات کوہلی پریشر بڑھادیں گے،بیٹسمین کے ارد گرد 5 سے 7 فیلڈرز کا گھیرا ڈالیں گے۔ایک اور بات بھی ہے۔جس طرح کی پچ ہوگئی ہے۔اب پیسرز کو فائدہ ہوگا۔پرانے بال سے سلپ لگنا مشکل ہوگا۔وکٹ رف ہوگئی ہے۔10 اوورز بعد بال ریورس ہونا شروع ہوجائے گا۔پچ پر بال نیچے بیٹھ رہی ہے۔یہ بات بھی بھارت کو مدد دے گی۔انگلینڈ کی اپروچ بتائےگی کہ وہ کیا کرنے والے ہیں۔اگر انگلش بلے بازوں نے پہلا گھنٹہ اچھا گزار لیا تو وہ جیتنے کے لئے جائیں گے۔انگلینڈ یہ میچ ڈرا کرگیا تو یہ میرے نزدیک جیت ہوگی۔بھارت اگر یہ میچ ڈرا کرگیا تو میرے نزدیک انہوں نے گولڈن موقع گنوانا ہوگا۔

کرک سین کا اختلافی نوٹ

یہی ایک بات ہے ،جس کا ذکر کرک سین پہلے بھی کرچکا ہے۔بات یہ ہے کہ 4 سیشن ہوں۔چوتھی اننگ ہو۔368 کا بڑا ہدف ہو۔کوئی ٹیم اس پر میچ نہ جیت سکے اور ڈرا کھیل جائے تو بات صرف موقع گنوانے کی ہوگی؟بات شکسے جیسی کیوں نہیں ہوگی؟انگلینڈ ڈرا کر جائے تو اس کی جیت متصور ہوگی؟درست بات ہے،مطلب خود تسلیم کر رہے ہیں کہ وہ ہارا ہوا میچ بچائے گا،تب ہی تو آپ اس کی جیت مانیں گے تو سوال یہ ہے کہ ایک ٹیم جیتا ہوا میچ ڈرا کھیل جائے تو وہ اس کی ہار کیوں نہیں مانیں گے؟یہ کہتے ہوئے کوئی مسئلہ ہے؟تجزیہ ذاتی پسند و ناپسند سے ہٹ کر ہوتا ہے۔دوسری باتیہ ہے کہ یہ کہنا کہ انگلینڈ کی جیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔یہ بھی تھوڑا جانبداری کے زمرے میں آتا ہے۔آپ کہہ سکتے ہیں کہ بہت مشکل ہے۔ہدف لمبا ہے۔فلاں فلاں مشکلات ہیں لیکن یہ کہ سرےسے کوئی چانس ہی نہیں ہے۔تھوڑا عجب تبصرہ ہوگا۔ایسا انضمام الحق کر گئے ہیں۔بھلے بھارت جیت بھی جائے تو بھی تبصرہ میں غیر جانبداری کا عنصر فوت کردیاگیا۔یہ درست بات نہیں ہے۔سچ یہ ہے کہ انگلینڈ کو بھی علم ہے کہ دفاعی سوچ کا انجام وہی ہوگا جو لارڈز ٹیسٹ میں ہوا تھا۔وہ یہ غلطی کیوں دہرائیں گے۔وہ بھی پوری کوشش کریں گے کہ اٹیک کریں۔پھر جوئے روٹ کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔ساتھ میں حسیب حمید تھوڑی اٹیکنگ گیم کھیل رہا ہے۔وہ سنچری کی جانب جاسکتا ہے۔ایسی ایک 2 شراکتیں150سے 200 کا اسکور نکال دیں گے۔پھر 5 کھلاڑی بھی آئوٹ ہوگئے ہوئے تو آخر کے5 بیٹسمین 100 رنز مزید بناسکتے ہیں۔ہمیں ڈیوڈ میلان کو بھی نہیں بھولبنا ہوگا جو ٹی 20 کرکٹ کے ماسٹر ہیں۔انہیں اگر ایسے وقت لانچ کردیا گیا جب پرانی بال ریورس سوئنگ بھی نہ ہو۔اسپن بھی نہ ہو تو وہ 10سے 15 اوورز مین 80یا 90 کی اننگ کھیلنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

انگلینڈ کو ایک فیصلے کا نقصان

اوول ٹیسٹ کے ٹاس ہوتے ہی کرک سین نے یہلکھا تھا کہ جوئے روٹ ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا غلط فیصلہ کر چکے ہیں۔چوتھی اننگ میں انہیں اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔اب وہی خطرہ منڈلارہا ہے۔کرک سین انضمام الحق کی رائے سے 100 فیصد مختلف رائے رکھتا ہے۔اس کے باوجود کہ 100 میں سے 99 میچزمیں 368 رنزکا ہدف نا ممکن ہوتا ہے۔اس سچائی کے باوجود کہ 5ویں دن کی پچ مشکل ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ اور اس حقیقت کو بتاتے ہوئے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی 142 سالہ تاریخ میں محض یہ 10 واں کامیاب تعاقب ہوگا،اگر انگلینڈ پورا کردے تو اتنا مشکل ہے۔ان تمام باتوں کے باوجود کرک سین انگلینڈ کو 51 فیصد کے ساتھ زیادہ بہتر قرار دے گا۔اس پچ پر بھارت اگر چوتھے روز آکر بھی اچھا اسکور کرسکتا ہے۔انگلینڈ اس کے بعد کے 32 اوورز کامیاب کھیل سکتا ہے تو پھر پچ اتنی بھی خراب نہیں ہے،جتنا سوچا یا بیان کیا جارہا ہے۔انگلش بیٹسمین وار کرنے کی بھر پور اہلیت رکھتے ہیں۔ایک بات اورذہن نشین کرلیں کہ اوول ٹیسٹ کے چوتھے روز کیا ہوا۔مجموعی طور پر 88 اوورز2 بالوں کا کھیل ہوا۔7 وکٹیں گریں اور 273 اسکور بنے ہیں۔بھارت نے 56 اوورز 2 بال میں 7 وکٹ کھوکر 196 اور انگلینڈ نے 32 اوورز میں بناکسی نقصان کے 77 اسکور کئے تو دن بھر 7 وکٹ پر 273 اسکور بنے ہیں۔چوتھے روز 7 وکٹ پر 273 اسکوربن سکتا ہے تو 5 ویں روز 8 یا 9 وکٹ پر 291 اسکور کیوں نہیں ہوسکتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.