انضمام الحق نے ورلڈ ٹی 20ٹیم کی سلیکشن کو عقل سے عاری قرار دے دیا
رپورٹ: عمران عثمانی
پاکستان کے اعلان کردہ ورلڈ ٹی 20 اسکواڈ پر سابق کپتان انضمام الحق نے اعتراض کردیا ہے اور صاف لفظوں میں کہا گیا ہے کہیہ سلیکشن عقل سے دور ہے اور اس کی وجہ سے ٹیم کی حالت خراب ہوگی۔تجربہ سے عاری ٹیم قرار دے کر انہوں نے چیف سلیکٹر پر بھی انگلی اٹھائی ہے۔
جس ٹیم میں فخرزمان،شرجیل خان اور شعیب ملک نہیں ہونگے،ان کے لئے مشکلات ہونگی۔انضمام الحق نےاپنا رد عمل دے دیا ہے۔کہتے ہیں کہ میرے خیال میں کچھ چیزیں توقعات پر پوری نہیں اتریں۔انضمام کہتے ہیں کہ چیف سلیکٹر نے یہ کہا ہے کہ جن کو سلیکٹ کیا،اس لئے کیا کہ جن کو کیا تھا۔وہ پرفارم نہیں کر رہے تھے۔یہ بڑی غلط بات کی گئی ہے۔جو سلیکٹ ہوا ہے،۔وہ کون سا پرفارم کر رہے تھے۔پرانے لوگوں میں 3 لوگ بڑے اہم تھے۔فخرزمان کو بیک اپ پلیئرز میں رکھ دیا۔شرجیل کو بھی نکال دیا۔شرجیل کی بیٹنگ بہتر ہورہی تھی۔
پاکستان کو نقصان اٹھانا ہوگا
مڈل آرڈر میں پاکستان کو ایشو چل رہا ہے۔حفیظ پرفارم نہیں کر پارہا۔پھر شعیب ملک کو نکالا گیا۔ورلڈ ٹی 20 کے لئے لایا جاتا۔شرجیل کی چوائس تو آٹو میٹک تھی۔مجھے نہیں لگتا کہ فنشنگ کرنے والے پلیئرز نہیں ہیں۔فنشنگ والے پلیئرز دوسری ٹائپ کے بلے باز ہوتے ہیں۔سارے ہٹرز کھلادیئے۔ایک اور بات تعجب خیز رہی ہے کہ عثمان قادر کو نہیں ڈالا۔یہ کیا ہے؟فخر 8 ماہ سے کھیل رہے تھے۔شرجیل 3 ماہ سے کھیل رہے تھے ۔نکال دیا،مجھے لگتا ہے کہ ویژن ہی کوئی نہیں ہے۔جب ہم بر صغیر میں کھیلیں گے تو یہ تجربہ کار یاد آئیں گے۔یہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔
حسنین کی سلیکشن پر سوال
انضمام نے مزید کہا ہے کہ میں سلیکٹ کھلاڑیوں پر اٹیک نہیں کر رہا۔حالانکہ بولنے کے لئے بہت کچھ ہے۔میں ان کی حوصلہ شکنی نہیں چاہتا لیکن جن کو نکالا گیا ہے،وہ غلط ہے۔اس پر بولوں گا۔انضمام نے مزید کہا ہے کہ یہ بیلنس ٹیم نہیں ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ڈے بائی ڈے کی ٹیم سلیکٹ کی جارہی ہے۔ٹی 2میں ینگسٹرز ہونے چاہئیں لیکن ان کے پیچھے فرسٹ کلاس اور ڈومیسٹک کرکٹ کا تجربہ ہونا چاہئے۔اسپنر میں عثمان قادر زیادہ بہتر آپشن ہوتا۔عماد وسیم لیفٹ ہینڈ اسپنر ہیں۔پھر 2،2 لیفٹ اسپنرز ڈالے گئے۔فاسٹ بائولرز بھی ٹھیک ہیں۔حسنین کی سلیکشن غلط ہوئی ہے۔عامر یا وہاب ریاض ڈالتے۔مڈل آردڑ کا افسوس ہے۔